ایک بہت پریشان کن اور درد انگیز سچا خواب

صداقت ایک تقریباً چالیس بیالیس سالہ شادی شدہ بال بچے دار اور صحتمند و خوبرو بندہ تھا ۔ اپنا کاروبار تھا اچھا گھر تھا بیوی بھی اچھی ملی تھی ۔ زندگی بخیر و خوبی بسر ہو رہی تھی ۔ پھر اچانک ہی اس کی طبیعت خراب رہنے لگی ۔ علاج معالجہ بھی ہونے لگا مگر طبیعت سنبھل کے نہیں دے رہی تھی ۔ پتہ نہیں کیا بیماری تھی کہ ڈاکٹروں کو کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا تھا ۔ بہت سے ٹیسٹ وغیرہ بھی ہوئے جو نارمل تھے مگر اس کی صحت دن بدن جواب دیتی جا رہی تھی ۔ اچھا بھلا جواں سال بندہ بستر سے لگ کر رہ گیا ۔

ایک رات صداقت کی بڑی اکلوتی بہن نگہت جو عمر میں اس سے کئی سال بڑی تھی کسی فرسٹ کزن سے بیاہی گئی تھی اور قریب میں ہی رہتی تھی تو اس نے خواب دیکھا کہ خاندان کے کئی فوت شدہ بزرگ مرد و خواتین جن میں اس کے اپنے والدین بھی شامل تھے وہ گھر پر آئے ہوئے ہیں ۔ اور کہہ رہے ہیں " ہم صداقت کی رخصتی کی تاریخ لینے آئے ہیں ۔ ہمیں رخصتی کی تاریخ دو "

پھر انہوں نے خود ہی کہا کہ " ہم ستمبر کی پندرہ تاریخ کو پھر آئیں گے اور صداقت کو اپنے ساتھ لے جائیں گے "

نگہت صبح کو جاگی تو بے حد سراسیمہ اور غمزدہ تھی ۔ اس نے گھر والوں کو بہت رازداری کے ساتھ اپنا خواب سنایا اور ساتھ ہی یہ بھی التجا کی کہ صداقت کے بیوی بچوں کو اس خواب والی بات کا پتہ نہ چلے ۔ انہوں نے اسے بہت تسلی دی اور کہا کہ " صداقت تمہارا اکلوتا لاڈلا بھائی ہے تمہاری گود میں کھلایا ہؤا ہے بلکہ تم نے اسے پالا پوسا ہے ۔ تم اس کی بیماری کی وجہ سے اندر ہی اندر خوفزدہ رہتی ہو اسی وجہ سے تمہیں ایسا خواب آیا ہے ۔ انشاء اللہ اسے کچھ نہیں ہو گا ۔ اور ویسے بھی اس طرح کے خوابوں کی تعبیر ان کے اُلٹ ہوتی ہے اس خواب کا مطلب بھی یہی ہے کہ صداقت صحتیاب ہو جائے گا "

وہ غالباً ماہ اگست کا پہلا ہفتہ چل رہا تھا ستمبر آنے میں ابھی بہت دن باقی تھے ۔ مصروفیات زندگی میں بات تھوڑی آئی گئی بھی ہو گئی ۔ اور حیرت انگیز طور پر صداقت کی طبیعت میں کچھ بہتری آنے لگی وہ گویا رفتہ رفتہ زندگی کی طرف لوٹنے لگا ۔ اور ٹھیک ستمبر کی پندرہ تاریخ کو دوپہر کے وقت صداقت کا انتقال ہو گیا ۔ ایسے کہ کسی کو پتہ بھی نہیں چلا ۔ نہ سکرات لگی نہ نزع کا عالم طاری ہؤا کوئی طبیعت نہیں بگڑی ۔ کچھ دیر پہلے بات چیت کر رہا تھا ۔ پھر سب نے سمجھا کہ آرام کر رہا ہے مگر دیکھا تو نہایت پُر سکون حالت میں مُردہ پایا گیا ۔ چہرے پر اتنا سکون و اطمینان تھا جیسے اس دنیا سے کسی بہت بہتر جگہ پہنچ چکا ہو ۔
Rana Tabassum Pasha(Daur)
About the Author: Rana Tabassum Pasha(Daur) Read More Articles by Rana Tabassum Pasha(Daur): 228 Articles with 1854530 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.