گرمی میں لوڈ شیڈنگ کے دوران جنریٹر تو چلاتے ہیں مگر کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ جنریٹر کس نے بنایا تھا؟ اور اس کو بنانے کی وجہ کیا تھی؟
تو پھر آپ بھی جانیں اور سب کو بتائیں یہ دلچسپ بات:
جنریٹر بنانے والی عظیم سائنسدان، طبیعیات دان ہیں "مائیکل فیراڈے" ۔
جنھوں نے طبیعیات اور کیمیاء کے میدان میں بہت نمایاں ایجادات کیں۔ انھوں نے 1831 میں الیکٹرو میگنیٹک انڈکشن کا قانون پیش کیا تھا۔
مائیکل فیراڈے نے بتایا کہ برقی کرنٹ، مقناطیسی میدان پیدا کرتا ہے اور مسلسل بدلاؤ سے مقناطیسی میدان سے برقی کرنٹ پیدا ہوتا ہے۔ مقناطیسی میدان کی تبدیلی جتنی تیز ہو گی، وولٹیج بھی اتنا ہی زیادہ پیدا ہوگا۔
آج اسی اصول کی مدد سے جنریٹر بنائے جاتے ہیں اور بجلی پیدا کی جاتی ہے۔
ان کے اس نظریئے کے نتیجے میں جنریٹر سے کرنٹ پیدا کرنا ممکن ہوا اور ہمیں گرمی سے بچنے کے لئے یہ زبردست سا جنریٹر کا تحفہ بھی مائیکل فیراڈے نے ہی دیا۔
اس کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ ہر وقت بجلی کو ایک سسٹم کے تحت حاصل کرنا یا برقی تاروں کے تحت مستقل بنیاد پر حاصل کرنا ممکن نہیں تھا اسی لئیے جنریٹر کو بنایا گیا تاکہ جب مستقل ذرائع ختم ہوجائیں تو پھر ایک خاص مشین کے تحت بجلی کی فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