آج میں جشن آزادی کے حوالے سےاپنی تحریر
لکھ رہا ہوں میری تحریر کا عنوان ہے میرا پاکستان کیسا ہو، عنوان کے مطابق
میں اپنے ملک پاکستان کو جس طرح دیکھنا چاہتا ہوں وہ اس طرح ہونا چایئے۔
میرےملک پاکستان میں تعلیم کی شرح سو فیصد ہو، پاکستان کے ہر چپے میں علم
کی روشنی خالصتاً میرٹ اور ایمانداری سےکی جائے، تعلیم کا معیار بین
الاقومی سطح پرممکن بنایا جائے جبکہ حصول تعلیم کے دوران طلبہ و طالبات
کوسیاسی سرگرمیوں سے دورہر ممکن رکھا جائے یا یوں کہہ لیجئے کہ ہماری درس
گاہوں سے سیاسی جماعتوں کی مداخلت پر پابندی عائد کی جائے تاکہ طلبہ و
طالبات کے حصول بہتر ماحول میں بنایا جائے ،درسگاہوں میں بنیادی تمام
ضرویات موجود ہوں جن میں کلاس روم، روشنی، ڈیکس اور طلبہ کیلئے صاف پانی
وغیرہ۔۔ تعلیم کے تمام مضامین کواردو زبان میں دی جائے کیونکہ تمام ترقی
یافتہ ملکوں نے اپنی ہی زبان میں تعلیم حاصل کرکے ترقی کی راہوں کو عبور
کیاان میں یورپ کے ممالک جرمنی، روس، فرانس اور برطانیہ ہیں اور اشیا کے
ممالک میں تائیوان، کوریا، چین ،چاپان وغیرہ۔۔!!پاکستان میں صحت کے شعبے کو
جدید مشنری کیساتھ قابل اور ماہر ڈاکٹروں کی تعیاتی کیساتھ حاضری کو بھی
یقینی ہو اور صحت کے مراکز شہروں و دیہات میں پیرامیدیکل اسٹاف اور تمام
ڈاکٹروں کی حاضری اور آپریشن تھیٹرز بھی موجود ہوں تاکہ فوری طور پر علاج
کو ممکن بناکر طبی سہولتوں کو حقیقی معنوں میں فائندہ مند بنایا جاسکے ۔!
پاکستان ایک قدرتی طور پر زرعی ملک ہے ،زمیندار سمیت کسان سیم تھور اور
بنجر زمینوں کو جدید مشنریز اور جدید زرعی تعلیمات سے زرخیز بنانے کیلئے
یکساں کوشاں ہوجائیں تو ممکن ہے میرا پاکستان زراعت کے میدان میں نہ صرف
خود کفیل بن جائےگا بلکہ بیرونی ممالک کو اپنی زرعی اجناس فراہم کرکے بھاری
زرمبادلہ بھی حاصل کرسکے گا، حکومتی مالی امداد کو بنجر زمین کو زرخیز کرنے
کیلئے استعمال میں لائے نہ کہ اپنی جھوٹی شان اور عیش وعشرت کا سامان
خریدنے میں صرف کردے جیسا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور سے شروع ہونے والا
زرعی بینک سے مدد لیکر عیش و تعائش کرتے رہے اور لون معاف بھی کرواتے رہے
عوامی ٹیکس سے حاصل کی جانے والی رقموں کو زمینداروں کی عیاشی کا سامان نہ
بننے دیا جائے۔! اللہ کا پاکستان پر فضل ہے کہ اسی نہری نظام سے آراستہ
کیا،ہمارے ہاں نہری نظام کے تحت پانی وافر مقدار میں موجود ہے مگر سیاسی
مسلسل مداخلت پر اس کے ذخیرے کا صحیح سدباب نہیں ہوپاتا اور نہ ہی نئے ڈیم
تیار کیئے جاتے ہیں ، اگر مزید کئی ڈیم بنا دیئے جائیں تو نہ صرف زراعت
کیلئے پانی بہترا میسر ہوجائیگا بلکہ برق بھی وافر مقدار میں پیدا کی جاسکے
گی جس سے نہ صرف لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن بنایا جاسکے گا بلکہ اس برق سے
کارخانوں کا پہیہ بھی شب و روزچلتا رہیگا اور صنعتی پروڈکٹس میں اضافہ
ہوجائیگا جس سے ملک بھر میں صنعتی اشیا کی بھر مار ہوجائیگی اورصنعتی
