میں جب مروں تو میری گاڑی کو میرے ساتھ دفنانا ۔۔ دنیا بھر میں موجود 5 لوگوں کی منفرد وصیت جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے

image

مرنے سے قبل انسان مختلف قسم کی وصیت یا اپنی جائیداد کا بٹوارہ کرکے جاتا ہے۔ البتہ کسی کو بھی اپنی موت کا اندازہ نہیں ہوتا، لیکن لوگ زندگی میں ہی وصیت کر جاتے ہیں۔ کچھ ایسے بھی لوگ دنیا بھر میں موجود ہیں جنہوں نے ایسی منفرد وصیتیں کی ہیں کہ جان کر کسی کو ہنسی آئے گی تو کوئی حیران بھی ہوگا کہ ایسی وصیت کرنے کی کیا ضرورت تھی؟

فریڈ بؤر

فریڈ بؤر جو کہ فوڈ کیمسٹ تھے جنہوں نے ایک ڈبے میں پرنگلز چپس کو پیش کیا تھا، 1980 میں اس نے وصیت کی کہ جب میں مر جاؤں تو میری لاش کو جلا دینا اور اس راکھ کو پرنگلز چپس کے ڈبے میں ڈال کر دفنانا۔

مسلمان کی قبر

بھارت سے ایک خبر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی، بھارتی ریاست پونا کے علاقے اندرا نگر کی رہائشی چھگن بائی کشن اوہال نے مرنے سے قبل اپنی بیٹی سے ایسی خواہش کی تھی جو سن کر بھارتی بھی حیران ہو گئے ہیں۔

بھارتی خاتون کی خواہش : چھگن بائی کشن نے اپنی بیٹی لکشمی سے کہا تھا کہ: '' بیٹی! اگر میں رمضان کے مہینے میں مر جاؤں تو مجھے جلانا نہیں بلکہ دفنا دینا کیونکہ ہم نے سُنا ہے، اس ماہ خُدا بہت مہربان ہوتا ہے، مجھے گھٹیا کی تکلیف نے زندگی بھر سکون لینے نہیں دیا، میں چاہتی ہوں کہ مرنے کے بعد مجھے سکون مل سکے۔'' لکشمی مذید بتاتی ہیں کہ: '' ماں کو گٹھیا کی تکلیف تھی اور گھر میں ان کا علاج ہو رہا تھا پھر اچانک ان کی تکلیف بڑھ گئی اور شیواجی نگر کے جمبو اسپتال لے جاتے وقت راستے میں ہی ماں کی سانسیں ختم ہوگئیں۔ اسپتال کے ڈاکٹر نے ساسون اسپتال سے ڈیتھ سرٹیفکٹ بنوانے کیلئے کہا۔ ان کی لاش کو ساسون اسپتال لے کر گے جہاں ہمیں معلوم ہوا کہ ماں کوکورونا بھی تھا اور ہمیں معلوم نہ تھا۔ موت کا سرٹیفکٹ بننے کے بعد کورونا پروٹوکول کے مطابق آخری رسومات ادا کرنا تھا۔ اس کے بعد اپنی والدہ کو مسلمان کمیونٹی کی مدد سے قبرستان لے کر گئے اور انہیں ان کی آخری خواہش کے مطابق ہی دفنایا گیا۔ لکشمی نے یہ بھی بتایا کہ: '' میری ماں ہمیشہ سے مسلمان پڑوسیوں کے ساتھ مل بانٹ کر رہی ہے اور ہمارے قریبی محلے دار جو مسلمان ہیں وہ ہمارے ہر مشکل وقت میں ساتھ دیتے ہیں۔''

الزبتھ ٹیلر

الزبتھ ٹیل ایک اداکارہ اور ماڈل تھیں جو ہر جگہ دیر سے پہنچتی تھیں ان کا نام بھی لیٹ لطیف پڑ گیا تھا اور انہوں نے اپنی وصیت میں لجھا کہ جب میں مروں تو جنازے کے وقت سے 15 منٹ بعد یعنی 15 منٹ دیر سے مجھے لے کر جانا تاکہ زندگی اور موت کا حصہ برابر ہو جائے۔

گاڑی

شمالی امریکا کی آزاد ریاست ’باجا کیلیفورنیا سُر‘ میں ڈون آڈان آرانا نامی شخص نے اپنی وصیت میں لکھا تھا کہ جب میں مروں تو میری گاڑی کو بھی میرے ساتھ ہی دفنا دینا۔

کُتے سے محبت

لیوما نامی خاتون کو اپنے کُتے سے بہت محبت تھی اس نے اپنی ساری دولت اپنے پیارے پالتو کتے کے نام کردی اور یہی وجہ ہے کہ جب تک اس کی دولت ختم نہ ہوئی حکومتی افسر اس دولت کو کتے پر خرچ کرتے رہے۔

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts