مغلیہ دور کی خوبصورت تعمیرات منفرد طرز تعمیر کا انوکھا نمونہ ہیں اور پشاور کے نواحی علاقے اکبر پورہ میں اسی دور کی قدیم جامعہ مسجد اخون پنجوبابا آج بھی موجود ہے۔
اس حیرت انگیز مسجد کے حوالے سے یہ بات بہت مشہور ہے کہ 500 سال قدیم یہ مسجد زمین میں دھنستی چلی جا رہی ہے اور اس کے مرکزی ہال میں پہنچنے کے لئے زمین کے نیچے جانا پڑتا ہے۔
مغلیہ دور کی یہ شاہکار مسجد محکمہ آثار قدیمہ کی غفلت اور گردش زمانہ کے باعث خستہ حالی کا شکار ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ حیرت انگیز طور پر زمین، میں دھنس رہی ہیں۔
امام مسجد کے مطابق ان کا یہ کہنا ہے کہ مہراب پانچ فٹ زمین کے اندر جا چکا ہے۔
پشاور سے ملحقہ نوشہرہ کے اکبر پورہ میں واقع یہ مسجد مغل بادشاہ جلال الدین اکبر کے دورکاورثہ ہے جس کی تعمیر معروف بزرگ اخون پنجو بابا نے کروائی تھی۔
مسجد کا اندرونی حصہ آج بھی شاہی مغلیہ کی شاندار تعمیرات کا پتہ دے رہا ہے۔ کچھ مقامی افراد عمارت کے دھنسنے کو معجزہ قرار دیتے ہیں جب کہ محکمہ آثار قدیمہ بھی اس حوالے سے وجوہات کا پتہ لگانے سے تاحال قاصر ہے۔
حکومت کی عدم توجہ کا شکار اس مسجد کے میں نماز کی ادائیگی کے لئے آنے والے علاقہ مکین خود وقتاً فوقتاً مسجد کی مرمت کرواتے رہتے ہیں تاہم مغلیہ دور کی تاریخ سموئے اس مسجد کی انفرادیت ختم ہونے کا خدشہ ہے۔