چھوٹے بچے اپنی تکلیف کا اظہار
نہیں کرپاتے اس لئے اُن کے مسائل سمجھنا بہت مشکل ہوتا ہے‘ بعض اوقات ان کی
چھوٹی تکلیف بھی اسی لئے بڑھ جاتی ہے کہ اُن کی تکالیف سمجھ ہی نہیں آتی۔
ایسے میں جب بچوں کو ڈاکٹرکے پاس لے کر جایا جائے تو فوری طور پر جراثیم کش
ادویات(antibiotics)کا استعمال شروع کرادیتے ہیں ۔ یہ ادویات بچوں کے جسم
سے قوت مدافعت کم کرنے کا سبب بن کر انہیں بار بار بیمار کردیتی ہیں۔ چند
دہائیوں قبل خاندان کے بزرگ بچوں کو بار بار ڈاکٹروں کے پاس لے جانے کے سخت
مخالف تھے۔ ان کا ماننا تھا کہ بچوں کو ہونے والی تکالیف کا ابتدائی علاج
گھر میں ہی کیا جانا چاہئے ۔آزمودہ گھریلو ٹوٹکے بغیر کوئی نقصان پہنچائے
بچوں کو روبہ صحت کرسکتے ہیں‘ ان میں سے چند ایک درج ذیل ہے جو اُمید ہے کہ
کارآمد ثابت ہوں گے۔
٭اگر بچے کو بد ہضمی ہو جائے تو ایک چائے کا چمچہ سونف اور ایک چائے کا
چمچہ باریک کٹا ہوا پودینہ ایک پیالی پانی میں خوب اُبالیں اور اسے چھان کر
رکھ لیں ۔ اس پانی کو وقفے وقفے سے بچے کو پلائیں‘بچہ نہ صرف دودھ ہضم کرنے
لگے گا بلکہ اس کی صحت بھی بہتر ہوجائے گی۔
٭بچوں کے دانت نکلنے کا وقت والدین کے لئے بہت صبر آزما ہوتا ہے۔ایسے میں
پسی ہوئی ملٹھی ‘شہد اور نمک ملا کر مسوڑھوں پر ملیں۔ اس سے بچہ آسانی سے
دانت نکال لیتا ہے۔
٭بچوں کا حافظہ تیز کرنے کے لئے بچے کو ایک چھوٹی الائچی کے دانے اور چینی
ملا کر باقاعدگی سے دودھ کے ساتھ کھلائیں۔
٭بچوں کے تو ُتلے پن کو دُور کرنے کے لئے 9 کالی مرچیںاور 9بادام حسب منشا
چینی کے ساتھ ملا کر چٹنی بنا کر رکھ لیں اور رات کو چٹایئں اور صبح تازہ
مکھن چینی ملا کر چٹائیں۔
٭بچوں کو اگر قبض ہو جائے تو انہیں دوا نہ دیں چائے کا ہلکا قہوہ شکر ساتھ
پکا کر پلانے سے قبض کی شکایت د ُور ہو جائے گی۔چھوٹے بچوں کو نیم گرم پانی
پلانے سے بھی قبض کی شکایت د ُور ہوجاتی ہے۔
٭بچے اگر بستر پر پیشاب کردیتے ہیں تو ایک کھانے کا چمچہ سفید تل لے کر اسے
بھو ُنیں اور اسے ایک چائے کا چمچہ پسے ہوئے گڑ ُمیں ڈال کر لڈ ُوبنائیں
اور بچے کو کھلا دیں۔ بچے کو کروٹ سے سلائیں۔
٭بچوں کو اگر بھوک نہ لگتی ہو تو سنگترے کے تھوڑے سے گو ُدے میں ایک چٹکی
کالانمک چھڑک کر بچے کو کھلادیں‘ بچے کی بھوک کھل ُجائے گی۔گر آپ کا بچہ
کھانا نہیں کھا تا تو ایک پیاز کچل ُکر اس میں سے جتنا بھی رس نکلے وہ بچے
کو پلادیں۔ بچے کو نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچہ اسپغول کی بھو ُسی
پلائیں۔ ایک چائے کا چمچہ کلونجی تھوڑے سے پانی میں اُبال کر پانی بچے کو
پلائیں‘ بچے کی بھوک کھل ُجائے گی۔
٭اگر آپ کا بچہ رات میں بے سکون رہتا ہے تو پھر ایک چائے کا چمچہ پانی میں
ایک چٹکی ہینگ گھولیں اور اس سے بچے کی ناف کے اطراف میں مالش کریں۔ کپڑا
گرم کرکے ناف کی سینکائی کریں۔خالی پیور سلک کا ٹکڑا اس کے پیٹ پر لپیٹیں
اور کروٹ سے ُسلائیں۔ بچہ سکون کی نیند سوئے گا۔
٭بچوں کو سردی سے بچانے کے لئے ایک پیالی سرسوں کے تیل میں ایک چائے کاچمچہ
اجوائن ‘ ¼چائے کا چمچہ ہلدی ‘ چند پتیاں زعفران اور بغیر چھلے ہوئے لہسن
کے 3جوے ڈال کر اسے اتنا پکائیں کہ لہسن سیاہ ہوجائیں۔اسے ٹھنڈا کریں اور
چھان کر رکھ لیں۔اس تیل سے بچے کی پسلیوں اور سینے پر ہلکی سی مالش کریں
۔سردی کا موسم بغیر کسی تکلیف کے گزر جائے گا۔
٭ایک پیالی گرم پانی میں چند دانے اجوائن اور ¼چائے کا چمچہ شہد ڈال کر
پکائیں۔ اسے ٹھنڈا کرکے بچے کو نہار منہ پلادیں۔بچے کو کھل ُکر سانس آئے
گی۔ اس کے علاوہ رات کوسوتے وقت کروٹ سے سلائیں اور پیروں پر وکس لگادیں۔ |