آرمی چیف کو ہٹانے سے متعلق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اہم بیان سامنے آگیا۔
منگل کے روز آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل کی قومی اسمبلی میں منظوری کے بعد فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا اس لیئے ماننا پڑا، ضروری نہیں عدالت کا ہر فیصلہ درست ہو۔
انہوں نے بتایا کہ 1956 کے آئین میں آرمی چیف کی مدت کا تعین کیا گیا تھا جو 1973 کے آئین میں ختم کر دیا تھا اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ آج بل سب کی متفقہ رائے سے پاس ہوا ہے، یہ خوش آئند بات ہے کہ اپوزیشن نے ذمہ داری کا ثبوت دیا۔ بڑے مسائل پر اسی طرح کا ماحول قائم رکھنا چاہیئے۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمنٹ آئین میں ترمیم کرسکتی ہے۔ آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کسی بھی وقت آرمی چیف یا کسی بھی فورس سے تعلق رکھنے والے سربراہ کو ہٹا سکتے ہیں۔