یہ پٹھان آدمی تھائی لینڈ میں کیوں مشہور ہو رہا ہے ۔۔ جانیے اس پاکستانی کی کہانی، جس نے غیر ملک میں جا کر دھوم مچائی ہے

image

پاکستانی جہاں بھی جاتے ہیں اپنی اہمیت کو باور کراتے ہیں۔ اکثر ممالک میں لوگ پاکستانیوں کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں۔ پاکستانیوں کی ہمت اور حوصلے کی وجہ سے وہ ہر ایک کے دل میں گھر کر لیتے ہیں۔ چاہے محنت مزدوری ہو یا پھر دماغ لڑانے والا کام، پاکستان ہر ایک مسئلے کا حل جانتے ہیں۔ Hamariweb.com ایک ایسی ہی خبر اپنے ناظرین تک لایا ہے، جو کہ ایک ایسے ہی پاکستانی کی ہے، جو تھائی لینڈ میں ہر ایک خاتون کا پسندیدہ شخص بن گیا ہے۔

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے شہر بونیر سے تعلق رکھنے والے پاکستانی کم اظہر تھائی لینڈ میں اپنے کاروبار کی بدولت مشہور ہو گئے ہیں۔ کم اظہر اپنا کام بھی کرتے ہیں اور تھائی لینڈ کے موسم سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔ کم اظہر اگرچہ بونیر سے ہیں جہاں پشتو زبان اکثریت میں بولی جاتی ہے۔ لیکن کم نے تھائی لینڈ کی بلند چوٹیوں اور وادیوں ہی کو بونیر سمجھ لیا ہے، تب ہی وہ اپنی گاڑی میں پشتو گانے لگاتے ہوئے سفر کرتے ہیں۔ انہیں پشتو گانے سننے کا شوق ہے اور لوگوں سے بھی جب موقع ملتا ہے پشتو میں بات کرتے ہیں۔ کم اظہر کا یہ انٹرویو انڈیپینڈیٹ اردو کی جانب سے کیا گیا تھا جس میں انہوں نے اپنے بارے میں بتایا۔
کم اظہر تھائی لینڈ کے دیہات میں اشیائے ضرورت فروخت کرتے ہیں۔ ان اشیائے ضرورت کے سامان میں گھریلو اشیاء، چادر، برتن، ٹیبل سمیت کئی چیزیں شامل ہیں۔ کم اظہر کہتے ہیں کہ ہم پاکستان میں یہ کام نہیں کر سکتے تھے، کیونکہ ہمارا معاشرہ ہمیں اس قسم کے کام کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ ہمارے ہاں زمینداری اور کھیتوں میں کام کرنے کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔
میرے والد تو مجھے دکان کھولنے کی بھی اجازت نہیں دیتے تھے، تو اس کام کی کیسے اجازت دیتے۔ کم اظہر گزشتہ چالیس سال سے اس کام سے منسلک ہیں جبکہ وہ اس کام کو خوش اسلوبی سے انجام دے رہے ہیں، انہیں یہ کام بھی ایک تجارت ہی لگتا ہے۔ جس میں کوئی برائی نہیں ہے۔
میں نے چالیس سال کام کیا ہے، کسی نے مجھے گالی نہیں دی ہی جھگڑا کیا اور نہ میں نے کسی سے جھگڑا کیا اور گالی دی۔ یہاں کام ہی ایسا ہے کہ کوئی کسی پر بوجھ نہیں بنتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں تو جب کوئی بیرون ملک جاتا ہے تو یہی امید لگائے رکھتا ہے کہ ہمارے لیے کما کر لائے گا، یہ اس کمائی پر عیش کریں گے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US