مائیگرین کے مسئلے سے دوچار افراد یہ ضرور پڑھیں

ماہرین کا کہنا ہے کہ سبز روشنی مائیگرین کی تکلیف کو کم کرسکتی ہے ۔

یہ حقیقت ہے کہ مائیگرین کا درد نہایت تکلیف دہ ہوتا ہے جس میں خود روشنی بھی اس عارضے کو بڑھاتی ہے ۔مائیگرین میں مبتلا افراد اکثر روشنی سے بھی تکلیف محسوس کرتے ہیں اور درد کے اوقات میں اندھیرے میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ یہ تکلیف سرخ، پیلی اور سفید روشنی سے بڑھ جاتی ہے جبکہ سبز روشنی اس درد کو کم کرتی ہے ۔

ماہرین کے مطابق سبز رنگ کا سب سے مؤثر ویو لینتھ معلوم کرکے ایسے خاص چشمے بنائے جاسکتے ہیں جو درد کی اس شدت کو کم کرسکتے ہیں۔ روشنی سے درد کی وجوہ میں شاید دماغ کے اپنے سرکٹ اور وائرنگ کا عمل دخل شامل ہے ۔ دماغی سرکٹ کی وجہ سے یہ درد بڑھ جاتا ہے لیکن سبز رنگ اس شدت کو کم کرسکتا ہے ۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے ایسے نیم نابینا افراد پر تحقیق کی جو مائیگرین کا شکار تھے ۔ یہ لوگ کسی عارضے یا حادثے کی وجہ سے نا بینا ہوگئے تھے ۔ ان افراد کو جب سرخ روشنی میں رکھا گیا تو ان کے سر کا درد شدید ہوگیا اس کے بعد ایک دوسرے تجربے میں بینائی رکھنے والے افراد کو مائیگرین کے درد کے وقت ایک اندھیرے کمرے میں رکھا گیا اور ان پر دھیرے دھیرے سفید، سبز، پیلی اور پھر لال روشنی ڈالی گئی اس دوران مختلف روشنیوں سے بڑھنے والے درد کو ناپنے کیلئے رضاکاروں کے سر پر مخصوص آلات لگائے گئے ۔

ماہرین نے کہا کہ اب وہ اس معاملے پر مزید تحقیق کرر ہے ہیں جبکہ ایسے چشمے بھی بنائے جاسکتے ہیں جو ساری روشنیوں کو روک کر صرف سبز روشنی کو ہی آنکھوں تک پہنچنے دے کیونکہ اس سے ان کی تکلیف میں کمی کی جاسکے گی۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Kamran Buneri
About the Author: Kamran Buneri Read More Articles by Kamran Buneri: 92 Articles with 260086 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.