عید کے موقع پر ہر طرف جانوروں کی دھوم لگی رہتی ہے کوئی اپنے جانور کو نہلاتا ہے کوئی اس کے نخرے اٹھاتا ہے کچھ ایسا ہی ان جانوروں کے ملاک کرتے ہیں قربانی سے قبل ان کو اتنا وزنی بنا دیا جائے کہ دیکھنے والوں کی نظریں ٹہرجائیں اور ساتھ ہی اسکے منفرد ناموں کے بھی خوب چرچے ہوتے ہیں۔
اس سال کے پاکستان کے وزنی بکروں سے تو مل لیں آپ کو بھی ان کے نام جان کر مزہ ہی آجائے گا۔
لال قلعندر:
لال قلعندر اس سال کا سب سے وزنی بکرا ہے جس کی عمر صرف دوسال ہے یہ ۱۵۰ کلو کا ہے اور اس کی لمبائی ۴۹ انچ ہے۔ یہ دودھ، دہی، چارہ، بادام، بھوسی، الائچی، چنا دال اور آٹے کے حلوے کا شوقین ہے۔
ببلو :
ببلو کا مالک اس کو بیچنا نہیں چاہتا ہے لیکن اس کی قیمت خریداروں نے اتنی لگائی کہ اس کو بیچ دیا گیا۔ مالک کے مطابق اس کا وزن ڈھائی من ہے۔ یہ چنے شوق سے کھاتا ہے
ہیرہ:
ہیرہ کے تو نخرے اٹھانے مشکل ہیں۔ یہ صفائی پسند ہے۔ اس کو گندی چیزوں میں کھانا بھی پسند نہیں ہے۔ اس کا وزن دو سو کلو ہے جو کہ اپنی خوبصورتی کی مثال آپ ہے۔
شوخا:
شوخا ہے اس کا نام۔ کرتب بھی دکھاتا ہے کمال۔ اس کا وزن پانچ من بتایا جاتا ہے جب کہ قیمت بھی بہت بھاری ہے۔ اس کو چنا دال دودھ اور الائچی مکس کرکے پکا کر کھلائی جاتی ہے جبکہ دن بھر میں یہ چھ سے آٹھ کلو چارہ کھا لیتا ہے
سونو اور مونو:
یہ جوڑی ہے سونو اور مونو کی جن کے وزن تین من کے قریب ہیں اور دونوں ایک جتنا ہی کھانا کھاتے ہیں۔ ان کو شہد میں ملا ہوا دودھ بہت پسند ہے۔