اکثر والدین اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے کئی اقدام اٹھانے کو تیار ہوتے ہیں۔ چاہے ان کی جان کو خطرہ ہی کیوں نا ہو۔ لیکن اکثر اوقات کچھ ایسے واقعات بھی رونما ہو جاتے ہیں جب والدین کو حیرت کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہوتا ہے۔
Hamariweb.com آج ایک ایسی ہی خبر لے کر آئی ہے جس میں ایک ایسے گھر کے بارے میں بتائیں گے جو کہ یک ہفتے سے زائد دنوں سے بند پڑا تھا اور گھر والے اندر ہی محصور تھے۔
بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ کے ایک علاقے میں محلہ دار ایک گھر کو تشویشناک طور پر 8 دنوں سے بند دیکھ کر حیرت میں مبتلا ہو گئے، محلہ دار اس بات پر حیرت زدہ تھے، کہ نہ کوئی گھر سے باہر نکلا اور نا کوئی گھر میں داخل ہوا، کہیں گھر میں موجود فیملی کے ساتھ کچھ ہوا تو نہیں۔ اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے محلہ داروں نے پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس اور کچھ محلہ داروں نے گھر کی دیوار پھلانگ کر اندر موجود گیٹ کو توڑا تو گھر خالی، پولیس کو شک ہوا کہ کہیں گھر والے گھر چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ مگر جب ایک کمرہ بند پایا تو اسے توڑنے لگے۔ کیونکہ کمرے کے اندر لوگوں کی موجودگی کا احساس ہوا۔
جب دروازہ کھولا تو اندر شوہر، بیوی اور ان کا ایک جوان سالہ بیٹا موجود تھا۔ گھر کے مالک ثبوت کمار کی شادی انجو دیوی سے ہوئی تھی اور ان کا ایک بیٹا بھی ہے، بیٹے کی پیدائش کے بعد سے انجو دیوی کی دماغی حالت خراب رہنا شروع ہو گئی تھی، یہی وجہ ہے کہ وہ غیر معمولی حرکتیں کرتی ہیں، کبھی چھت کی دیوار پر چلنے لگتی ہیں تو کبھی چیخنے چلانے لگتی ہیں۔
شوہر ثبوت کمار کا کہنا تھا کہ اہلیہ کے کہنے پر گزشتہ 8 دنوں سے گھر میں قید ہیں، اہلیہ اپنی بات منوانے کے لیے ایسی حرکتیں کرتی ہیں جس سے ان کی جان کو بھی خطرہ ہو جاتا ہے اور مجبورا ہمیں ان کی بات ماننی پڑتی ہے۔ ثبوت کا کہنا تھا کہ میں مارکیٹ سے کھانے کی کئی چیزیں لایا مگر اہلیہ نے یہ کہہ کر سب چیزیں کچرے کے ڈبے میں پھینک دی، کہ یہ صحت کے لیے خطرناک ہیں۔
انجو دیوی کا خیال ہے کہ اس وقت اگر گھر والے باہر گئے تو ان کی جان کو خطرہ ہے، باہر موت منڈلا رہی ہے۔ انجو دیوی نے گھر کے دروازے پر سرسو کے دانے بھی ڈالے ہوئے ہیں تاکہ کوئی بری نظر نہ لگ سکے۔
انجو دیوی اپنی ماں اور بھائی کو اپنا دشمن سمجھتی ہیں اور ان سے بچنے کے لیے ہی گھر میں رہنے پر زور دے رہی ہیں۔
ثبوت کمار ایک بزنس مین ہیں اور وہ ایک خوشحال زندگی گزار رہے ہیں، بیٹے کی پیدائش کے بعد انجو دیوی کی دماغی حالت خراب ہو گئی تھی۔ ثبوت کا کہنا تھا کہ اہلیہ نے 8 روز سے کچھ نہیں کھایا تھا، اسی لیے ہم مجبور تھے اس کی بات ماننے پر۔ وہ مجھے مارتی بھی تھی۔ ہم لوگ تو باہر نکلنا چاہتے تھے، مگر اہلیہ نہیں نکلنے دیتی تھی۔
وہ کہتی ہے کہ کم کم کھاؤ تاکہ زیادہ دن تک باقی کھانا چلا سکیں۔ شوہر کہتے ہیں کہ اہلیہ کا علاج اچھے سے اچھے ڈاکٹر سے کیا جا رہا ہے، چونکہ اہلیہ نے کئی دنوں سے کچھ نہیں کھایا تھا، اسی لیے ان کی دماغی حالت خراب ہوئی۔ ان کا علاج جاری ہے۔