انسان کو خود سے بہت پیار ہوتا ہے لیکن کچھ ایسے لوگ ہوتے ہیں جو کبھی بھی مرنا نہیں چاہتے اور ہمیشہ زندہ رہنے کیلئے سو سو جتن کرتے ہیں۔اسی طرح کی ایک خاتون سے ہم آپکو آج ملوا رہے ہیں جس نے خود کو زندہ رکھنے کے لیے برف میں جمانے کا سوچ لیا ہے۔ اس خاتون کا نام ہے لنڈا جو کہ امیریکہ شہر ایرزونا کے صحرا کی رہائشی ہے۔
لنڈا اس وقت 70 سال کی ہو چکی ہیں اور یہ چاہتی ہے کہ وہ کبھی اپنے گھر، اہلخانہ اور اس دنیا کو کبھی نہ چھوڑ کر جائے یہ خیال ان کو تب آیا جب انکے آج بال سفید ہو گئے ہیں ، گوٹنے کمزور ہو گئے ہیں اور انہیں دوسری بھی کئی قسموں کی بیماریاں لاحق ہیں لیکن اب وہ اس مشن پر نکل پڑ ہیں کہ خود کو کس طرح برف میں فریز کر کے کئی صدیوں تک زندہ رھ سکیں۔
یہ کام تو سننے میں ہی ایک مذاق لگتا ہے مگر آپ سوچیے کہ کئی سالوں پہلے یہ سوچا جا سکتا تھا کہ انسان جہاز میں اڑ کر سفر کرے گا یہ پھر کسی بیمار آدمی کا ہارٹ ٹرانسپلانٹ ہو سکتا ہے، تو اسی طرح لنڈ ابھی یہی سوچ رہی ہیں کہ 50 سے 200 سالوں تک یہ بھی علاج نکل آئے گا کہ برف میں فریز شخص کو سائنس کی مدد سے دوبارہ زندہ کیا جا سکتا ہے۔
اس کام کو کرنے کیلئے کئی ڈاکٹرز اور سائنسدان ان پر ہنس رہے ہیں اور ہر جگہ سے اچھا جواب نہ ملنے کی صورت میں یہ ناامید نہ ہوئیں اور انہوں نے اپنی ہی ایک فیکٹری بنا لی جس میں دنیا بھر کے اچھے اچھے ڈاکٹرز اور سائنسدانوں کو نوکری پر رکھ لیا جو کہ اب اس مشن پر گامزن ہیں کہ کس چرح انہیں فریز کیا جائے۔
اس کام کیلئے 200 لاکھ امریکی ڈالرز خرچہ آئے گا اور پاکستانی روپوں میں میں یہ رقم 2 کروڑ بنتی ہے۔ اب انہوں نے اپنی کمنی بھی بنا ہی لی ہے جس میں لبارٹریز، لین اور انسانی جسم کو اسٹور کرنے کیلئے بھی الات نصب تو کر چکے ہیں مگر اب ہوتا کیا ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ یہ کیا اپنے مقصد میں کامیاب ہو تی ہیں یا نہیں۔ یہ ایک سچی کہانی ہے جو کہ ہم ناس ڈیلی اردو نامی ایک سوشل میڈیا کے پیج سے حاصل کی ہے۔