ممتاز صحافی مرحوم و مغفور ڈاکٹر مظہر اقبال مشر

سینئر صحافی، کالم نگار، ممتاز سوشل ورکر ، معروف ہومیوپیتھک ڈاکٹرمظہر اقبال مشر جو پریس کلب رجسٹرڈ جہلم کے صدر اور ہفت روزہ مشر نیوز کے چیف ایڈیٹر تھے جمعرات شام مورخہ 11.8.2016 کو ہارٹ اٹیک ہونے کی وجہ سے یہ فانی دنیا چھوڑ کر اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے، اس سے پہلے کہ اپنے بھائی مرحوم و مغفور ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کی زندگی پر کچھ لکھوں ! میرا اﷲ جانتا ہے میرا دل و دماغ ابھی میرے ساتھ نہیں مگر پیر و مرشد سینئر صحافی و چیرمین میڈیا ون جہلم سیر اکرم شاہ صاحب کا حکم تھا کہ ڈاکٹر مظہر اقبال مشر پر میں کچھ لکھوں ۔ شاہ صاحب اہل بصیرت ہے جانتے ہیں بندہ ناچیز کا مرحوم و مغفور ڈاکٹر مظہر اقبال مشر سے 1990 سے لیکر آج تک تعلق ہے۔ تعلق نہیں بلکہ سیاسی و سماج اور ذاتی زندگی اُتار چڑھاؤ میں بندہ ناچیز سے مشورہ کرنا ڈاکٹر مظہر اقبال مشر ایسے ہی سمجھتے تھے جیسے زندگی کے لئے آکسیجن ۔

ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کسی فرد واحد کی ذات کا نام نہیں بلکہ ڈاکٹر مظہر اقبال مشر ایک تنظیم کا نام ہے ۔ 1990-1991 میں بندہ ناچیز نے جہلم ہومیوپیتھک میڈیکل کالج جہلم ڈاکٹر مظہر اقبال مشر ، ڈاکٹر عاطف جواد ، ڈاکٹر شہزاد عاشق ، ڈاکٹر محمد ندیم ، ڈاکٹر خالدمحمود خان ، ڈاکٹر محمد آصف عزیز ۔ ڈاکٹر اصغر علی، ڈاکٹر حاجی آحمد رضا، ڈاکٹر جعفر ظہیر چغتائی، ڈاکٹر عابد شاہ، ڈاکٹر عمران اقبال بٹ، ڈاکٹر افتخار احمد طاہر ، ڈاکٹر ذوالفقار علی چوہدری ، ڈاکٹر راجہ نوید ، لیڈی ڈاکٹر شہزادہ قریشی، ڈاکٹر آصفہ رانی کنول، ڈاکٹر ثمینہ ، ڈاکٹر نازیہ شاہین، ڈاکٹر زکیہ چوہدری، ڈاکٹر شازیہ مظہر، ڈاکٹر روبینہ، ڈاکٹر شگفتہ بھٹی، ڈاکٹر زوبیہ مشتاق،ڈاکٹر روزی نورین ، ڈاکٹر آنسہ بشیر، ڈاکٹر احسان الہی ، ڈاکٹر ارشد آسی ، ڈاکٹر رانا سیف اﷲ، وغیرہ وغیرہ نے مشترکہ طور پر نیچروپیتھک سوسائٹی فار ہیومن ویلفیئر رجسٹرڈ، کا قیام عمل میں لایا گیا 1990-1991 تا 2003-04 ، ڈاکٹر مظہر اقبال مشرنے اپنی خدمات جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے سرانجام دی، اور نیچروپیتھک سوسائٹی نے تقریباً170 فری میڈیک کیمپ لگائے، جن میں ضلع جہلم ، ضلع گجرات ، ضلع میرپور کے علاوہ ضلع چکوال کے قصبے اور دہیات شامل تھے، سوسائٹی ہزا نے ڈاکٹر مظہر اقبال مشر بطور جنرل سیکرٹری ، حکومت پنجاب کی طرف سے الحمرا ہال لاہور ایڈز پری وینشن ایسوسی ایشن کے تعاون سے کئی بار فری سیمینار منعقد کروائے، نیچروپیتھک سوسائٹی نے 1991 تا 2004 سو سے زائد فری بلڈ ڈونیشن کیا، ڈاکٹر مظہر اقبال مشر اور ساتھیوں کی انتھک محنت سے نیچروپیتھک سوسائٹی فارہیومن ویلیفئر رجسٹرڈ نے طلباء اور طالبات کی حوصلہ افزائی کے لئے اپنی مدد آپ کے تحت بے شمار پروگرام کئے تھے۔ ڈاکٹر جعفر ظیہر چغتائی اُس وقت نیچروپیتھک سوسائٹی کے نشرواشاعت سیکرٹری تھے اور سوسائٹی ہزا اپنے زیر ِ اہتمام ’’ نیچرونیوز‘‘] منتھلی نکالتی رہی ہے ، جس کو ہومیوپیتھک کالز، فارمیسیوں اور عام پریکٹیشنرز کے علاوہ سوسائٹی کے ممبران کا بھی مکمل تعاون حاصل رہا تھا۔ ایک اور بات کی وضاحت لازمی سمجھتا ہوں کہ ڈاکٹر مظہر اقبال مشر جنرل سیکرٹری اور بندہ ناچیز ڈاکٹر تصور حسین مرزا بطور صدر اپنی خدمات سر انجام دیتا رہا ہے مگر این جی اوز کی دنیا میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ ہوتا ہے۔ بندہ ناچیز ڈاکٹر مظہر اقبال مشر اور نیچروپیتھک سوسائٹی فارہیومن ویلفیئر کے تمام اراکین کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے۔ جنکے دامے درمے سخنے کی وجہ سے یہ سب ممکن ہوا۔ بندہ ناچیزکو بیرون ملک ساؤتھ افریقہ 2004 تا2008 جانے کا اتفاق ہوا، ڈاکٹر مظہر اقبال مشر مرحوم و مغفور سے ٹیلی فونک رابطہ تو تھا مگر جب 2008 میں اپنے وطن واپس لوٹا تو جہلم میں صحافت کا ایک نامور سپاسلار سینئر صحافی ڈاکٹر مظہر اقبال مشر جو کہ ایک مشر نیوز کے مالک و چیف ایڈیٹر کی حثیت سے اپنی کامیابی کا لوہا منوا رہے تھے، ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کو بانی پریس کلب رجسٹرڈ جہلم کا اعزاز بھی جاتا ہے۔ جیسا کہ میں نے کالج کے زمانے سے آپ کو آگاہ کیا کہ ڈاکٹر مظہر اقبال مشر ایک درد رکھنے والے خدا ترس انسان تھے۔ ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کی ذات ایک محب وطن کی حثیت سے کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، کوئی بھی قومی تہوار ہو اس کو شایانِ شان منانہ ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کی پہچان تھی، کبھی دوستوں کو یومِ پاکستان ، کبھی یوم اقبال اور کبھی قائدِ اعظم ڈے منایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کبھی عورتوں کا عالمی دن ، کبھی صحافت ڈیمنا رہے ہیں ، صرف دن منانے تک ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کی ذات محدود نہیں رہی بلکہ اپنے دوستوں کو عزت ،احترام اور ان کا جائز مقام دینے میں کبھی بخیلی سے کام نہیں لیا۔

ڈاکٹر مظہر اقبال مشر نے اپنے دوستوں ، اشتیاق پال، ناصربٹ ، سید اکرم شاہ، حفیظ اﷲ بٹ، ظفر محمود ڈار ،ڈاکٹر تصور مرزا، راجہ سہیل کیانی، ریاض مغل، سرفرازلک ، ساجد مودی ، میاں ۔چوہدری عابد محمود، ریاض گوندل ، ساجد، قادر مخلص، مرزا فیاض اشرف، سہیل شاہ۔ ڈاکٹر سہیل امتیاز، جہانگیر ڈار، عمر بٹ، عبدالغفور بٹ، سید افتخار کاظمی، چوہدری بابر، بابر راجپوت، انوار قریشی، پروفیسر عبیدالرحمان قریشی، ڈاکٹر حاجی خلیل، مرزا طاہر، سید مستفیض بخاری، چوہدری راشد، محمد الیاس شامی، محمد انعام الحق مرزا ، صوفی عبدالعزعز ، محمد اشرف ، مشرف جنجوء، سید منیر شاہ ، راجہ وقار تنظیم ، عاطف بٹ، شعمون مرزا ، صغیر راٹھور، راجہ قدوس ، ظفر جرال ، وغیرہ وغیرہ سے کبھی کوئی بات نہیں چھپائی، آپ کی زندگی ایک کھُلی کتاب کی مانند تھی۔

