کراچی: حیدرآباد میں اکیڈمی کی عمارت کی ارض کشائی کے موقع پر امریکی قونصل جنرل جو این ویگنر اورآئی جی محکمہ جیل خانہ جات سندھ نصرت حسین منگن نے عدالتی نظام میں سندھ کی جیلوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
قونصل جنرل جو این ویگنر کا کہنا تھا کہ ‘‘اصلاحی مراکز کسی تپائی کا نظرانداز
کردہ پایہ ہیں۔ اگر پولیس، استغاثہ اور جیل عہدے دار مل کر کام نہ کریں تو نظام
کامیاب نہیں ہوسکتا۔ امریکا ان تینوں شعبوں میں سندھ کے ساتھ کھڑا ہے اور حالیہ
برسوں میں سندھ حکومت نے جو منزلیں طے کی ہیں انھیں سراہتا ہے۔ اس نئی اکیڈمی کے
ذریعے سندھ کو جیلوں کا انتظام چلانے کی جدید تکنیک حاصل کرنے، وہاں انسانی حقوق کی
صورت حال بہتر بنانے اور پرتشدد انتہاپسندی کی روک تھام میں مدد ملے گی۔’’
سترہ کروڑ پچاس لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کی جانے والی یہ اکیڈمی 2020ء میں مکمل
ہوگی۔ یہاں نہ صرف جیلوں کے نئے ملازمین کو تربیت دی جائے گی بلکہ موجودہ عملے کے
ارکان کو بھی تجدیدی کورس کرائے جائیں گے۔ امریکا اداروں کی استعداد کار بڑھانے کو
پاکستان کے ساتھ شراکت کا اہم جز سمجھتا ہے اور 2013ء سے اب تک سندھ کے محکمہ جیل
کے 77 عہدے داروں کی تربیت کے اخراجات برداشت کرچکا ہے۔
اکیڈمی میں اضافی سہولتوں کی فراہمی کے بعد اب یہاں جیل کے 600 ملازمین کو ایک وقت
میں تربیت دی جاسکے گی جو موجودہ استعداد سے چار گنا زائد ہے۔ ٹریننگ اکیڈمی میں
متعدد کلاس روم، ایک لائبریری، ایک کمپیوٹر لیب، ایک آڈیٹوریم اور رہائشی کوارٹر
تعمیر کیے جارہے ہیں۔ ۔ اکیڈمی میں سندھ اور بلوچستان کی جیلوں کے عملے کو تربیت دی
جائے گی۔
قونصل جنرل جو این ویگنر نے کراچی سے باہر اپنے پہلے دورے کے موقع پر حیدرآباد کے
میئر، محکمہ صحت سندھ کے ڈائریکٹر جنرل اور محکمہ صحت کے ضلعی افسروں سے بھی
ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں ترقیاتی کاموں، سفارتی معاملات اور باہمی دلچسپی کے
دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لا انفورسمنٹ بیورو (INL) نے سندھ
حکومت سے شراکت داری کا آغاز 2014ء میں کیا تھا۔ یہ ادارہ 90 سے زائد ممالک میں
قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جرائم اور کرپشن کے خاتمے، منشیات سے متعلقہ جرائم
ختم کرنے اور پولیس کی صلاحیتیں بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے، آئی این ایل شفاف
قانونی اور عدالتی نظامکے فروغ کے لیے بھی کوششیں کرتا ہے۔