سوال۱: آپ کی پیدائش کس سن میں اور کہاں ہوئی؟
جواب: آپ کی پیدائش ۵؍ شعبان المعظم ۳۸ھ بروز پنج شنبہ(جمعرات) مدینہ منورہ
میں ہوئی۔
سوال۲: آپ کا نام اور لقب کیا ہے؟
جواب: آپ کا نام علی ہے اور لقب سجاد، زین العابدین، ذکی، امین، سید
العابدین اور ذو النفقات ہے۔
سوال۳: سجاد لقب ہونے کی وجہ کیا ہے؟
جواب: آپ بہت عبادت گذار تھے، رات میں ایک ہزار نفل پڑھتے تھے جس کی وجہ سے
آپ کا لقب سجاد (بہت زیادہ سجدہ کرنے والے)پڑ گیا۔
سوال۴: عابد بیمار سے کون مراد ہیں؟
جواب: حضرت امام زین العابدین رضی اللہ عنہ۔
سوال۵: آپ کی والدہ کا نام کیا ہے؟
جواب: حضرت شہر بانو۔ (آخری ایرانی بادشاہ یزدگرد سوم کی بیٹی اور نوشیرواں
کی پوتی)
سوال۶: واقعہ کربلا کے وقت آپ کی عمر کیا تھی؟
جواب: واقعۂ کربلا کے وقت آپ کی عمر شریف ۲۳؍ سال تھی۔
سوال۷: زین العابدین لقب پڑنے کی کیا وجہ ہے؟
جواب: اس لقب کی وجہ یہ ہے کہ ایک دن آپ نماز پڑھ رہے تھے کہ شیطان لعین
ڈراونی صورت میںآیا اور پیر کی انگلیوں کو پکڑ لیا تاکہ نماز سے باز رکھے،
مگر آپ نے اس کی طرف کوئی توجہ نہ کی، پھر جب معلوم ہوا کہ یہ ابلیس لعین
ہے تو آپ نے بڑے سخت انداز میں اسے دھکا دیا پھر بقیہ نماز تمام کرنے کے
لیے آپ کھڑے ہوئے تو آپ نے ایک غیبی آواز سنی ’’اَنْتَ زَیْنُ
الْعَابِدِیْن‘‘ اسی دن سے آپ کا لقب زین العابدین پڑ گیا۔
سوال۸: آپ کی سخاوت کا عالم کیا تھا؟
جواب: آپ مدینہ شریف کے ۱۰۰؍ غریب گھروں کا خرچہ چلاتے تھے، اس طرح کہ رات
کے اندھیرے میں اپنی پیٹھ پر غلہ لاد کر ان غرباء کے گھروں میں پہنچاتے تھے
اور کسی کو خبر بھی نہیں ہوتی تھی۔
سوال۹: حضرت امام زین العابدین رضی اللہ عنہ نے اس شخص کو کیا جواب دیا جس
نے آپ سے پوچھا کہ بار گاہ رسالت مآب ﷺ میں حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ
عنہما کا کیا مقام تھا؟
جواب: آپ نے روضۂ رسول کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ’’بار گاہ رسالت
میں ان دونوں حضرات کا وہی مقام تھا جو اس وقت ہے ۔‘‘ یعنی جس طرح یہ دونوں
حضرات آج مصطفی جان رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے قرب میں ہیں اسی طرح ظاہری
زندگی میں بھی رہا کرتے تھے۔
سوال۱۰: جب کسی نے آپ سے پوچھا کہ آپ اس قدر کیوں روتے ہیں، تو آپ نے کیا
جواب دیا؟
جواب: آپ نے جواب دیا کہ حضرت یعقوب علیہ السلام اپنے بیٹے حضرت یوسف علیہ
السلام کے غم میں اتنا روئے کہ نابینا ہو گئے، جب کہ ان کو معلوم نہیں تھا
کہ حضرت یوسف علیہ السلام کا وصال ہو گیا ہے یا نہیں، جب کہ میرا حال یہ ہے
کہ میر ی آنکھوں کے سامنے میرے گھر کے دسیوں افراد ایک ہی دن میں شہید
کردیے گئے۔ کیا تم گمان کرتے ہو کہ ان کا غم میرے دل سے چلا جائے گا؟
سوال۱۱: آپ کی وفات کب ہوئی؟
جواب: ۵۸؍ برس کی عمر میں ۲۲؍ محرم الحرام ۹۴ھ میں مدینہ منورہ میں آپ نے
وصال فرمایا۔
بہ شکریہ : البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، انوپ شہر روڈ،علی
گڑھ
دعاؤں کا طالب : محمد حسین مُشاہد رضوی
|