یہ درخت اس لیے بنایا گیا کیونکہ ۔۔۔ جانیں کرسمس ٹری کے بارے میں چند ایسی معلومات جو آپ نہیں جانتے

image

عیسائیوں کا من پسند تہوار کرسمس جو کہ ہر سال 25 دسمبر کو دھوم دھام سے مناتے ہیں۔ اس تہوار سے جڑی کئی ایسی چیزیں ہوتی ہیں جن کے بارے میں لوگ جاننا چاہتے ہیں۔ جیسا کہ کرسمس کے موقع پر کرمس ٹری کو بہت خوبصورتی کے ساتھ سجایا جاتا ہے۔ درخت کو برقی قمقموں سے جگمگایا جاتا ہے اور زیور نصب کیے جاتے ہیں ساتھ ہی دیگر مصنوعی شے کا استعمال کیا جاتا ہے۔

عیسائی قوم کا ہر فرد اپنے گھر میں کرسمس کا درخت لگاتا ہے کیونکہ اس کے بغیر ان کا کرسمس ادھورا ہوتا ہے۔

کرسمس ٹری سے متعلق چند ایسی باتیں جو آپ کو نہیں معلوم ہوں گی جانیں ذیل میں۔

عیسائیوں کا کرسمس کا تہوار بالخصوص کرمس ٹری بنانے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ وہ دیکھتے ہیں کہ نیا سال شروع ہونے والا ہے تو وہ نئی میدیں اور خوشیاں وابستہ کرتے ہیں جبکہ اس درخت میں روشنیوں کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اگلے سال میں لوگوں کی زندگیوں میں خوشیاں آجائیں۔

کرمس ٹری کی تاریخ کے بارے میں دیگر مختلف رویات بھی موجود ہیں۔ وائی کرسمس ڈاٹ کام ویب سائٹ کے مطابق اس درخت کو کرسمس کے موقع پر سجانے کا رواج 14 ویں یا 15 ویں صدی میں جرمنی میں شروع ہوا تھا۔

ویب سائٹ کے مطابق جرمنی کے ایک شہر ریگا میں اب بھی ایک درخت موجود ہے جس پر درج ہے کہ یہ درخت 1521 میں یہاں کرسمس کا جشن منانے کے لیے لایا گیا تھا جبکہ اس پر آٹھ زبانوں میں یہ لکھائی موجود ہے۔

اسی ویب سائٹ کے مطابق کرسمس ٹری کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ پہلے کے ادوار میں کرسمس کے درخت پر سیب، اخروٹ اور کاغزی پھولوں سے سجایا جاتا ہے اور لوگ اس جے گرد رقص کرتے تھے۔

کرسمس پر برقی قمقمے لگانے کا آغاز سنہ 1882 میں 1882 میں ، تھامس ایڈیسن کے دوست اور پارٹنر ایڈورڈ ایچ جانسن نے کیا۔ انہوں نے 80 سرخ ، سفید اور نیلے رنگ کے روشن بلبز کو ہاتھوں سے وائرڈ کیا اور اپنے کرسمس ٹری کے ارد گرد لگادیے جس کے بعد کرمس کا درخت مزید خوبصورت ہوگیا۔

آج کے دور میں کرسمس ٹری بنانے کے لئے صنوبر کے درخت ،چیڑ کا درخت ، فریزر فر جیسے درختوں کا استعمال ہوتا ہے ۔ تاہم ، سینڈبورن ویب سائٹ کے مطابق، ابتدائی ایام میں چیری کے درخت سے کرمس ٹری بنایا جاتا تھا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US