ہیضہ ایک متعدی مرض ہے جو cholera Bacillis نامی کیڑے سے
پھیلتا ہے۔ گندہ پانی ہیضہ کا سبب بنتا ہے۔چھوٹے بچے اور ایسے افراد جن کا
ہاضمہ کمزور ہو وہ جلد ہیضہ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ موسم گرما میں یہ بیماری
زیادہ تر پاکستان، ہندوستان اور ایشیاء میں پھیلتی ہے۔لیکن اب تمام ممالک
میں یہ مرض عام ہے۔
|
|
اگر یہ مرض ہو جائے تو مریض کو دست لگ جاتے ہیں اور قے آنا شروع ہو جاتی
ہے۔جس کی وجہ سے مریض میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔شدید پیاس لگتی ہے۔ اس کے
ساتھ ہلکا بخار بھی ہو جاتا ہے مریض مکمل طور پر نڈھال ہو جاتا ہے مریض کے
ہاتھ پاؤں سرد ہو جاتے ہیں۔چہرہ زرد پڑ جاتا ہے۔ ایسی صورت حال میں فوری
داکٹر سے رجوع کریں اور اس کا بر وقت علاج ضروری ہے ورنہ یہ بگڑ سکتا ہے
اور دیر ہونے پر خدانخواستہ جان بھی جا سکتی ہے۔اگر مریض کو الٹیاں زیادہ
ہوں تو اس کو ٹھوس غذا نہ دیں۔
امریکہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں بھی ہیضہ سے ہزاروں لوگ ہلاک ہو جاتے
ہیں۔اس کی تشخیص کے لئے اپنے سٹول کا ٹیسٹ کروائیں تاکہ ہیضہ کے جراثیم کے
بارے میں معلوم ہو سکے۔
مریض کو زیادہ سے زیادہ پانی پلائیں اور خاص طور پر چھوٹے بچوں کو ORS
پلاتے رہیں۔ہیضہ کی وبا جب پھیل جائے تو پھر ہمیں درج ذیل احتیاطی تدابیر
اپنانی چاہیں۔
|
|
احتیاظی تدابیر:
٭ پانی ہمیشہ ابال کر پئیں۔
٭بازار کے کھانوں اور مشروبات سے مکمل پرہیز رکھیں۔
٭ ہمیشہ صاف ستھری اور متوازن غذا کا استعمال کریں۔
٭ پیاز کا استعمال ضرور کریں۔
٭ روزانہ نہائیں اس کے علاوہ اپنے گھر اور ارد گرد کی صفائی کا خیال رکھیں۔
٭کھانے پینے کے برتنوں کو ڈھانپ کر رکھیں۔
٭ پھل اور سبزیاں دھو کر استعمال میں لائیں۔
٭ گلی سڑی سبزیاں اور پھل نہ کھائیں۔
٭ مریض کو کچھڑی اور شوربہ وغیرہ دیں۔
٭ مریض کے کپڑے اور بستر کو صاف ستھرا رکھیں۔
علاج:
٭ پیاز کا پانی نکال کر پئیں۔
٭ پودینہ کا پانی پینے سے بھی ہیضہ ختم ہو جاتا ہے۔
٭ مرض کے شروع میں ہومیو پیتھک دوا کیمفر Q کے ۵ قطرے پانی میں ملا کر ہر
پندرہ منٹ بعد دیں۔بچوں میں خوراک کے لئے ہومیو پیتھک ڈاکٹر سے رابطہ
کریں۔دوا کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔
٭ ہومیو پیتھک ادویات کے لئے قریبی ہومیو پیتھک ڈاکٹر سے جوع کریں۔
|