پہلے بچوں کو کہتا تھا " نہیں پڑھو گے تو کنڈیکٹر بنو گے" ، آج خود کرائے کی گاڑی چلاتا ہوں۔۔۔۔ پڑھے لکھے لوگوں کی گھر والوں کا پیٹ پالنے کی ایسی کہانی جو آپ کو بھی افسردہ کردے گی

image

کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن نے جہاں پوری دنیا کے تمام شعبوں ک وبری طرح متاثر کیا وہیں اساتذہ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ایسے اساتذہ جن کا گزر بسر صرف اور صرف پڑھانے سے تعلق رکھتا تھا، اس لاک ڈاؤن کے دوران ایسے تمام اساتذہ بے روزگار ہوگئے ۔

تنگ دستی کے اس ماحول میں جہاں نوکریوں سے نکال دیا گیا وہیں کوئی دوسری نوکری ملنے کا آسرہ بھی نہ رہا کیونکہ تمام ہی اسکول بند ہیں۔ کل تک جو اساتذہ بچوں کو لائق بنانے کے لئے انھیں اپنی مثالیں دیتے تھے آج وہ خود شرمندگی سے منہ چھپائے ایسے کام کر رہے ہیں جن کو کرنے کا کبھی انھوں نے سوچا بھی نہ ہوگا۔

ایسے ہی کچھ اساتذہ کی کہانی ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ٹیچری سے نکال دینے کے بعد وہ اب کیا کر رہے ہیں:

٭ ڈرائیونگ:

بچوں کو اسکول میں سبق دیا کرتے تھے کہ: اگر نہیں پڑھو گے تو کنڈیکٹر بنو گے اور آج خود کرائے کی گاڑی چلانے پر مجبور ہیں، کیونکہ گھر والوں کا پیٹ پالنے اور خود گزارہ کرنے کے لئے آمدنی کا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں رہا، کس کے آگے ہاتھ پھیلائیں۔ محمد فضل جن کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے وہ انٹر بس سٹی سروس کی گاڑیاں کرائے پر چلا کر اپنے بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں۔

٭ بریانی کا ٹھیلا:

محمد دانش بھی ایسے ہی ایک استاد ہیں جن کے پاس کمائی کا دوسرا راستہ نہ تھا اور اسکول بند ہونے کے بعد دانش نے اپنے ہی اسکول میں ایک بریانی کا ٹھیلا کھول لیا تاکہ اپنے اخراجات کسی طرح پورے کر سکے۔ دانش کے مطابق: اس صورتحال میں مجھے بریانی فروش بننا ہی ایک بہتر آپشن معلوم ہوا، گھر بیٹھ کر ڈپریشن سے مرنے سے اچھا ہے کہ کچھ حق حلال کی کمائی کرکے چند دن گزار لوں۔

٭ درزی:

کراچی سے تعلق رکھنے والے محمد ثاقب جنھوں نے ماسٹرز کیا ہوا ہے اور نجی اسکول میں ٹیچنگ کے فرائض انجام دے رہے تھے لاک ڈاؤن کے ایک امہ گزرنے کے بعد اسکول سے فارغ کردیا گیا اور وہ مجبوراً درزی کی دکان پر کام کرنے لگے تاکہ گھر چلایا جاسکے، ان کے مطابق جوانی کا سب سے بہترین وقت معاش کی فکر میں تباہ ہوجاتا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US