عمران خان کی احتجاجی شدت پسندی اور فیوڈل لارڈز

 انتظامیہ (Establishment)، مقننہ( Legislature)، عدلیہ(Judiciary) اور ذرائع ابلاغ(Media) یہ وہ چار کالم ( pillars) ہیں جن پر مہذب ملکوں کی عمارت کھڑی ہوتی ہے۔ یہ چار کالم ملکوں کی عزت، اتحاد اور سلامتی کی ضمانت سمجھے جاتے ہیں لیکن انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارے یہاں یہ چاروں ریاستی ادارے ہمارے ملک کی بنیادوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں۔ ان چاروں میں سے کون سا شعبہ کرپشن، اقرباء پروری، دھونس، دھاندلی سے پاک ہے۔ بیس کروڑ عوام ان اداروں سے اپنے لئے عزت و انصاف کے لئے رجوع کرتے ہیں لیکن جواب میں دھکے کھاتے ہیں اور مال و عزّت لُٹواتے ہیں۔ طالع آزما جرنیلوں کے طویل ادوارِ حکومت انکو ٹھیک نہ کرسکے اور نہ ہی منتخب سیاسی حکومتیں کچھ مداوا کرسکیں۔

بنیادی انسانی حقوق سے محروم پاکستان کےکچلے ہوئے عوام نے ملا عمر کے مختصر دورِ حکومت میں افغانیوں کوعزتِ نفس کی بحالی اور ایک اسلامی فلاحی نظامِ مملکت کی سمت سفر کرتے دیکھا تو اُنہی کو اپنا نجات دہندہ سمجھ بیٹھے اور عدل و مساوات شمال مغرب کی سمت سے آتا دکھائی دینے لگا اور ایسا لگا کہ سارے دلدر دور ہونے کا وقت آنے والا ہے لیکن درمیان میں امریکا کےخوں آشام میزائیلوں نے وہ راستہ روک لیا ۔

ایسے حالات میں اپنی جان، مال، عزت و آبرو پر ڈاکہ زن ریاستِ پاکستان سے خود کو آزاد کرنے کی تگ و دو کرنے والی پاکستانی قوم نے ایک مرتبہ پھر جمہوریت اور جمہوری اداروں کو آزمانے کا فیصلہ کیا اور 2013 کے انتخابات کے موقع پر عمران خان کی طرف رخ کیا۔ جسمیں مبینہ طور پر ریاستی دھاندلی کی گئی اور عوامی مینڈیٹ کو تہس نہس کردیا گیا۔ جس پر چراغ پا ہو کر عمران نے طویل ترین دھرنوں والا احتجاج رجسٹر کرایا۔ اس پر بھی حکومت اور ریاستی اداروں نے کان نہ دھرا۔ اور اب ایک سال بعد عمران کو پانامہ لیکس کے انکشافات کے ذریعے جو ثبوت ملے انکی بنیاد پر وہ پوری شدت سے سراپا احتجاج بنا ہؤا ہے کہ اسکے مطابق حکمرانوں کی چھپی ہوئی دولتوں کے یہی وہ انبار ہیں جو ریاستی اداروں کے اعلیٰ و ادنیٰ اہلکاروں کی خرید و فروخت کے کام آتے ہیں جس کے ذریعے عوامی مینڈیٹ کو جوتے کی نوک پر رکھ دیا جاتا ہے۔ اور ملک کا ظالمانہ فرسودہ، فیوڈل لارڈز والا نظام جاری و ساری رہتا ہے۔
Athar Ali Waseem
About the Author: Athar Ali Waseem Read More Articles by Athar Ali Waseem: 53 Articles with 61364 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.