کسی کے بچے دنیا سے چلے گئے تو کوئی اسمبلی میں بچہ لے آئی ۔۔ جانیے ان خواتین سیاست دانوں کی مشکلات کے بارے میں، جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

image

پاکستان میں سیاسی سرگرمیاں اگرچہ کئی حد تک فعال ہیں لیکن خواتین سیاست دان کو اب بھی سیاست میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کئی بار خواتین سیاست دان اپنی مشکلات اور گھریلو مصروفیات کی بنا پر سیاست کو چھوڑ دیتی ہیں تو کئی سیاست میں اتفاقیہ طور پر آ گئی تھیں۔ ہماری ویب کی اس خبر میں آپ کو خواتین سیاستدانوں اور ان کی مشکلات کے بارے میں دلچسپ معلومات فراہم کریں گے۔

شہلا رضا:

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سندھ کی سیاست کا ایک مشہور نام، شہلا رضا۔ شہلا رضا نے اپنی زندگی میں اگرچہ سیاست کو زیادہ اہمیت دی ہے لیکن اس کے باوجود وہ اپنے بچوں کو بھول نہیں پاتی ہیں۔ سابق ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی بھی رہ چکی ہیں اپنی سیاسی زمہ داریوں کو بھی جاری رکھے ہوئے تھیں لیکن عین عید کے دن جب بارش ہو رہی تھی اور ان کی گاڑی ایک کمزور سڑک سے گزری تو وہ سڑک بہہ گئی جس سے گاڑی میں موجود شہلا رضا کا بیٹا اور بیٹی جاں بحق ہو گئے۔ سیاسی وابستگی اپنی جگہ لیکن شہلا رضا کے لیے یہ دھچکا بہت بڑا تھا، یہ کوئی عام بات نہیں تھی۔ اس پر سونے پر سہاگہ شہلا رضا کو سیاسی گندگی کا بھی سامنا رہا، انہیں ڈائین اور پچھل پیڑی جیسے القابات سے نوازا گیا جو خود اپنے بچے کھا گئی۔ شہلا رضا کہتی ہیں کہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن میرے بچوں کو کیوں بیچ میں لاتے ہو۔ شہلا بچوں کو سیاست میں گھسیٹنے پر افسردہ ہو جاتی ہیں۔

عائشہ گلالئی:

پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ سے الیکشن لڑنے والی اور سابق ممبر قومی اسمبلی عائشہ گلالئی بھی ایک ایسی نوجوان سیاسی شخصیت ہیں جو کہ ایک متنازع شخصیت بن گئی تھیں اور اب غائب سی ہو گئی ہیں۔ 2018 سے پہلے کی بات ہے جب عائشہ گلالئی نے وزیراعظم عمران خان پر سنگین الزامات لگائے تھے، اگرچہ وہ الزامات عائشہ گلالئی عدالت میں ثابت کرنے میں ناکام رہیں لیکن انہیں میڈیا پر خوب کوریج ملی تھی۔ عائشہ گلالئی کو ان کے والد نے بھی خوب سپورٹ کیا تھا، تاہم میڈیا پر عائشہ گلالئی کچھ عرصے تک چرچہ میں رہیں مگر اس کے بعد وہ غائب ہو گئیں۔

ناہید خان:

ناہید خان پاکستان پیپلز پارٹی کی دیرینہ کارکن رہ چکی ہیں، ناہید اس وقت پاکستانی سیاست کا ایک نامور تھا جب بے نظیر حیات تھیں کیونکہ بے نظیر ناہید خان سے اپنی ہر بات کو شیئر کیا کرتی تھیں۔ اگرچہ بے نظیر ناہید کو اپنے قریبی ساتھیوں میں سمجھا کرتی تھیں لیکن بے نظیر کی شہادت کے بعد سے ناہید خان سائڈ لائین ہو گئیں۔ بے نظیر کے بعد ناہید خان اس حد تک غیر فعال ہو گئیں کہ ایک رہنما سے کارکن بن گئیں۔ بے نظیر کے بعد پیپلز پارٹی کی نئی لیڈر شپ نئے چہروں کے ساتھ میدان میں آئی تھی جس کی وجہ سے وہ مزید پیچھے ہو گئیں۔ عین ممکن ہے پیپلز پارٹی کی نئی لیڈر شپ نئے چہروں کو سامنے لانا چاہتی ہو یا پھر ناہید خان کا بی بی کے بعد سیاست سے دل اٹھ گیا ہو۔

جسنڈا آرڈن:

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم وہ پہلی خاتون سیاست دان ہیں جو کہ اپنے بچے کو اسمبلی میں لے آئی تھیں، جسنڈا آرڈن کو بطور خاتون سیاست دان کئی مشکلات کا سامنا رہا ہے اس پر سونے پر سہاگا نوزائیدہ بچے کی پرورش تھی جو کہ ان کے لیے ایک چیلنج تھی۔ لیکن جسنڈا آرڈن نے اس مشکل کو بھی بخوبی حل کر لیا، وہ اسمبلی میں اپنے بچے کو ساتھ لے آئی تھیں اور اسمبلی کی کاروائی کے دوران میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئی تھیں۔

لیسیا رونزولی:

لیسیا رونزولی یورپین پارلیمنٹ کی ممبر منتخب ہو چکی ہیں، لیسیا سیاسی طور پر کافی متحرک رہتی ہیں۔ ان کی سیاسی لگن کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آپ گ نوزائیدہ بچے کو لے آئی تھیں، بچے کو ایک کپڑے اس طرح لٹکایا ہوا تھا کہ بچہ اپنی ماں کو دیکھ رہا تھا۔ لیسیا نے کپڑے کو اپنے کندھے سے باندھا تھا اور اس میں نوزائیدہ بچے کو ڈال دیا۔ بطور خاتون سیاست دان انہیں اگرچہ مشکلات کا سامنا ہے، مگر وہ مشکلات کو حل کرنے کا طریقہ نکال لیتی ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US