شادی کے دن سب سے منفرد اور حسین نظر آنا ہر دلہن کی دلی خواہش ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دلہنیں شادی کے جوڑے کے حوالے سے بڑی محتاط ہو کر خریداری کرتی ہیں کہ انہیں کوئی نفیس جوڑا مل جائے جو پہن کر وہ پری کی طرح نظر آئیں۔
منفرد دکھنے کی خواہش میں ایک انڈین دلہن نے شادی کے دن نہ شرارہ پہنا نہ غرارا بلکہ بنوایا فرانسیسی طرز کا سوٹ پینٹ اور پہن کر سب کو حیران کر دیا۔
مس سنجھا رشی نامی دلہن کا کہنا ہے کہ: شادی کے جوڑے کو لے کر دلہنیں بہت زیادہ سوچتی ہیں اور سب سے الگ نظر آنے کی خاطر اکثر ایسے بھری ایمبرائڈری کے کپڑے اور بھاری جیولری پہنتی ہیں۔ جن کو دیکھ کر مجھے ایسا لگتا تھا کہ میں اپنی شادی پر نفیس اور ہلکے منفرد انداز کے جوڑے بناؤں گی۔
شادی سے دو ہفتے قبل میں نے سوٹ پینٹ پہننے کا ارادہ کیا اور مختلف ملک بدر ڈیزائنرز کے بنائے ہوئے کپڑے بھی دیکھے، پھر مجھے 1990ء کے ایک فرانسیسی ڈیزائنر کا جوڑا پسند آیا۔ میری خواہش تھی کہ میں بھی وہی لباس پہنوں اور میری یہ خواہش بھی جلد ہی پوری ہوگئی میں نے جیسا جوڑا آرڈر کیا بلکل ہو بہو وہی ڈیزائن اور رنگ کا جوڑا مجھے مل بھی گیا.
سنجھا نے انسٹاگرام پر اپنی شادی کی تصاویر پوسٹ کی تو جہاں کثیر تعداد میں لوگوں نے ان کے لک کی تعریف کی کپڑوں کے نیو ٹرینڈ کو سرا ہا اور اپنی شادی پر وہی سوٹ پینٹ پہننے کا ادارہ کرتے ہوئے نظر آئے تو کئی انڈین لوگوں نے سنجھا کو خوب تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
سنجھا کے شوہر مسٹر مہاجن کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ: '' جب میں شادی کے پنڈال میں دور سے آتی ہوئی دلہن کو دیکھا تو مجھے لگا شاید سجھا کی کوئی سہیلی ہے مگر جب میں نے غور سے دیکھا تو سوٹ پینٹ میں میری بیوی ہی تھی جو کسی پری سے کم نہیں لگ رہی تھی، مجھے اس کے سوٹ پینٹ یا کسی بھی لباس پر کوئی مسئلہ نہیں وہ جو بھی پہن لے اس پر خوب جچتا ہے''۔
واضح رہے کورونا وائرس کے پیشِ نظر صرف 11 قریبی لوگوں کی موجودگی میں شادی کی تقریب سادگی سے انجام پائی۔