حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا اور روایتِ حدیث
(Dr. Muhammed Husain Mushahi Razvi, Malegaon)
ام المؤمنین حضرت سیدہ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہما کی سیرت پر لکھی گئی
ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی کی کتاب سے ۔۔۔۔۔ |
|
ام المؤمنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا ایک
پڑھی لکھی خاتون تھیں ۔ آپ بہت ذہین اور اعلیٰ قوتِ حافظہ کی حامل تھیں۔
نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے والد حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ
سے جو سنتیں اسے یاد کرلیا کرتی تھیں۔ حدیث کی کتابوں میں آپ سے ساٹھ
حدیثیں منقول ہیں۔ جن میں چار متفق علیہ ہیں ۔ چھ صرف صحیح مسلم شریف میں
ہیں اور باقی پچاس حدیثیں حدیث کی دوسری کتابوں میں ہیں۔علمِ حدیث میں بہت
سے صحابہ و تابعین ان کے شاگرد وں کی فہرست میں نظر آتے ہیں جن میں خود ان
کے بھائی عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بہت مشہور ہیں ۔
آپ سے روایت کردہ چند حدیثیں ذیل میں نقل کی جاتی ہیں۔ام المؤمنین حضرت
سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :
(۱) مؤذن اذان دے کر بیٹھ جاتا تھا اور صبح شروع ہوجاتی تھی تو نبیِ کریم
صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ باجماعت سے پہلے دو رکعتیں پڑھا کرتے تھے۔
(۲) نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ جاندار ایسے ہیں جن کے
ہلاک کرنے والے پر کوئی گناہ نہیں(۱) کوا (۲) چیل (۳) چوہا(۴) بچھو(۵)
کاٹنے والا کتّا۔
(۳)حضرت حفصہ فرماتی ہیں کہ مَیں نے بارگاہِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم
میں عرض کی : ’’ یارسول اللہ! کیا بات ہے کہ لوگوں نے عمرہ کرکے احرام کھول
دیا ہے اور آپ نے احرام نہیں کھولا؟‘‘
تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ مَیں نے اپنے سر کے بالوں کو خطمی وغیرہ سے جمالیا
ہے اور اپنے قربانی کے جانور کے گلے میں قلاوہ ڈال رکھا ہے اس لیے مَیں جب
تک قربانی نہ کرلوں احرام نہیں کھول سکتا۔‘‘
(۴) نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم دائیں ہاتھ سے کھاتے پیتے تھے ، اور لباس
بھی پہلے دائیں سمت سے پہنتے تھے ۔ |
|