بھارتی ریاست اتر پردیش سے انسانیت کو جھنجھوڑ دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک ریٹائرڈ ریلوے ملازم اور اس کی ذہنی معذور بیٹی کو مبینہ طور پر پانچ برس تک قید میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس افسوسناک واقعے میں باپ جان کی بازی ہار گیا جبکہ بیٹی انتہائی کمزور اور تشویشناک حالت میں ملی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق متوفی کی شناخت 70 سالہ اوم پرکاش سنگھ راٹھور کے نام سے ہوئی ہے جو ریلوے میں سینئر کلرک کے عہدے سے ریٹائر ہو چکے تھے۔ ان کی 27 سالہ بیٹی راشمی ذہنی طور پر معذور ہے۔ اہلیہ کے انتقال کے بعد دونوں ایک الگ مکان میں رہائش پذیر تھے اور بیٹی کی دیکھ بھال کے لیے اوم پرکاش نے دو ملازمین رکھے تھے۔
متوفی کے بھائی امر سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ انہی ملازمین نے گھر پر قبضہ کر لیا اور باپ بیٹی کو کمروں میں قید کر کے رکھا۔ الزام ہے کہ دونوں کو خوراک، علاج اور دیگر بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا گیا جبکہ رشتہ داروں کو بھی مختلف بہانوں سے ملنے نہیں دیا جاتا تھا۔
پیر کے روز جب اوم پرکاش کی موت کی اطلاع ملی تو اہل خانہ موقع پر پہنچے، جہاں منظر انتہائی خوفناک تھا۔ اوم پرکاش کی لاش گھر کے ایک اندرونی کمرے میں پڑی تھی جبکہ راشمی ایک اندھیرے کمرے میں برہنہ اور نہایت نڈھال حالت میں پائی گئی۔ رشتہ داروں کے مطابق شدید بھوک کے باعث راشمی کا جسم ضعیف شخص جیسا ہو چکا تھا اور ہڈیاں نمایاں تھیں۔
ڈاکٹروں نے اسپتال پہنچنے پر اوم پرکاش کو مردہ قرار دیا جس کے بعد پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔فی الحال راشمی کو اہل خانہ کی نگرانی میں رکھا گیا ہے جبکہ خاندان نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