لاہور کی آئی سی اے ڈبلیو کو آئی ایس ایف ورلڈ کپ پُرتگال کا ٹکٹ مل گیا

image
فائنل میں پشاور کی شنواری ایف سی کو شکست‘ میاں محمدسومرہ، جنید علی شاہ اورجاوید ضیاء اعزازی مہمان تھے

کراچی (اسپورٹس رپورٹر) لاہور کی آئی سی اے ڈبلیوایف سی (آئی کین اینڈ ول) نے آئی ایس ایف ورلڈ کپ پُرتگال کا ٹکٹ حاصل کرلیا۔جب انہوں نے پشاور کی شنواری ایف سی کو فائنل میں سڈن ڈیتھ پنالٹی کک پر 3-2کی شکست سے دوچار کرکے لیثررلیگس نیشنل چمپئن شپ کی فاتح ٹرافی پنے نام کی۔ فاتح ٹیم پرتگال کے شہر لسبن میں 5اکتوبر سے شروع ہونے والے سکس اے سائیڈآئی ا یس یف ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کرے گی۔حیدرآبادکی تھنڈر بولٹس کو فیئر پلے ٹرافی، کوئٹہ کی شیروف ایف سی کے محمد بلال کو بیسٹ گول کیپر، آئی سی اے ڈبلیو کے عامرگوندل کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ جبکہ کوئٹہ کی شیروف ایف سی کے اسٹرائیکر کاشف بلوچ کو ٹاپ اسکورر کی ٹرافی دی گئی۔سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد سومرو، نگراں صوبائی وزیر کھیل ڈاکٹر سید جنید علی شاہ، سابق ڈی جی رینجرز کراچی لیفٹیننٹ جنرل جاوید ضیاء نے بحیثیت اعزازی مہمان فائنلسٹ ٹیموں میں ٹرافی اور کھلاڑیوں میں دیگر انعامات تقسیم کیے۔ اس موقع پر ایم ڈی ورلڈ گروپ ،منیر محمود ٹرنک والا، سی ای او، ورلڈ گروپ،انس محمود ٹرنک والا،لیثررلیگس سی اواوسید اسحق شاہ،سابق ایم این اے ، فاروق ستار، کرنل یونس چنگیزی، بریگیڈئر(ر) نصرت حیات، کرنل(ر) قاضی ندیم اﷲ، میجر(ر) محمد عارف، سیکورٹی ایڈمن نبیل بٹ، لیثرر لیگس کے ڈاکٹر زبیر باوانی ،زیب خان، شاہ رخ سہیل،، معاز خان،علی حسنین، سید شہروز حسن رضوی، ریاض احمد، محمد آصف، وقاص عبدالرزاق، محمد عاطف، وقار، ماسٹر غلام رسول ،مرزا اقبال بیگ، انٹرنیشنل گولڈ میڈلسٹ سلیم پٹنی ، ایکٹنگ پریذینڈنٹ ڈی ایف اے سینٹرل محمد شمیم و دیگر بھی موجود تھے۔ بلوچ مجاہد فٹبال اسٹیڈیم پر فلڈ لٹ میں کھیلا جانے والا فائنل انتہائی دلچسپ اور سنسنی خیز ثابت ہوا۔آئی سی اے ڈبلیو اورشنواری ایف سی نے بالترتیب سیمی فائنل میں شیروف ایف سی کوئٹہ اور خیبر مسلم کراچی کو شکست دے کر فائنل کیلئے کوالیفائی کیا تھا۔ فائنل میں دونوں ٹیموں کی جانب سے انتہائی برق رفتار کھیل کا مظاہرہ کیا گیا۔تاہم دونوں ٹیموں کی جانب سے ان کے گول کیپرز نے کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی کھلاڑی کی کک کو جال میں جانے کی اجازت نہ دی اور مقررہ وقت میں دونوں ٹیمیں 0-0کی برابری کے ساتھ میدان سے باہر آئیں۔ٹائی بریکر پر بھی میچ کا فیصلہ نہ ہوسکا۔ لاہور کی جانب سے عمر جاوید اور کپتان آفاق احمدجبکہ پشاور کی جانب سے عالمگیر اور سراج نے درست نشانے لگائے۔ تاہم سڈن ڈیتھ پنالٹی کک پر لاہور کے حیدر علی کا نشانہ درست سمت میں گیا جبکہ پشاور کی جانب سے گیند کو جال میں داخل نہ کیا جاسکا اور لاہور کی آئی سی اے ڈبلیو ایف سی نے 3-2کی فیصلہ کن کامیابی کے ساتھ میدان مار لیا۔ریفری عدنان خان تھے۔تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر سندھ کے اسپورٹس منسٹر ڈاکٹرسید جنیدعلی شاہ نے لیثرر لیگس کی ملک میں فٹبال کی ترقی کی کوششوں کوسراہتے ہوئے کہا کہ اس سے نوجوان کھلاڑی صحت مند سرگرمیوں کی جانب راغب ہونگے جو ایک مثبت سائن ہے۔ میں لاہور ٹیم کو پاکستان کا چمپئن ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔منیر ٹرنک والا نے جملہ شریک ٹیموں کی دوران ٹورنامنٹ عمدہ کارکردگی کو سراہتے ہوئے چمپئن شپ کی فاتح لاہور کی آئی سی اے ڈبلیو کیلئے آئی ایس ایف ورلڈ کپ میں شرکت پر مبارکباد اور انکے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔انس ٹرنک والا کا کہنا تھا کہ ہم تسلسل کے ساتھ نیشنل چمپئن شپ جیسے ایونٹس کا انعققاد کررہے ہیں ۔ جس کاسلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔سید ااسحق شاہ نے آئی سی اے ڈبلیو کی عمدہ کارکردگی پر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کی یہ ٹیم ورلڈ کپ میں نہ صرف اپنی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی بلکہ ورلڈ کپ جیت کر ملک و قوم کو توقعات پربھی پورا ترے گی۔آئی سی اے ڈبلیو کے کپتان آفاق احمدنے لیثرر لیگس کی جانب سے فٹبال کھیل کی ترقی کیلئے جو کوشش کی جارہی ہے وہ نمایاں اور منفرد ہیں۔کیپٹن لاہور ٹیم کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں شرکت یقینی طور پر ہمارے لئے اعزاز ہے لیکن ہمارے لئے یہ زیادہ اعزاز کی بات ہے کہ ہم ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔لیثررلیگس نیشنل چمپئن شپ میں پاکستان کے 8شہروں کراچی، حیدرآباد، قلعہ سیف اﷲ، کوئٹہ، مردان، پشاور ، اسلام آباد اور لاہور کی ٹیموں نے شرکت کی۔ جنیں 4,4کے 2گروپ میں تقسیم کیا گیا۔ 12گروپ میچز کے ممکمل ہونے کے بعد گروپ ’اے‘ سے کوئٹہ اور کراچی جبکہ گروپ ’بی‘ سے پشاور اور لاہور کی ٹیموں نے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کیا ۔ جہاں پشاور نے کراچی اور لاہور نے کوئٹہ کو شکست دے کر فائنل میں اپنی نشست کو محفوظ بنایا۔
 


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts