پاکستان کومعرض وجودمیں آئے ہوئے
تقریباًسترسال ہوگئے۔ اس مختصر عرصے میں دنیاکی ترقی کایہ حال ہے کہ زندگی
کے اسباب اوروسائل اپنے نقطہ عروج پرپہنچ گئے ہیں جبکہ وطن عزیزمیں زندگی
کی بنیادی سہولیات مفقودہوتی جارہی ہیں۔ایک طرف سائنس کی روشنی سے نہ صرف
زمین کامحدودرقبہ بلکہ آسمان کے دورافتار ہ گوشے تک روشن ہیں جبکہ دوسری
طرف پاکستان میں انسانی زندگی سیاہ رات میں ٹھوکریں کھاتی اورسرپیٹتی
نظرآرہی ہے۔سائنس اورٹیکنالوجی کی ترقی کایہ حال ہے کہ راکٹ اورطیارے خلائی
کروں کو چھورہے ہیں اورکشش ارضی سے نکل کرلامتناہی فضاؤں میں پرواز کررہے
ہیں جبکہ ہمارے یہاں زندگی کو زمین پر چلنا دوبھر ہورہاہے۔ طب کے میدان میں
انسان کے بنائے ہوئے آلات امراض کاسینہ چیرچیرکرغیرمرئی جراثیم کو گرفت میں
لے چکے مگرپاکستان میں انسانی زندگی کی بے کیفی میں روزبروز اضافہ
ہوتاجارہاہے اورجینے کی مدت گھٹتی جارہی ہے۔تعلیمی ادارے غیرمحفوظ ہورہے
ہیں۔اعلیٰ تعلیم کے دروازے صرف سرمایہ داروں کے لئے کھلے ہیں۔صحت سونے کے
بھاوفروخت ہورہی ہے۔کرپشن اوربدعنوانی عروج پر ہے ۔
جبکہ میں اپنے پاکستان کو ایسانہیں دیکھناچاہتا،بلکہ میں اپنے پاکستان
کوترقی کے آسمان پر ایک چمکتاہواستارہ دیکھناچاہتاہوں۔جسکی روشنی روز
بروزبڑھتی چلی جارہی ہو اورجسکی روشنی میں دنیاکے دیگرممالک اپنے لئے ترقی
کی راہیں ڈھونڈسکے۔ جہاں ہرسوں امن وامان ہو، خوشی اورمسرت کاسماں
ہواورپیارومحبت کے نغمے گائے جارہے ہو۔جہاں نوجوانوں کی صلاحیتیں اپنی ملک
کی ترقی کے لئے استعمال ہورہی ہونہ کہ وہ غیروں کے آلہ کاربن کر اپنے وطن
کی بربادی کاسامان کررہے ہو۔جہاں مہنگائی کانام ونشان نہ ہو اورغریب
اورمالدارکے لئے زندگی کی بنیادی سہولیات برابردستیاب ہوں۔جہاں ہرشہری قانو
ن کاپاسدارہو اوروطن کی خاطرمرمٹنے کے لئے ہروقت تیارہو۔ میں پاکستان کو
ایسادیکھناچاہتاہوں ، جہاں تعلیم کے دروازے ہرشہری کے لئے کھلے ہوں اورجہاں
بغیر رشوت کے میرٹ کی بنیاد پر نوجوانوں کوروزگارفراہم ہو۔جہاں قرآن وسنت
کی بالادستی ہواورجہاں عدالتوں میں قرآن اورسنت کی روشنی میں فیصلے
صادرہوں۔ایساملک ، جہاں ہرشہری حب الوطنی کے جذبے سے سرشارہو۔جہاں وطن
دشمنوں، وطن لوٹنے والوں اوربددیانت لیڈروں کو سرعام سزائیں دی جائیں۔جہاں
مساوی بنیادوں پر ملکی وسائل کو عوام کے فلاح وبہبودکے لئے استعمال میں
لایاجائے۔
میں جانتاہوں کہ اﷲ تعالیٰ نے میرے ملک پاکستان کو ہرلحاظ سے مثال بنایاہے
۔یہاں دنیاکے سب سے زیادہ اورمتنوع قسم کے موسم موجودہیں۔سمندر، چشمے ،
ندیاں اوردنیاکی قسم قدرتی وسائل سے مالامال ہے۔زرعی زمین ہونے کے سبب
ہرقسم پھل ، پھول اوراناج یہاں پیداہوتے ہیں۔بلکہ میں کہوں گاکہ
میراپاکستان جنت ارضی ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں،
اﷲ کی نافرمانی اورغیروں کے آلہ کاربن کراپنے ملک کو تباہی اوربربادی کے
دہانے پرپہنچادیاہے۔میں اپنے پاکستان کوایساملک دیکھناچاہتاہوں جہاں پوری
دنیاکے لوگ سیروسیاحت، روزگاری اورسرمایہ کاری کے لئے آئے۔ میراملک یورپ ،