اشیابھی سستی ہونگیں اس کے علاوہ برآمدات کے ذریعے بھاری زرمبادلہ بھی
کمایا جاسکے گا۔۔!!اہم ترین ادروں کو فعال بنایا جائے جن میں قومی ہوا بازی
کے ادارہ پی آئی اے، پاکستان اسٹیل ملز، پاکستان ریلوے، ٹیلی
کمیونیکشن،پورٹس شامل ہیں ان اداروں کی فعالی سے قومی خزانے میں مسلسل
اضافہ ممکن ہونے کے علاوہ ان اداروں سے عوام الناس بھی براہ راست فائدہ بھی
اٹھا سکیں گے۔!!جس طرح ریاست کے نظام کو چلانے کیلئے بیوروکریٹس کے انتخاب
کیلئے سخت سے سخت ترین امتحان مقابلہ کا امتحان پاس کرنا لازمی ہوتا ہے جس
میں خالصتاً قابلیت اور ذہانت کو ترجیح دی جاتی ہے اسی طرح ملک کی باگ ڈور
سنبھالنے والے وزیراعظم، صدر اور منتخب اراکین جن میں وزرا، مشیروں کو بھی
اسی طرح کے امتحان سے گزارا جائے تاکہ ہماری بیوروکرسی کیساتھ کیساتھ ہمارے
منتخب نمائندگان میں بھی قابلیت کی اعلیٰ ترین صلاحیت موجود ہوں پھر کہیں
جاکر قابل ترین لوگون کے ہاتھوں جب ریاست کی باگ ڈور ہوگی تو میرا پاکستان
بہت تیزی اور صحیح انداز میں ترقی کی جانب رواں دواں ہوگااور کم بجٹ میں
بہترا کام ممکن بنایا جاسکے گایا یوں سمجھ لیجئے کہ زائد رقوم کے ضائع ہونے
سے بچا جاسکےگا۔ میرے پاکستان کو سب سے بہتر بنانے کیلئے ہر شعبے سے اور
بلخصوص سیاست میں مثبت انداز کو فروغ دینا ہوگا ، تعصب، اقربہ پروری کا
خاتمہ جڑ سے کرنا ہوگا اوروزرات کے منصب کیلئے اپنے بہتر با کردار لوگوں کو
سونپنا ہوگا، مورثی نظام سے باہر نکلنا ہوگااس ملک کے ہر شہری کے حقوق
کیلئے یکساں اقدامات کرنے ہونگے، ہر ایک کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی
بنانا ہوگا، پولیس کے نظام کو سب سے پہلے فعال بنانے کیلئے سیاسی مداخلت
ختم کرکے پولیس کے ادارے کو خود مختار بنانے کے علاوہ عوام کی خدمت کا
بہترین ادارہ بنانا ہوگا اس کیلئے پولیس افسران کے کیساتھ ساتھ پولیس
اہلکاروں کی تعینات کو بھی کمیشن کے امتحان سے پاس کرانا اور آرمی
آفیسروں کے ماتحت ٹریننگ دلوانا ہوگا، پولیس کے محکمہ سے رشوت اورسفارش کو
جڑ سے خاتمہ کرنا ہوگا، پولیس کی تفتیش کو بغیر دباؤ کے ممکن بنانا ہوگا
تاکہ تفتیشی آفیسر عدالت میں سچائی پر مبنی ڈگری جمع کراسکے اور تفتیشی
آفیسر کو اضافی تحفظ فراہم کرنا ہوگا تاکہ اس کی جان و مال بھی مخالف
قوتوں سے محفوظ رہ سکے۔تفتیشی آفیسر کا انتخاب انتہائی سخت ترین امتحانات
کے بعد کیا جائے جس میںکردار، تعلیم، خاندانی پس منظر اور رجحانات کا ٹیسٹ
شامل ہو،تفتیشی آفیسر کا گریڈ اور مراعات میں بھی خاطر خواہ اضافہ رکھا
جائے، پولیس اہلکاروں کی تنخواہیں اس قدر ہوں کہ وہ بہک نہ سکیں لیکن پھر
ان کی سرزشت پر کوئی رعایت نہ برتی جائے تادیبی کاروائی میں اگر قصور وار
ٹھہرا جائے تو عام سزا سے زیادہ سزا دی جائے ، پولیس کے محکمے میں معطلی کے
نظام کو ختم کردیا جائے تمام تر ثبوت کے بعد نوکری سے ہی برخاست کردیا جائے
