معاملے خراب اور انسان پریشان کیوں ھوتے ھیں؟

الله کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔
اے رب جتنا بوجھ اٹھانے کی ہم میں طاقت نہیں اتنا ہمارے سر پر نہ رکھیو۔(286-2)

پاکستان کے تقریبا 150 ضلعے ھیں۔
پاکستان کی تقریبا 600 تحصیلیں ھیں۔
پاکستان کی تقریبا 7,500 یونین کاؤنسلیں ھیں۔
پاکستان کی تقریبا 20,000,000 آبادی ھے؛

1۔ اپنی اپنی یونین کاؤنسل کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت رکھنے والوں کی تعداد 20,000,000 تک ھوگی۔ اس کا مطلب ھے کہ ھر یونین کاؤنسل میں 2,666 افراد ھونگے جنکی سوجھ بوجھ کی طاقت اپنی اپنی یونین کاؤنسل کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کو سمجھنے کی حد تک ھوگی۔ بین الاقوامی ' قومی ' صوبائی ' ضلعی تو کیا انکو اپنی تحصیل کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت نہیں ھوگی۔

2۔ اپنی اپنی تحصیل کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت رکھنے والوں کی تعداد 2,000,000 تک ھوگی۔ اس کا مطلب ھے کہ ھر تحصیل میں 3,333 اور ھر یونین کاؤنسل میں 2,66 افراد ھونگے جنکی سوجھ بوجھ کی طاقت اپنی اپنی تحصیل کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کو سمجھنے کی حد تک ھوگی۔ بین الاقوامی ' قومی ' صوبائی تو کیا انکو اپنے ضلعے کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت نہیں ھوگی۔

3۔ اپنے اپنے ضلع کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت رکھنے والوں کی تعداد 200,000 تک ھوگی۔ اس کا مطلب ھے کہ ھر ضلع میں 1,333 ' ھر تحصیل میں 333 اور ھر یونین کاؤنسل میں 26 افراد ھونگے جنکی سوجھ بوجھ کی طاقت اپنے اپنے ضلع کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کو سمجھنے کی حد تک ھوگی۔ بین الاقوامی ' قومی تو کیا انکو اپنے صوبے کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت نہیں ھوگی۔

4۔ اپنے اپنے صوبے کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت رکھنے والوں کی تعداد 20,000 تک ھوگی۔ اس کا مطلب ھے کہ ھر ضلع میں 133 ' ھر تحصیل میں 33 اور ھر یونین کاؤنسل میں 2 افراد ھونگے جنکی سوجھ بوجھ کی طاقت اپنے اپنے صوبے کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کو سمجھنے کی حد تک ھوگی۔ بین الاقوامی تو کیا انکو اپنے ملک کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت نہیں ھوگی۔

5۔ قومی معاملات کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت رکھنے والوں کی تعداد 2,000 تک ھوگی۔ اس کا مطلب ھے کہ ھر ضلع میں 13 اور ھر تحصیل میں 3 افراد ھونگے جنکی سوجھ بوجھ کی طاقت اپنے اپنے قومی معاملات کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کو سمجھنے کی حد تک ھوگی لیکن بین الاقوامی سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت نہیں ھوگی۔

6۔ بین الاقوامی معاملات کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت رکھنے والوں کی تعداد 2,00 تک ھوگی۔ اس کا مطلب ھے کہ ھر ضلع میں 1 فرد ھوگا جسکی سوجھ بوجھ کی طاقت بین الاقوامی معاملات کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کو سمجھنے کی حد تک ھوگی۔

نوٹ:- اس کا مطلب یہ ھوا کہ 177,777,800 افراد بین الاقوامی ' قومی ' صوبائی ' ضلعی ' تحصیل تو کیا ' وہ اپنی اپنی یونین کاؤنسل کی حد تک کے سماجی ' معاشی ' سیاسی یا انتظامی معاملات کی بھی سوجھ بوجھ کی طاقت نہیں رکھتے اور انکی سوجھ بوجھ کی طاقت اپنے گھریلو ' کاروباری ' محلہ داری ' دوستی یاری کے معاملات تک محدود ھوتی ھے۔

1۔ بین الاقوامی معاملات کی حد تک کے معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت نہ رکھنے والوں سے اگر بین الاقوامی معاملات کی حد والا؛
سماجی کام کروایا جائے تو بین الاقوامی سماجی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
معاشی کام کروایا جائے تو بین الاقوامی معاشی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
سیاسی کام کروایا جائے تو بین الاقوامی سیاسی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
انتظامی کام کروایا جائے تو بین الاقوامی انتظامی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔

2۔ قومی معاملات کی حد تک کے معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت نہ رکھنے والوں سے اگر قومی معاملات کی حد والا؛
سماجی کام کروایا جائے تو قومی سماجی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
معاشی کام کروایا جائے تو قومی معاشی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
سیاسی کام کروایا جائے تو قومی سیاسی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
انتظامی کام کروایا جائے تو قومی انتظامی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔

3۔ صوبائی معاملات کی حد تک کے معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت نہ رکھنے والوں سے اگر صوبائی معاملات کی حد والا؛
سماجی کام کروایا جائے تو صوبائی سماجی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
معاشی کام کروایا جائے تو صوبائی معاشی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
سیاسی کام کروایا جائے تو صوبائی سیاسی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
انتظامی کام کروایا جائے تو صوبائی انتظامی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔

4۔ ضلعی معاملات کی حد تک کے معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت نہ رکھنے والوں سے اگر ضلعی معاملات کی حد والا؛
سماجی کام کروایا جائے تو ضلعی سماجی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
معاشی کام کروایا جائے تو ضلعی معاشی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
سیاسی کام کروایا جائے تو ضلعی سیاسی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
انتظامی کام کروایا جائے تو ضلعی انتظامی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔

5۔ تحصیل کے معاملات کی حد تک کے معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت نہ رکھنے والوں سے اگر تحصیل کے معاملات کی حد والا؛
سماجی کام کروایا جائے تو تحصیل کے سماجی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
معاشی کام کروایا جائے تو تحصیل کے معاشی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
سیاسی کام کروایا جائے تو تحصیل کے سیاسی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
انتظامی کام کروایا جائے تو تحصیل کے انتظامی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔

6۔ یونین کاؤنسل کے معاملات کی حد تک کے معاملات کی سوجھ بوجھ کی طاقت نہ رکھنے والوں سے اگر یونین کاؤنسل کے معاملات کی حد والا؛
سماجی کام کروایا جائے تو یونین کاؤنسل کے سماجی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
معاشی کام کروایا جائے تو یونین کاؤنسل کے معاشی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
سیاسی کام کروایا جائے تو یونین کاؤنسل کے سیاسی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
انتظامی کام کروایا جائے تو یونین کاؤنسل کے انتظامی معاملے خراب ھوجاتے ھیں۔
Shahbaz Arain
About the Author: Shahbaz Arain Read More Articles by Shahbaz Arain: 41 Articles with 22694 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.