کیا آپ نے کبھی اس ٹرین کا سفر کیا ہے؟ پاکستان میں چلنے والی نئی ٹرینوں کے حوالے سے دلچسپ حقائق جاننے کے بعد آپ بھی اس کا سفر کرنے پر مجبور ہوجائیں گے

image

ہر نیا آنے والا سال پاکستان کے لئے ترقی کے دروازے کھولتا جا رہا ہے۔ شہریوں کے لئے جس طرح بنیادی ضروریات جیسے کھانا پانی، کپڑے، مکان اہمیت کا حامل ہوتا ہے ویسے ہی سفر کے لئے بھی اچھی سواری کا ہونا ضروری ہے جس میں آرام دہ سفر طے کرنے کے ساتھ ساتھ کرایہ بھی کم قیمت کا ہو اور منزل تک وقت سے پہلے پہنچ سکیں۔

ہم بات کریں گے پاکستان میں چلنے والی نئی ٹرینیں جس میں شہر کراچی کی سرکلر ریلوے ٹرین اور لاہور اورنج لائن ٹرین جسے پاکستان کا نیا شاہکار کہا جا رہا ہے کی افادیت کے بارے میں۔

٭ کراچی سرکلر ریلوے کی خصوصیات

کراچی میں دو دہائیوں سے زائد طویل انتظار کے بعد کراچی سرکلر ٹرین بحال کر دی گئی ہے۔ کراچی سرکلر ٹرین ابتدائی طور پر پیپری سے سٹی اسٹیشن تک چلے گی، اس کی روزانہ 4 ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کی بوگیاں بھی نئی تیار کی گئیں ہیں۔ کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ 44 کلو میٹر پر مشتمل ہوگا، کے سی آر میں 30 کلو میٹر لوپ لائن، 14 کلو میٹر مین لائن شامل ہے۔

کراچی سرکلر ریلوے کی ٹرینیں صبح ساڑھے چھ بجے سے چلنا شروع ہوں گی۔ ایک وقت میں دو ٹرینیں روانہ ہوں گی، ایک مارشلنگ یارڈ پپری ریلوے اسٹیشن سے سٹی اسٹیشن تک اور دوسری اورنگی اسٹیشن سے سٹی اسٹیشن تک، دونوں اسٹیشنوں سے ایک دن میں چار ٹرینیں چلیں گی، ہر ٹرین کے ساتھ پانچ بوگیاں ہوں گی، ہر بوگی میں 100 مسافر ہوں گے، یعنی ہر ٹرین میں 500 مسافر سفر کرسکیں گے، روزانہ آٹھ ٹرینیں چلیں گی، یعنی کراچی سرکلر ریلوے روزانہ چار ہزار مسافروں کو لے جائے گی۔ کراچی سرکلر ریلوے کا کرایہ پہلے 50 روپے تھا مگر بعد ازاں اسے کم کر کے 30 روپے مختص کیا گیا ہے۔ شہریوں کی لئے جہاں ٹوٹی خستہ حال بسوں میں سفر کرنا مشکل تھا،کہا جا سکتا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کی بعد شہریوں کی مشکلات میں کچھ حد تک کمی ہوئی ہے۔

٭ لاہور اورنج لائن

اہل کراچی سرکلر ریلوے کا لاہور اورنج لائن سے موازنہ کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر موازنہ کیا جا رہا ہے کہ اورنج لائن میں مسافروں کے لیے کیا سہولیات ہیں جب کہ کراچی سرکلر ریلوے کی ٹرین کیسی ہوگی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اورنج لائن ٹرین منصوبہ کے سی آر کے بنسبت زیادہ اچھا ہے جس کی آفادیت کے بارے میں ہم آپ کو بتاتے ہیں۔

لاہور میٹرو کی نہ صرف بروقت تکمیل ہوئی بلکہ یہ کامیابی سے چل بھی رہی ہے۔ بجلی سے چلنے والی اورنج ٹرین مکمل آٹو میٹک ہے جس میں 200 مسافروں کے بیٹھنے اور 800 کے کھڑے ہونے کی گنجائش ہے۔ ٹرین کا روٹ 27 کلو میٹر طویل ہے۔ میٹرو ٹرین کے انجن کے پیچھے 5 بوگیاں نصب کی گئی ہیں اور یہ فاصلہ 45 منٹ میں پورا کرے گی۔ اس کے علاوہ سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کا کرایہ فی مسافر یک طرفہ 40 روپے مختص کیا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US