کسی فلاسفر کا قول ہے کہ اگر ’’ مر کر بھی زندہ رہنا چاہتے ہو تو دوسروں کے لئے زندہ رہو‘‘ موت ایک اٹل حقیقت ہے جس کو نہ جھٹلایا جاسکتا اور نہ اس کا انکار کیا جاسکتا ہے۔ ’’موت‘‘ اس فانی دنیا سے کوچ کرنے کا نام ہے۔

یہ دنیا فانی ہے جو آیا ہے اس نے جانا ہے۔ اسی لئے اﷲ پاک نے اپنی کتابِ مقدس میں ارشاد فرمایا ہے ، ہر جاندارنفس نے موت کا زائقہ چکھنا ہے۔ جیسا رب العالمین کا فرمان عالی شان ہے ویسا ہی ہوتا ، حضرت بابا آدم علیہ اسلام سے لیکر آج تک کھربوں کے حساب سے انسان موت کا لقمہ بن چکے ہیں ، یہ موت ایک ایسی بے رحم چیز کا نام ہے جو ماں جیسی ہستی سے دودھ پیتے بچے بھی چھین لیتی ہے ۔ ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کی نماز جنازہ پر ہر آنکھ اشک بہا تھی، جس کو کہتے ہیں دلوں پر راج کرنا ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کی زات ان میں سے تھی یہی وجہ ہے جب جنازہ اٹھا تو اپنے تو اپنے غیر بھی آنسو پر ضبط نہ رکھ سکے، روتے ہیں چھم چھم نین والہ قصہ بن گیا، نمازِ جنازہ میں مسلم لیگی راہنما، پی پی پی کی اعلیٰ قیادت ، تحریک انصاف ، جماعت اسلامی ، اور آزاد کونسلر و چیرمین ، تاجربرادری،وکلاء برادری، ہر طبقہ فکر کے لوگوں کے علاوہ ہومیوپیتھک برادی کا بہت بڑا اکٹھ نماز جنازہ میں شامل ہوا جن میں مرکزی چیرمین PHDA ڈاکٹر ناصر احمد چوہدری اسلام آباد ، PHDA پنجاب کا صدر ڈاکٹر کوثر ناہید انور، چیرمین ہادی ہومیوپیتھک کالج جہلم ڈاکٹر ظہیر احمد بٹ و دیگر اسٹاف کالج ہزا، اسی طرح PHMA راولپنڈی ڈویژن صدر ڈاکٹر ذوالفقار علی چوہدری ، PHMA گجرات جہلم سے دیگر ڈاکٹرز صاحبان کے علاوہ صحافی برادی جو کھاریاں، سرائے عالمگیر ، جہلم ، دینہ اور سوہاوہ سے خصوصی طورجنازہ میں شرکت کے لئے تشریف لائے تھے۔

سب نے فرداً فرداً ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کی سماجی ، رفاحی، ہومیوپیتھک اور صحافتی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہلم کی صحافت کا ایک باب بند ہو گیا ہے۔مگر ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کل بھی دلوں میں تھا اور آج بھی دلوں میں زندہ ہے !

دُعا ہے اﷲ پاک اپنے پیارے نبی غفور و رحیم ﷺ کے صدقے مرحوم و مغفور ڈاکٹر مظہر اقبال مشر کے کبیرہ اور صغیرہ گناہ معاف فرما کر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، لواقین ، بیوی بچوں ، بھائیوں ، دوستوں ، عزیزوں کو صبر ِ جمیل عطا فرمائے آمین ثم آمین
Dr Tasawar Hussain Mirza
About the Author: Dr Tasawar Hussain Mirza Read More Articles by Dr Tasawar Hussain Mirza: 301 Articles with 346950 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.