کورونا کے ادوار میں دنیا بھر میں خواتین کو جو مسائل درپیش ہوئے وہ انتہائی افسوسناک تھے۔ کیونکہ اسپتالوں میں موجود کئی خواتین ایسی بھی تھیں کہ جو حاملہ ہونے کے ساتھ کورونا وائرس میں بھی مبتلا تھیں۔ دونوں تکلیفیں ایک ساتھ برداشت کرنا بہت مشکل تھا۔
آج ایک ایسی ہی خاتون کی کہانی آپ کو بتانے جا رہے ہیں جنہوں نے جڑواں بچوں کو جنم دیا لیکن وہ کہاں گئے انہیں بھی نہیں معلوم تھا۔
بی بی سی اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے خاتون نے اپنی دردناک داستان سنائی۔ مذکورہ خاتون کا نام سلطانہ ہے جو تقریباً 31 ہفتوں سے حمل میں تھیں۔
جب جنوری 2021 میں وہ کوڈ کا شکار ہوئیں اس دوران حاملہ عورتوں کے لیے کووڈ ویکسین منظور نہیں کی گئی تھی۔
سلطانہ نے کہا کہ میرا دم گھٹتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ میں پرسکون ہونے کے لیے، سانس لینے کے لیے کچھ نہیں کرپاتی تھی۔
34 سالہ سلطانہ کا پہلے لوٹن کے اسپتال میں علاج ہواجہاں ڈاکٹرز نے ان کا ایمرجنسی سی سیکشن کرنے کا فیصلہ کیا۔
سلطانہ نے بتایا کہ مجھے کوما میں بھیجا گیا اور بے ہوشی کے دوران میرے جڑواں بچے پیدا ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم بھی نہیں تھا کہ میرے جڑواں بچے پیدا ہوئے ہیں۔ سلطانہ نے بتایا کہ میرے بچے کہیں اور رکھے گئے اور میں کہیں اور لیٹی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر میری زندگی سے متعلق فیصلے کر رہے تھے۔ سوچ رہے تھے کہ میں شاید نہیں بچ سکوں گی۔
خاتون کا کہنا تھا کہ ہمیں خصوصی عملہ، خصوصی ڈاکٹرز اور خصوصی سامان کی ضرورت تھی۔
بی بی سی کے مطابق جڑواں بچوں کی پیدائش کے بعد سلطانہ کی حالت بگڑ گئی تھی۔ انہیں کیمبرج کے اسپتال میں مزید علاج کے لیے لے جایا گیا۔
قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے لوٹن میں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھے گئے۔
سلطانہ نے اپنے مشکل وقت کے بار ے میں مزید بتایا کہ جب میں نے دیکھا کہ میرا پیٹ نہیں ہے تو یقیناً پیدائش ہوچکی ہوگی۔ تو اگر میرے جڑواں بچے پیدا ہوئے تو وہ کہاں گئے؟
سلطانہ نے پہلی بار اپنے بچوں کو اپنے شوہر کے ساتھ ویڈیو کال پر دیکھا تھا۔ سلطانہ کے شوہر نے ان سے کہا کہ میں نے سب سنبھال لیا ہے آپ کسی چیز کے لیے فکرمند نہ ہوں۔ سلطانہ نے کہا مجھے اس بات کا مطلب سمجھ نہیں آیا تھا۔
آخر کار سلطانہ پہلی بار 41 دن بعد اپنے جڑواں بچوں کو گود میں لے سکیں۔ سلطانہ نے بتایا کہ جب میں نے اپنے بچوں کو گود میں لیا تو میں اپنے آنسو روک نہیں پا رہی تھی میں نے انہیں گود لگایا اور سوچا کہ شکر ہے میں زندہ ہوں۔