انسان سے کبھی کبھار غلطی تو ہو ہی جاتی ہے لیکن کئی غلطیاں ایسی ہو جاتی ہیں جن کی خمیازہ بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ بلکل ایسی ہی ایک غلطی بھارتی بچے نے کی ہے جو بھارت سے بھاگ کر پاکستان آ گیا ہے۔
اس بچے کا نام رجد کمار ہے اور بھارتی کمار سجن پور کا رہنے والا ہے۔ یہ بچہ بھیک مانگنے کیلئے صرف پاکستان آیا ہے۔
ویسے تو جب بھی کوئی بھی پاکستانی غلطی سے سرحد کے اس پار گیا تو بھارتی فورسز نے ا س پر دہشت گرد ہونے کا الزام لگا دیا ہے لیکن پاکستانی فورسز نے اس بچے کو بہت آرام سے رکھا ہے۔
پاکستانی میڈیا نے جب اس سے پوچھا کہ وہ کیوں اور کیسے یہاں آیا ہے تو وہ بتاتا ہے کہ سمجھوتا ایکسپریس میں بیٹھ کر وہ کئی مرتبہ پاکستان آیا لیکن اس مرتبہ پکڑا گیا مگر اس کا مقصد صرف و صرف بھیک مانگنا ہوتا تھا کیونکہ اس کے ماں باپ مر چکے ہیں اور وہ اب ہندوستان کے ہی ایک ریلوے اسٹیشن پر سوتا ہے۔
اس مسئلے پر ونگ کمانڈر واہگہ کرنل شیر محمد کہتے ہیں کہ ایسے معاملات میں دونوں ممالک کی فورسز پوری تحقیقات کرتی ہیں کہ کہیں یہ کوئی دہشت گرد تو نہیں جسے دشمن ملک نے ٹرینڈ کر کے بھیجا ہو۔
لیکن یہ تو بچہ ہے اور پوری ٹھقیقات کے بعد اسی دن اس رجد کمار نامی بچے کو بھارتی بارڈر فورس( بی ایس ایف) کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے ایک تو یہ کام اس لیے کیا کیونکہ انسانیت بھی کوئی چیز ہوتی ہے اور دوسری طرف دونوں ممالک کے درمیان ایک قانون یہ ہے کہ اگر کوئی بھی شخص غلطی سے سرحد پار دونوں ممالک میں سے کسی ایک ملک میں آجائے تو اسے 24 گھنٹوں کے اندر اندر اسے ملک واپس بھیج دیا جائے گا۔