بقیہ۔ ہر آنکھوں دیکھا سچ نہیں ہُوتا ایک کہانی

ایک بُزرُگ عَالِم (علیہ الرحمہ) سے ایک شخص نے سوال کیا جناب میں نے دیکھا کہ ایک کُتا میرے گھر میں داخل ہُوا گھر کے جس کمرے میں کُتا داخل ہُوا اُس کمرے میں دَھی کا کونڈا بھی رکھا تھا میں نے للکارا تو کُتا باہر نکلا اُس کا مُنہ گیلا تھا مجھے لگتا ہے کہ کُتّے نے دَھی کے کونڈے میں مُنہ ڈالا ہُوگا۔

اب آپ بتائیں کیا وہ دَھی قابل استعمال ہے یا نجس ہوگیا ہے؟

اُن بُزرُگ عَالِم (علیہ الرحمہ) نے سائل کی جانب توجہ فرماتے ہُوئے اِرشاد فرمایا کیا تُو نے خُود اُس کُتّے کو دَھی کے کونڈے میں مُنہ مَارتے دِیکھا ہے؟

اُس شخص نے اکھڑ لہجے میں جواب دیا، کہ آنکھوں سے تو نہیں دیکھا مگر مجھے لگتا ہے کہ اُس کتے نے ضرور اُس دَھی کے کُونڈے میں مُنہ مارا ہوگا!

تب اُن بُزرُگ عاَلِم (علیہ الرحمہ) نے بڑے تحمل سے اِرشاد فرمایا کہ اگر تُو نے آنکھوں سے نہیں دیکھا تو یہ صرف تیرا شَک ہے لِہٰذا اُس دَھی کو پاک مانا جائے گا اور اِستعمال بھی کیا جائے گا۔

وہ شخص بیزاری کے عالَم میں کہنے لگا عجیب بات کہی آپ نے کہ میں نے آنکھوں سے نہیں دیکھا اِس لئے دَھی پاک ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کمرے میں دَھی بھی موجود تھا اور کُتا بھی موجود تھا اور یہ کُتّے کی مرغوب غذا بھی ہے تو کیسے ممکن ہے کہ کُتّے نے دَھی میں مُنہ نا مارا ہُو ، یہ کہتے ہُوئے وہ شخص انتہائی غصہ کے عَالَم میں وہاں سے بکتا جھکتا روانہ ہُوگیا۔

کچھ عرصہ بعد وہی شخص اپنے گھر میں مُرغی ذبح کرنے کے بعد اُسکی بُوٹیاں بنا رہا تھا تبھی اُسکی بیگم نے ایک سونے کا ہار اپنے شوھر کو لا کر دِکھایا، ہار انتہائی خوبصورت اور بے مثال کام سے مُزیّن تھا وہ شخص ہار دیکھ ہی رہا تھا کی ایک چیل نے اچانک مُرغی کی ایک بُوٹی پر جھپٹا مارا بے خودی میں اس شخص نے ہار والے ہاتھ سے چیل کو بھگانے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں وہ ہار بھی چیل کے پنجوں سے اُلجھ گیا اور چیل گوشت کی بُوٹی کیساتھ ہار بھی لے اُڑی یہ شخص دیوانہ وار چھری لئے اُس چیل کے پیچھے لپکا چیل نے بستی سے کافی دور جا کر اُس ہار کو خود سے جُدا کردیا ۔ ہار چیل کی گرفت سے آزاد ہوکر چند جھاڑیوں میں آ گِرا یہ شخص جھاڑیوں میں ہار تلاش کر رہا تھا کہ اُسے ایک تازہ لاش خُون میں لت پَت نظر آئی لاش دیکھتے ہی اُس شخص کی چیخ بُلند ہوگئی وہاں سے کچھ فاصلے پر چند سِپاھی گُزر رہے تھے چیخ کی آواز سُن کر وہ سِپاھی موقعہ واردات پر آگئے اُنہوں نے ایک لاش کو خُون میں لَت پَت دیکھا تو اُس شخص کو گِرفتار کرلیا وہ شخص چیخنے لگا کہ بھائی یہ قتل میں نے نہیں کیا !

سِپاھی کہنے لگے واہ کیا بات کہی ،، لاش موجود ہے، چھری تُمہارے ہاتھ میں ہے ہار بھی تُمہارے ہاتھ میں موجود ہے خُون لاش پر بھی موجود ہے اور تُمہارے ہاتھوں پر بھی لگا ہے پھر بھی کہتے ہُو کہ قتل میں نے نہیں کیا لِہٰذا اُس شخص کو حوالات میں ڈال دِیا گیا۔

حوالات میں قید ہُونے کے بعد یہ اپنے سابقہ گُناہوں کو یاد کرتے ہُوئے معافی مانگنے لگا تبھی ایک رات اُسے درویش عَالِم سے کی گئی اپنی بِحث یاد آئی اور ساتھ ہی اپنی گرفتاری کا طریقہ بھی اُسے یہ سمجھنے میں ذرا بھی دیر نہیں لگی کہ وہ اِس اِمتحان میں صرف اُس درویش سے گُستاخی کے سبب مُبتَلا ہُوا ہے تب اُس نے اللہ کریم کے حضور سچّے دِل سے توبہ کی اور آسانی کیلئے دُعا کرنے لگا صبح دارُوغہ حوالات نے اُسے خوشخبری سُنائی کہ اصل قاتل پکڑا گیا ہے اب جَلد تُمہیں آزاد کردِیا جائے گا

قارئین مُحترم اِس واقعہ سے مجھے کئی خُوبصورت باتیں سیکھنے کو مِلی تھیں سو آپ سے شیئر کر لیں

نمبر 1 اللہ والوں سے اور صاحبان علم سے نہیں اُلجھنا چاہیئے
نمبر 2 اللہ والوں کی تعظیم دِل سے کرنی چاہیئے
نمبر 3 کبھی کبھی آنکھوں دیکھا بھی جھوٹ ہوسکتا ہے اس لئے آگے بیان کرنے میں احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چُھوڑنا چاہیئے
نمبر 4 خومخواہ بدگمانی اور شک کو دِل میں جگا نہیں دینی چاہیئے

والسلام مع الاکرام آپکا بھائی
ishrat iqbal warsi
About the Author: ishrat iqbal warsi Read More Articles by ishrat iqbal warsi: 202 Articles with 1060178 views مجھے لوگوں کی روحانی اُلجھنیں سُلجھا کر قَلبی اِطمینان , رُوحانی خُوشی کیساتھ بے حد سکون محسوس ہوتا ہے۔
http://www.ishratiqbalwarsi.blogspot.com/

.. View More