کسی سے بات کرتے وقت اگر آپ کے منہ میں تھوک آجائے تو ذرا شرمندگی محسوس ہوتی ہے یا جب کوئی آپ کے سامنے ہی تھوک پھنیکے تو بہت معیووب لگتا ہے اور لگنا بھی چاہیئے کیونکہ یہ ایک گندگی ہے ۔ ایک گھنٹے میں ہمارا جسم ۳۰ ملی لیٹر تھوک خارج کرتا ہے جبکہ ایک دن میں ایک لیٹر سے زیادہ تھوک آتا ہے۔ آخر یہ تھوک آتا ہی کیوں ہے؟
اس کا کوئی فائدہ بھی ہے یا صرف یوں ہی آتا ہے کو یہ کوئی بیماری تو نہیں کیا آپ نے ان سوالوں کے بارے میں سوچنے کی کوشش کی ہے؟ چلیں کچھ ہم آپ کو بتا دیتے ہیں: • تھوک اس لیئے قدرتی طور پر آتا ہے کیونکہ جسم کو پانی کی کثیر مقدار میں ضرورت ہوتی ہے اور ہر وقت پانی کا ملنا ضروری بھی نہیں تو تھوک آپ کے منہ اور گلے کو گیلا کرنے کے لیئے آتا ہے تاکہ بار بار حلق خشک نہ ہو۔ • تھوک آپ کے دانتوں کی حفاظت بھی کرتا ہے تاکہ ان کو جلد ٹوٹنے سے بچائے۔
• ماہرین کے مطابق: " تھوک کی وجہ سے ہمارا جسم درد سے محفوظ رہتا ہے کیونکہ اس میں Opiorphinنامی کیمیکل پایا جاتا ہے جو دردوں کا احساس کم کرتا ہے۔ • اس کیمیکل کی وجہ سے ہم ذہنی تناﺅ سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔ • اگر تھوک نہ آئے تو آپ کو کھانے کا ذائقہ بھی سمجھ نہیں آئے گا۔ • تھوک کی وجہ سے ہی آپ کھانا نگل سکتے ہیں۔