مجھے معلوم ھے کہ میں ناشکری کر رھی ھوں

مجھے معلوم ھے کہ میں ناشکری کر رھی ھوں میرے تین بچے ہیں اور میرا شوھر اچھا ھے جو چیز مانگوں ھر چیز فراھم کرتا ھے - مگر اس کے پاس میرے لئے ٹائم نہیں ھے - میرے پاس بیٹھ کر چند باتیں کرنے کا وقت نہیں ھے - میری باتیں سننے کا وقت نہیں ،بس دوستوں میں بیٹھ کر گپیں لگاتا رھتا ھے میں ایک مذھبی عورت ھوں نماز روزہ بڑے اھتمام سے کرتی ھوں ،، اور مجھے عمر کے اس حصے میں ایک شخص سے محبت ھو گئ ھے ، اس نے بس چند جملے میرے لئے ایسے بولے تھے جو میرے دل کو بھا گئے میں ایک دین دار عورت ھوتے ھوئے بھی اس جال میں پھنس گئ ھوں -اللہ سے عہد کرتی ھوں نفل پڑھ کر دعائیں مانگی ھیں ،ذکر کیا ھے مگر پھر خود بخود اسے شام کو فون کر لیتی ھوں ،،،،، آپ میرے لئے کوئی وظیفہ بتائیں یا دعا کریں کہ اللہ اس شخص کا خیال میرے دل سے نکال دے ،، اللہ تو میری نہیں سنتا حالانکہ یہ جائز دعا ھے ، میں اللہ سے دور نہیں ھونا چاہتی مگر اللہ ہی شاید مجھے پسند نہیں کرتا ،،،،

یہ کام مرضی اور آپشن سے نہیں ھوتے ،بیماری کی طرح خود حملہ آور ھوتے ھیں ،و خلق الانسان ضعیفاً ،، اللہ نے انسان کو ضعیف پیدا کیا ھے ، وہ ساری دنیا سے لڑ لیتا ھے مگر اپنے آپ سے ھار جاتا ھے - کیا اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا نہیں تھا کہ اپنا آپ سنوار کر رکھا کرو ،، یہود نے اس طرف سے توجہ ھٹائی تو ان کی عورتیں فاسق ھو گئ تھیں ،، اللہ کے رسول حضرت عائشہؓ کی طرف سے اپنی تعریف پر پھولے نہیں سماتے تھے ،، حالانکہ آپ ﷺ وہ ھستی ھیں کہ اللہ نے آپ کی تعریف سے قران بھر دیا ھے ،پھر بھی بیوی والی جگہ خالی تھی ، عورت تو اس سے ھزار گنا زیادہ چاھت رکھتی ھے اپنی تعریف و توصیف کی ،،،

( یہ ان لوگوں کے لئے عبرت ھے جو بیوی کو سونے سے لاد کر سمجھتے ھیں کہ انہوں نے اس کا حق ادا کر دیا ،، جو گائے بھینس کی طرح ازدواجی عمل سے گزر کر سمجھتے ھیں کہ انہوں نے عورت کو مطمئن کر دیا ،، اور جو دو چار بچے پیدا کرا کر سمجھتے ھیں کہ اب عورت کی پیار کی پیاس ختم ھو گئ ھے ،، !! نہیں جناب ،، وہ انسان ھے وہ پیار کے دو بول بھی چاھتی ھے ، اسے وقت دیجئے ، اس کی تعریف کیجئے ، وہ جو غیر مرد چند بول کہہ کر آپ کی گنگا اپنے گھر کی طرف بہا سکتا ھے ،، آپ وہ بول بولنے کے پابند و مقروض ھیں ،، مرد اگر جنسی طور پہ کبھی بوڑھا نہیں ھوتا تو یاد رکھیں عورت نفسیاتی طور پہ کبھی بوڑھی نہیں ھوتی ،، اس کی نفسیاتی ضرورتیں پوری کیجئے ،، اللہ آپ کا حامی و ناصر ھو ،، آمین
Kamran Buneri
About the Author: Kamran Buneri Read More Articles by Kamran Buneri: 92 Articles with 260126 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.