تو یقینا ً اس ادارے کی تمام کالی بھیڑیں از خود مرجائیں گی اور ایماندار،
شفاف لوگ پولیس میں رہ سکیں گے اوراس ادارے کو واقعی بہترین بناسکیں گے اس
کیلئےسب سے پہلے سیاسی مداخلت کو مکمل طور پر ختم کرنا ہوگا۔۔!! میرے
پاکستان میں عدلیہ کے نظام میں بھی فعال کی بہت ضرورت ہے کیونکہ سٹی کورٹ
سے لیکر سپریم کورٹ تک، عوام الناس انصاف کو ترستے ہیں ،یہ حقیقت ہے کہ
عدلیہ کے نظام میں بہت زیادہ خامیاں موجود ہیں پیشکار سے لیکر انصاف فراہم
کرنے والے تک کئی ایسے برجمان ہیں جو نہ صرف عدلیہ کا پامال کررہے ہیں بلکہ
اس مقدس ادارے کی بدنامی کا باعث بھی بننے ہوئے ہیں ، ایسے ملزم جوبے
قصورہیں فیصلہ نہ ہونے کے باعث بیشتربلا وجہ قید وسلاسل کی زندگی گزارنے پر
مجبور ہیں اور مجرم آزاد زندگی گزار رہے ہیں،عدالتوں میں کیسس کے نصاب سے
خرید و فروخت کا کاروبار بھی چل رہا ہے یہ حقیقت ہے کہ شفارش اور نا اہل
لوگوں کی وجہ سے عدلیہ بھی محفوظ نہیں رہی ہے اس ظالمانہ نظام کے خاتمے
کیلئے چیف جسٹس صاحبان کو تمام عدالتوں کو صحیح خطوط پر استوار کرکے آسان،
سستے اور فوری انصاف کو یقینی بنانے کیلئے بہتر نظام رائج کرنا ہوگا وگرنہ
تمام جسٹس صاحبان کے خطابات، تقاریر اور دعوے بے بنیاداور بے سود ثابت
ہونگے۔۔!!میرے ملک پاکستان میں معدنیات کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے اگر نیک
نیتی سے اس کو استعمال میں لایا جائے تو تقیناً پاکستان دنیا کے امیر ترین
ملک کی صف میں کھڑا ہوسکتا ہے ، پیٹرول، گیس سمیت انتہائی قیمتی ذرائع
موجود ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کی تلاش و نکاسی کیلئے بیرون ملک کی
کمپنیوں سے اس طرح معاملات طے کیئے جائیں کہ زیادہ سے زیادہ ملک پاکستان کو
فائدہ ملے۔۔!! پاکستان دنیا مین واحد اسلامی ملک ہے جو بہترین ایٹمی طاقت
رکھتا ہے ، ہمارے حکمرانوں کو چاہیئے کہ ایٹمی طاقت سے توانائی کے شعبے میں
زیادہ سے زیادہ فائدہ لیا جائے تاکہ ملکی توانائی کی ضروریات کو مکمل کرکے
دیگر ممالک کو فروخت کرکے اچھا زرمبادلہ کمایا جائے۔۔!! میرے پیارے پاکستان
میں نظام کی بہتری کیلئے الیکشن کمیشن کے ادارے کو بھی مکمل آزاد خود
مختار کرنا ہوگا اور اس ادارے کو جدید کمپیوٹرائز انتخابات کے عمل کورائج
کرنا پڑیگا تاکہ عوام اے ٹی ایم کی طرح اپنے ووٹ کو کاسٹ کرسکیں اور کسی
بھی دباؤ، غلطی سے محفوظ بن جائیں، اس نظام میں آئی اور تھم اسکینگ کو
شامل رکھا جائے تاکہ جس کا ووٹ ہو وہی صرف کاسٹ کرسکے، ہمیشہ انتخابات کو
شفاف بنانے کیلئے ایسا آئینی قانون بنایا جائے جس میں کسی بھی ووٹر کو
ہراساں کرنے یا دباؤ مٰن لانے پر اس امیدوار کو نا اہل قرار دیدیا جائے
تاکہ حقیقی طور پر شفاف انتخابات ہوسکیں۔۔!!میں اپنے پاکستان کو دنیا میں
با وقار،با عزت اور ملک و قوم کو دولت مند دیکھنا چاہتا ہوں اس کیلئے میرے
ذہن اور سوچ میں جو باتیں ہیں اسے آپ سے شئیر کی ہیں امید ہے کہ میری مثبت
سوچ ، مشوروں سے فائدہ اٹھایا جائیگا۔ |