کوئی بھی انسان یہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ روز مرہ کی زندگی میں نہائے بغیر مہینوں بلکہ سالوں گزار لے۔ صفائی کے حوالے سے سب سے پہلا عمل جو ذہن میں آتا ہے وہ نہانا ہے کیونکہ ہر ایک شخص پہلے جسمانی طور پر صفائی کرتا ہے اس کے بعد وہ دوسروں سے صفائی کی بات کر سکتا ہے۔
مگر ہماری ویب کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسے ہی شخص سے متعلق معلومات فراہم کریں گے جو کہ سالوں سے نہیں نہایا ہے اور جب اسے نہانے کی پیشکش کی گئی تو وہ اس مقام ہی سے بھاگ گیا۔
ایران سے تعلق رکھنے والے امو حاجی ہیں جن کی عمر 85 سال ہے مگر وہ کئی سالوں سے نہائے نہیں ہیں۔ امو حاجی ایک ایسے شخص ہیں جنہیں نہانا بالکل بھی پسند نہیں ہے بلکہ وہ نہانے سے نفرت کرتے ہیں، ان کا خیال ہے کہ نہانے اور اور صاف ستھرائی سے بیماریاں زیادہ پھیلتی ہیں اور جراثیم زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں۔
ان کی اس منطق پر نہ صرف سب حیران پریشان ہوئے بلکہ اکثر نے انہیں دماغی مریض بھی کہہ دیا۔ تہران ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بچپن میں کچھ ایسا ہوا تھا جس کی وجہ سے میں پانی سے دور رہتا ہوں۔ اگرچہ انہوں نے بچپن میں پیش آنے والے حادثہ سے متعلق کچھ نہیں بتایا مگر جس طرح وہ پانی سے نفرت کرتے ہیں اس سے اندازہ ہی لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی زندگی میں پانی نے کوئی اہم کردار ضرور ادا کیا ہے۔
امو حاجی نے ایک مقام پر قبر کی گہرائی جتنا گڑھا کر رکھا ہے جہاں وہ آرام کرتے ہیں، وہ اس گڑھے کی وجہ سے ٹھنڈی ہواؤں سے بھی بچے رہتے ہیں، جبکہ وہ کھانے کے لیے کوئی تازہ غذا کا استعمال نہیں کرتے بلکہ وہ کچرے میں موجود غیر محفوظ کھانے کو فوقیت دیتے ہیں۔
جبکہ پینے کے لیے صاف پانی کے بجائے نالے کے پانی کو بہتر سمجھتے ہیں، ہو سکتا ہے یہ سب سن کر آپ کو ایک لمحہ کو لگے کہ یہ کیا ہے؟ مگر یہ انسان سچ مچ ایک یکسر مختلف انسان ہے جو عام انسانوں جیسا تو بالکل بھی نہیں ہے۔
اموحاجی کے پاس ایک پرانے زمانے کا ہیلمٹ بھی ہے جو کہ وہ سردیوں میں پہنتا ہے۔