ذکواۃ کی اسلام میں بہت اہمیت ہے کیونکہ یہ ایسا عمل جس کے ذریعے اپنے مال کو پاک بھی کیا جاتا ہے اورغریبوں، ناداروں اور افلاس کے ماروں کی مدد کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ ہے کہ جس میں کسی ضرورت مند کو ہاتھ نہیں پھیلانا پڑتا بلکہ صاحبِ استطاعت خود ہی لوگوں کو ضرورت اور حیثیت کے مطابق بانٹ دیتے ہیں۔
اسی ضمن میں ہر سال عید سے قبل بینک اکائونٹس میں سے حکومت ذکواۃ کے نام پر کچھ پیسوں کی کٹوتی ہے اور اس سے آپ بھی واقف ہی ہیں۔
مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ ذکواۃ کے پیسے جاتے کہاں ہیں:
عید سے دو دن قبل تمام ذکواۃ کے نام پر کاٹے جانے والے پیسے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذکواۃ فنڈ حصے میں جمع ہو جاتی ہے جس میں ملک کے تمام بینکوں سے کٹوتی کی گئی رقم جمع کرلی جاتی ہے۔
اس کے بعد یہ رقم وفاقی حکومت کے حصے میں جمع ہوتی ہے، جہاں سے جب بھی کوئی ملک میں سنگین صورتحال پیدا ہو، زلزلہ، سیلاب، حادثات وغیرہ ہو یا غریبوں کی فلاح کے لئے فلاحی کاموں میں صرف کی جاتا ہے۔
اب یہ بات کس حد تک صداقت رکھتی ہے کہ واقعی یہ پیسے ضرورتمندوں کو ملتے ہیں یا نہیں، لیکن جب بھی حکومت فنڈز جاری کرتی ہے تو یہی بیت المال کے پیسوں میں سے دی جاتی ہے اور یہ وہی پیسے ہیں جو کہ عوام کی جیب سے کٹوتی کی جاتی ہے۔