امریکہ، فرانس، جرمنی اور جاپان جیسے ملکوں کے لئے مثال ہو۔میراملک اس
قدرخودکفیل ہوکہ غیروں کے قرضوں پر انحصارنہ ہو۔میراملک دفاعی میدان میں اس
قدرمستحکم ہوکہ پوری دنیامیں کوئی اسکومیلی آنکھ سے نہ دیکھ سکے۔
ان شاء اﷲ وہ دن دورنہیں ، جب میراپاکستان بالکل ایساہی ہوگا، جیسامیں اسے
دیکھناچاہتاہوں اورجیسے میری طرح بے شمارپاکستان اسکو دیکھنے کے
آرزومندہیں۔بس کچھ باتیں، جن کابحیثیت قسم ہم سب پاکستانیوں نے اورہمارے
حکمرانوں نے اختیارکر نی ہیں اوران پرعمل پیراہوکر ہم اس خواب کو شرمندہ
تعبیرکرسکتے ہیں۔
1۔ کرپشن ؍بدعنوانی کاخاتمہ:
پاکستان کاسب سے بڑپنامسئلہ کرپشن اوربدعنوانی ہے۔صدراوروزیراعظم سے
لیکرایک معمولی سرکاری عہدیدار تک سرکاری خزانے کو اپنے لئے
شیِرمادرسمجھتاہے۔ملک کے تمام ادارے او رعوام کی انفرای اوراجتماعی زندگی
کاکوئی بھی گوشہ کرپشن سے آزادنہ ہے۔لہذا بحیثیت قوم ہم نے کرپشن کے خلاف
جہادشروع کرنی ہے ۔اگرہم نے کرپٹ اوربدعنوان عناصرکو بے نقاب کرکے انہیں
کڑی سزائیں دیں ، تومیراپاکستان ویساہی ہوگا، جیسے میں اسے دیکھناچاہتاہوں۔
2۔ دہشت گردی کاخاتمہ:
پاکستان کودرپیش مسائل میں بے امنی بھی سرفہرست ہے۔آئے دن پاکستان کے کسی
نہ کسی حصے پر دشمن اپنے ناپاک عزائم کے ساتھ کامیاب منصوبہ بندی کرکے،حملہ
آورہورہے ہیں ۔لہذا حکومت اورسکیورٹی ایجنسیوں کو پاکستان سے دہشت گردی ختم
کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرکے، ملک کو ہرقسم اندرونی اوربیرونی دہشت
گردی سے پاک کرناچاہئے۔پاکستان میں امن کے قیام سے ہی ترقی کاسفرشروع ہوگا۔
3۔ صحت اورتعلیم میں ترقی:
قوموں کی ترقی کے لئے بہترین تعلیم ناگزیرہے اوربہترین تعلیم کے لئے اچھی
صحت بہت ضروری ہے۔ پاکستان میں یہ دونو ں شعبے سرمایہ داریوں کے زیراثرہیں
جبکہ میں اپنے پاکستان میں دنیاکی دیگرترقی یافتہ ممالک کی طرح اپنے شہریوں
کے لئے مفت تعلیم اورصحت دینے والا ملک دیکھاچاہتاہوں۔
4۔ غربت اوربیروزگاری کاخاتمہ:
پاکستان میں غربت اوربیروزگاری روزبروزبڑھتی جارہی ہے۔HDI (ہیومن ڈویلپمنٹ
انڈکس )کی رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیاکے انتہائی پسماندہ ملکوں کی فہرست
میں شامل ہواہے۔تعلیم کی کمی بے روزگاری کو جنم دیتی ہے اوربیروزگاری کے
نتیجے میں دہشت گردی اورجرائم جنم لیتے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق پاکستان کی
آبادی تقریباًنیس کروڑہے ، جس میں چارکروڑسے زائد افرادبے
روزگارہیں۔اگرتعلیم کامعیاربلندہوجائے، کرپشن ختم ہواور تمام شہریوں کو
روزگارکے مواقع فراہم ہو، توبے شک پاکستان دنیاکاترقی یافتہ ملک ہوگا۔
5۔ مہنگائی کاخاتمہ:
پاکستان میں مہنگائی کامسئلہ روزبروز خطرناک صورت
اختیارکرتاچلاجارہاہے۔اشیائے خورونوش ہوں یادیگرضروریات زندگی، تعلیم ،
صحت، بجلی ، گیس،تیل ، ٹیلی فون اورانٹرنیٹ کی سہولیات عوام کے لئے
ناپیدہوتی جارہی ہیں۔ادویات اورکتب کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرتی
ہیں۔حکومت کو ایسے اقدامات کرنے چاہئے کہ ان تمام چیزوں کی فراہمی یقینی ہو
اوربنیادی ضروریات زندگی کی قیمتوں م اضافہ نہ ہو۔تاکہ عوام کوزندگی گزارنے
میں آسانی ہو۔
6۔ متوازن خوراک اورصاف پانی کی فراہمی:
ملک کی ترقی کے لئے صحت مندافرادکی ضرورت ہوتی ہے۔صحت مند زندگی مناسب
خوراک اورخالص پانی کے بغیر ناممکن ہے۔لہذا کسی بھی قوم کی ترقی کیلئے انکو
متوازن خوراک اورصاف پانی کی فراہمی نہایت ضروری ہے۔اگرپاکستانی قوم کو
مناسب خوراک اورصاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی گئی ، توان شاء اﷲ، میراملک
ترقی کے سفرمیں کسی سے پیچھے نہ ہوگا۔
7۔ بجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ کاخاتمہ:
پاکستان کو ترقی کے راہ پر گامزن کرنے کے لئے لوڈشیڈنگ کاخاتمہ بہت ضروری
امرہے۔کیونکہ پاکستان قوم کاتمام کاروباربجلی اورگیس سے وابستہ ہے۔ صنعتیں
بجلی اورگیس سے چلتی ہیں۔اگربجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے توپاکستان
کی ترقی کی راہیں کھلیں گی۔اس طرح عوام کی زندگی میں بھی سکون آئے گا۔
8۔ دیانت دار حکمرانوں کاانتخاب:
دوسری اہم بات یہ ہے کہ ہم بحیثیت قوم اپنے ہی ہاتھوں سے اپنے لئے حکمران
منتخب کرتے ہیں۔ ہماراایک احمقانہ فیصلہ ہمارے ملک کے لئے تباہی کاسامان
فراہم کرسکتاہے۔ لہذا ہماراووٹ ہمارے ملک کی تقدیر بدلنے کاذریعہ ہوتاہے۔ہم
سوچ سمجھ کر اپنی رائے کااستعمال کریں اورایسے افرادمنتخب کریں ،جوملک کے
لئے مخلص ہوں اورجوغیروں کاآلہ کارنہ بنے۔خودبھی کرپشن سے پاک رہیں
اورجولوگ کرپشن اوربدعنوانی میں ملوث ہوں، انکے خلاف ہرمحاذ پر اپنی
جدوجہدجاری رکھیں۔
۹۔ قانون کی بالادستی:
قانون کی بالادستی تسلیم کرنا،خودبھی قانون کااحترام کرنا اوردوسروں سے بھی
کرواناہماری ذمہ داری ہے۔ہم سب کو بحیثیت پاکستانی اچھے شہری ہونے کاعملی
مظاہرہ کرناچاہئے۔ اپنے فرائض اوردوسروں کے حقوق جاننے میں قوموں کی ترقی
کاراز پوشیدہ ہے۔
10۔ اپنی تہذیب، ثقافت اورقومی زبان کی بالادستی:
ہم نے بحیثیت قوم اپنی تہذیب، ثقافت اورطورطریقوں کوعزت کی نگاہ سے
دیکھناچاہئے۔غیروں کی تقلید ہمارے لئے باعث زوال اورشرمندگی ہے اورہماری
ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اس طرح اپنی قومی زبان اردوکو اپنی
زندگی کے ہرشعبہ میں نافذکرکے ، ہی ہم دنیامیں اپنی حیثیت بلند کرسکتے
ہیں۔تعلیم کے میدان مین ترقی کے لئے بھی قومی زبان کانفاذ بہت ضروری ہے۔
ان تمام باتوں پر صدق دل سے عمل کرنے سے وطن عزیزمیں ترقی کی راہیں
ہموارہوسکتی ہیں ۔ میں دیکھ رہاہوں اورمجھے محسوس ہورہاہے کہ پاکستان میں
تبدیلی آرہی ہے۔ تبدیلی کاآغازعوام سے ہوتاہے اورعوام میں کافی حد تک
شعورپیداہواہے کہ آخرکارسترسال گزرنے کے باوجودہم پاکستان ایساملک کیوں نہ
بناسکے، جس کاعلامہ اقبال ؒنے خواب دیکھاتھااورجس کاقائداعظم ؒ نے نقشہ
کھینچاتھا۔ اب یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ خلوص دل سے محنت کرکے،
پاکستان کو ایساملک بنائیں گے، جیساکہ ہم اسکو دیکھناچاہتے ہیں۔ |