بڑے محل اطمینان نہیں دے سکتے ۔۔ ہر حال میں شوہر کا ساتھ دینے والی اس لڑکی پر سوشل میڈیا صارفین کیسے تبصرے کر رہے ہیں؟

image

وہ کہتے ہیں نہ کہ جب بیوی اور قسمت ساتھ دینے پر آ جائے تو انسان کو کامیاب ہونے سے پھر کوئی نہیں روک سکتا۔ اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔

تو یہ دونوں باتیں بلکل ٹھیک ہے جس کا منہ بولتا ثبوت یہ تصویر ہے جس میں واضح دیکھ سکتے ہیں کہ ایک عورت ہاتھ میں بچہ تھامے اپنے سوہر کے ساتھ جا رہی ہے۔

یہ فیملی ایک لوڈر رکشے میں کچھ سامان کے ساتھ بیٹھی ہے اور عورت اپنے خاوند کے کندھے پر ہی سر رکھ کر آرام کر رہی ہے۔ اس تصویر سوشل میڈیا پر اب خوب وائرل ہو رہی ہے ساتھ ہی ساتھ جس گروپ نے یہ تصویر شیئر کی ہے اس نے اس تصویر کو انتہائی خوبصورت کیپشن کے ساتھ عوام تک پہنچایا ہے کہ " کچھ عورتوں کو بڑے بڑے محلات کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ ان کیلئے اپنے خاوند کا کندھا ہی کا فی ہے"۔

مزید یہ کہ یہ جس گاڑی میں سفر کر رہے ہیں وہ ایک لوڈر رکشہ ہے اور اس کی نمبر پلیٹ دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ یہ رکشہ بھارت کا ہے کیونکہ اس پر تحریر ہندی میں لکھی ہوئی ہے ۔اور یہ فیملی کہیں شفٹ ہو رہی ہے کیونکہ اسی رکشہ میں گھریلو سامان بھی موجود ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس تصویر کو اب تک لاکھوں دنیا دیکھ چکی ہے اور پسند بھی کر رہی ہے؟ آئیے جانتے ہیں صارفین اس تصویر پر کس طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔

ایک صارف نے فیس بک پر لکھا کہ جی جی بلکل میں آپکی بات سے اتفاق کرتی ہوں کیونکہ اصل محل تو انسان کا دل ہوتا ہے جہاں سے عزت، محبت جیسے جذبات نکلتے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ اس کی بہن ہے کیونکہ آج کل کی دنیا میں ایسی بیوی ملنا ناممکن ہے مگر یہ حقیقت ہے تو یہ انسان بہت ہی خوش قسمت آدمی ہے۔

ایشوریا نامی ایک خاتون نے لکھا کہ بڑے بڑے محلات آپکو صرف اچھی زندگی دے سکتے ہیں مگر کسی اعتبار کرنے والے کا کندھا آپکو محبت،عزت اور اعتماد دے سکتا ہے۔

ایک صارف کہتے ہیں کہ بلکل ایسی خواتین کو سلام ہے جو اپنے گھر اور شوہر کیلئے ہر چیز قربان کر دیتی ہیں اور وہ لوگ بہت خوش قسمت ہیں جنہیں ایسی خواتین ہمسفر کے طور پر ملتی ہیں لیکن ایسی عورتیں ملتی مشکل سے ہیں۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts