اﷲ اکبر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
(Muhammad Attique, Faisalabad)
پاکستان صرف ایک لفظ ہی نہیں ہے بلکہ اپنے
اندر ایک مکمل تاریخ سموئے ہوئے ہے ۔برطانوی راج کے بعد ہندوؤں کے برصغیر
پر حکومت کے خواب کو چکنا چور کرنے والے اور اﷲ کے فضل وکرم سے آج تک
ہندوؤں کی سازشوں کے آگے سرنڈر نہ ہونے والے پاکستانی ہی ہیں ۔پاکستان کے
قیام سے قبل ہی اس کے خلاف جو سازشیں ہوئیں وہ اب تاریخ کا حصہ ہیں ،اغیار
سے کیا گلہ اپنوں نے بھی اس ملک پاکستان کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ۔جہاں
لوٹنے والے کئی تھے اور ہیں وہیں پاکستان کے استحکام وترقی اور اس کے دفاع
کے لئے اپنا تن من دھن قربان والے کئی سپوت ہیں ۔آج اگر پاکستان کی دفاعی
صلاحیت کو پوری دنیا میں مانا جارہا ہے تو اﷲ کی رحمت کے بعد انہیں قوم کے
سپوتوں کی وجہ سے ہے ۔اس خطے میں طاقت کا توازن قائم رکھنا اتنا ہی اہم ہے
جتنا پاکستان کا معاشی طور پر مضبوط ہونا ۔ہندوستان آئے دن اپنی دفاعی
صلاحیتیوں میں اضافہ کررہا ہے ۔دفاعی شعبے میں دنیا کی مانی ہوئی طاقتوں سے
جہاں وہ معاہدات کررہا ہے وہیں وہ کچھ شعبوں میں اپنے طور پر کام بھی کررہا
ہے ۔پاکستان کے مقابلے میں جہا ں بھارت رقبے کے لحاظ سے ایک بڑا ملک ہے
وہیں افرادی قوت کے اعتبار سے بھی پاکستان سے زیادہ افراد رکھتا ہے لیکن
پاکستان کو کم وسائل میں زیادہ مسائل کو سامنا ہے ۔
ہندوستان کے ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان کے ایٹمی دھماکے کرنا مجبوری اور
وقت کی اہم ضرورت تھا ۔مائیکل کریپن،ٹراویس وہیلر،ہانس ایم کریسٹسن،ویپن
نارانگ جیسے تجزیہ نگار کہتے تھے کہ’’ بھارت پاکستان کے پہلے حملے کا خوف
ختم کرچکاہے تو پاکستان کے بچاؤ کے لئے کچھ بھی نہیں بچے گا‘‘۔بھارت کے اسی
خوف کو پھر سے قائم رکھنے اور اپنے بچاؤ کے لئے ’’ابابیل میزائل ‘‘ کو
سامنے لانا پڑا۔بھارت نے دسمبر2016 ء میں بین الاعظمی میزائل اگنی کا تجربہ
کیا تھا جس کے بعد پاکستان نے حیرت انگیز طور نہایت ہی کم وقت میں بھرپور
جواب دیا تھا ۔سال نو کے پہلے ماہ کی 9تاریخ کوپاکستان نے پہلی بار آبدوز
سے سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجیز سے لیس بابر 3میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ،
اس میں جدیدتر گائیڈینس اینڈ نیوی گیشن فیچرز موجود ہیں اوریہ میزائل مختلف
اقسام کے ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔24جنوری کو پاکستان نے ایک
اور سنگ میل عبور ایس ایس ایم ابابیل کا کامیاب تجربہ کرکے عبور کیا ۔ابابیل
میزائل میں ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جس کی رینج
2200کلومیٹر ہے،یہ کثیر الجہتی وارہیڈ لیجانے کی صلاحیت سے مالا مال ہونے
کے ساتھ ساتھ دشمن کے ریڈارز کو چکمہ دے کر اپنے ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ
بنا سکتا ہے اور دشمن کے مختلف ٹھکانو ں کو تباہ کرنے کی بھرپورصلاحیت
رکھتا ہے۔دنیا میں صرف چند ممالک ہی ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی سے لیس ہیں جن
میں امریکہ ،برطانیہ ،روس ،فرانس اورچین شامل ہیں جن اب چھٹا ملک
واحداسلامی ایٹمی طاقت کاحامل پاکستان شامل ہوچکا ہے ۔ایم آئی آر وی
ٹیکنالوجی سے لیس ابابیل کا تجربہ کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟دفاعی تجزیہ
کار جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا،’’
پاکستان کو اس میزائل کے بنانے کی ضرورت اس لیے پیش آئی، کیوں کہ گزشتہ برس
بھارت نے اپنی میزائل ڈیفنس شیلڈ کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔ پاکستان چاہتا
ہے کہ خطے میں ایک توازن رہے اور اگر بھارت کسی اعتبار سے برتری لینے کی
کوشش کرے تو پاکستان کے پاس بھی اس کا جواب موجود ہو۔‘‘
بھارت میں جہاں فوجی ویڈیوزاور سوشل میڈیا کی مددسے اپنے اوپر ہونے والے
دکھوں کا رونا رورہے ہیں وہیں پاکستان اپنی افواج کوجدیدترین ٹیکنالوجی سے
لیس کررہاہے ۔27اگست 2015ء کودو امریکی تھنک ٹینکس ’سٹمسن سینٹر‘ اور
’کارنگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک مشترکہ رپورٹ
کے مطابق’’ پاکستان اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں جس طرح سے اضافہ کر
رہا ہے، اس کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ ایک عشرے بعد پاکستان جوہری
ہتھیاروں کے تیسرے بڑے ذخائر کا حامل ملک بن سکتا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق
پاکستان کے پاس موجود جوہری ہتھیار ہمسایہ ملک بھارت کے مقابلے میں دوگنا
زائد ہوسکتے ہیں‘‘۔اسلام جہاں انسانیت اور امن وسلامتی کا درس دیتا ہے وہیں
دشمن کے خلاف جہاں تک ہوسکے اپنی طاقت کو تیار رکھنے کا حکم بھی دیتا ہے ۔دنیا
میں شاید ہی پاک بھارت کشیدگی کی طرح کی کوئی مثال موجود ہو ،ہمسایہ ممالک
ہونے کے باوجود دونوں ممالک کی سلامتی داؤ پر لگی ہوئی ہے ۔پاکستان اور
بھارت کے درمیان بنیادی تنازعہ کشمیر ہے ، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے
مطابق کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کاحل کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے
میں ہے ۔ہندوستان قیام پاکستان سے اب تک کشمیریوں پر ظلم وستم کی خونچکاں
داستاں رقم کئے ہوئے ہے ۔پاکستان کو گوناگوں مسائل کا سامنا اپنی جگہ ہے ،
جس میں کئی مسائل کوحل کرنے میں پاکستان بلاشبہ ناکام بھی ہوا ہے جس میں
سقوط ڈھاکہ جیساواقعہ بھی ہے لیکن اس سب کے باوجود پاکستان کا اب تک اپنا
وجود نہ صرف قائم رکھنا بلکہ دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کرکھڑا ہونا
تائید ایزدی ہے ۔پاکستان کی حتی الامکان کوشش رہی ہے کہ جنگی حالات سے
بچاجائے لیکن چانکیہ سوچ کے حامل ہندوستان نے پاکستان کی امن کی ہرکوشش کو
بزدلی جانا ہے ۔بابر 3اور ابابیل جیسے میزائلوں سے اسلام وملک دشمن عناصر
کو پیغام مل چکا ہے کہ ملک پاکستان کے دفاعی ادارے اس کے دفاع سے غافل نہیں
ہیں ۔عظیم ہیں وہ مائیں جنہوں نے ملک پاکستان کو اپنے ذہین وبہادر سپوت
دئیے ہیں جو دن رات ایک کرکے اس کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا چکے ہیں ۔
|
|