صحت کے حوالے سے محتاط لوگ حفظان صحت کیلئے ہزاروں روپے
خرچ کرتے ہیں۔ طرح ‘ طرح کے حربے اختیار کرتے ہیں لیکن کچھ اہم اور سامنے
کی باتیں فراموش کرجاتے ہیں جیسے کہ کئی ایسی اشیاءہیں جنہیں ایک مقررہ مدت
کے بعد استعمال نہیں کرنا چاہئے لیکن ہم انہیں اس وقت تک استعمال کرتے رہتے
ہیں جب تک وہ خود قابل استعمال نہیں رہتیں جبکہ ان اشیاءکا طویل مدت تک
مسلسل استعمال انسان کی صحت پر مضر اثرات مرتب کرسکتا ہے۔مثال کے طور پر
تولیہ‘ جو ہر گھر میں ہر فرد کیلئے علیحدہ ہوتا ہے لیکن اس کی تبدیلی کیلئے
طویل ترین یعنی اس کے پھٹنے یا کم از کم بدرنگ ہونے تک کا انتظار کیاجاتا
ہے جبکہ طبی ماہرین کے مطابق تولیوں کو زیادہ سے زیادہ چھ ماہ تک استعمال
کرنے کے بعد تبدیل کردینا چاہئے ورنہ وہ جراثیموں کا گڑھ بن کر رہ جاتے
ہیں۔
اسی طر ح سے ہیر برش یا کنگھی ہے جسے تبدیل کرنے کی ضرورت اسی وقت محسوس کی
جاتی ہے جب وہ ٹوٹ جائے ۔کنکھی بھی سال میں ایک مرتبہ ضرور تبدیل کرنی
چاہئے جبکہ زیر استعمال برش اور کنگھی بھی گاہے بگاہے دھوکر صاف رکھنا
چاہئے تاکہ وہ جراثیم سے پاک رہے۔
عام طور پر گھروں سے باہر جانے کیلئے ہمارے جوتوں کی درازیں بھری ہوئی ہوتی
ہیں لیکن گھر میں پہنے جانے والے سلپیرز ٹوٹنے تک زیر استعمال رہتے ہیں۔طبی
ماہرین کے مطابق ایسی چپلیں اور جوتے ہر چھ ماہ کے بعد تبدیل کئے جانے
ضروری ہیں ۔اگر آپ ان کی تبدیلی ضروری نہیں سمجھتے تو کم سے کم انہیں دھو
ضرور لیںبصورت دیگر یہ پیروں کے انفیکشن کا باعث بن سکتے ہیں۔
برتن دھونے والے اسفنج کی بھی یہی صورتحال ہے جبکہ اگر صحتمند رہنے کیلئے
اسے ہر ماہ ضرور تبدیل کیا کریں کیونکہ برتنوں کی دھلائی کے دوران جراثیم
بڑی تعداد میں برتنوں سے اسفنج میں منتقل ہوجاتے ہیں اور اس طرح یہ دیگر
اشیاءتک بھی پہنچ جاتے ہیں۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ ٹوتھ برش کی تبدیلی کیلئے بھی اس کے ٹوٹنے کا
انتظار کیا جاتا ہے ‘یہ عمل بھی صحت کیلئے درست نہیں۔ ٹوتھ برش کو تین ماہ
سے زیادہ عرصے تک استعمال نہ کریں کیونکہ جراثیم انہیں اپنا گھر بنا لیتے
ہیں‘جہاں سے وہ منہ میں منتقل ہوجاتے ہیں۔
اکثر لوگوں کو اپنے من پسند تکئے کے بغیر رات کو نیند نہیں آتی اور اسی لئے
پرسکون نیند میں تکئے کا بھی ایک اہم کردار ہوتا ہے‘ تاہم ماہرین کے مطابق
تکئے کو دو سال کے بعد ضرور تبدیل کردینا چاہئے ورنہ اس میں پائے جانے والے
جراثیم سر میں انفیکشن کے علاوہ سر اور کندھوں میں درد کا سبب بھی بن سکتے
ہیں۔تکئے کے غلاف اور چادریں بھی ہر دوسرے دن تبدیل کی جانی چاہئے۔
اسی طرح سے پانی کی بوتلیںہر وقت استعمال میں رہتی ہیں لیکن ان کی تبدیلی
کا خیال بھی بہت دیر میں آتا ہے۔بہت کم گھرانوں میں شیشے کی بوتلیں استعمال
ہوتی ہیں اس وقت 99فیصد گھروں میں پلاسٹک کی بوتلیں استعمال ہوتی ہیں جو
بیماری کی جڑ ہیں۔ یا تو شیشے کی بوتلیں استعمال کریں یا پھر کم از کم ہر
مہینے بوتلیں تبدیل کریں۔
آرائش حسن سے متعلق تمام اشیاءشیلف لائف رکھتی ہیں‘ ایک متعین مدت کے بعد
ان کا استعمال نقصان کا باعث ہوتا ہے ۔ایکسپائرڈ کاسمیٹکس کا استعمال آپ کی
سوچ سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ۔ آپ کیلئے یہ جاننا ضروری ہے کہ
2سال پرانا مسکارا استعمال کرنے سے آنکھیں شدید انفیکشن کا شکار ہوسکتی ہیں
جس سے بینائی بھی جاسکتی ہے اور پلکیں جھڑ سکتی ہیں‘ لہٰذا انہیں فوری طور
پر تلف کردیں۔ |