کہیں ملتا ہے 5 لاکھ کا پرندوں کا سوپ تو کہیں پانی میں تیرا ہوا کھانا ۔۔ جانیے ان 3 ممالک کے مہنگے اور منفرد کھانوں کے بارے میں دلچسپ معلومات

image

کھانا ہماری زندگی کی اہم ترین ضرورت ہے۔ پرانے دور میں شاید کھانے اتنے مہنگے نہ ہوتے ہوں لیکن اگر آج کی بات کی جائے تو دنیا کے مختلف ممالک میں کھانوں کی قیمتیں ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں میں ہوتی ہیں۔

دنیا کے پرتعیش ریستوران خاص قسم کے کھانے تیار کرنے میں جدت پیدا کر رہے ہیں، جن کی قیمت صرف امیر لوگ ہی ادا کر سکتے ہیں۔ ان کھانوں میں مہنگے اجزا شامل کیے جاتے ہیں جس کے بعد کھانے کی قیمت بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

دنیا بھر کے ممالک میں لگژری ریسٹورنٹ آج قائم ہوچکے ہیں جہاں ذائقے سے بھرپور مگر ساتھ ہی قیمت میں بھی مہنگے کھانے دستیاب ہیں جن کی قیمت آپ کی سوچ سے بھی کہیں زیادہ بڑھ کر ہیں۔

آج ہم دنیا کے مختلف ممالک کے مہنگے ترین کھانوں کے بارے میں جانیں گے جن کی قیمتیں جان کر آپ کو یقین نہیں آئے گا۔

1- تیرنے والی مہنگی کھانے کی ٹرے

یہ تیرنے والی ٹرے جس میں مختلف کھانے کے آئٹمز موجود ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص جس نے یہ ویڈیو بنائی ہے وہ بتا رہا ہے کہ یہ فلوٹنگ ٹرے یعنی تیرنے والی ٹرے جو کہ مالدیپ میں ملتی ہے۔ اس ٹرے میں تھوڑے سے چپس، ایک گلاس شربت، ایک پلیٹ میں دال، ایک پیالے میں چاول،دوسرے پیالے میں اسٹک والے کباب، ایک نان اور ایک پلیٹ میں تھوڑی سے سلاد رکھی ہے۔ ویڈیو میں شخص بتاتا ہے کہ اس پوری ٹرے کی قیمت 100$ ڈالر ہے جو پاکستانی روپے میں 25 سے 26 ہزار پاکستانی روپے بنتے ہیں۔ ویڈیو دیکھیے۔

2- ترکش کباب

پاکستانی شامی کباب تو بہت کھائے ہیں،لیکن کیا آپ نے ترکش کباب کھائے ہیں؟ لندن کے کینری وارف کوارٹر میں مقیم ترکش کباب ریسٹورنٹ کے مالک اور شیف اوندر ساہان دنیا کے مہنگے ترین گرلڈ لیمب ( دمبے کا گوشت) سے تیار کردہ ترکش کباب فروخت کرتے ہیں، جس کے ایک حصے کی قیمت 925 پاؤنڈ ( 2 لاکھ 28 ہزار ) پاکستانی روپے بنتی ہے۔

3- سوالو نیسٹ سُوپ

چین میں بنایا جانا والا یہ سُوپ ایک خاص پرندے کے تُھوک سے بنایا جاتا ہے اور اس میں عام طور پر اور کوئی چیز استعمال نہیں ہوتی، اس سُوپ کے مہنگے ہونے کی سب سے بڑی وجہ اس کا تُھوک حاصل کرنا ہے اور یہ ایک خطرناک کام ہے کیونکہ یہ پرندہ اپنا گھونسلا اونچی چٹانوں پر بناتا ہے، اس سُوپ کی فی کلو قیمت 3000 ڈالر ہے جو پاکستانی روپے میں 5 لاکھ 12 ہزار سے زائد کا بنتا ہے۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts