مشہور نعت خواں جنید جمشید کو ہم سے بچھڑے کئی برس بیت گئے، انہوں نے گلوکاری سے پرہیزگاری تک کا سفر طے کیا اور لاکھوں کروڑوں لوگوں کے دِلوں میں گھر کر لیا، مگر بدقسمتی سے ایک افسوسناک جہاز حادثے میں وہ دنیا سے رخصت ہو گئے۔
جنید جمشید تو خداوند سے ملاقات کے لئے رخصت کر گئے مگر اپنے پیچھے بہت سی یادیں چھوڑ گئے ہیں جنہیں ان کے بیٹوں نے آج بھی سنبھال رکھا ہے جیسے کہ ان کا کمرہ اور ان کے استعمال کی تمام چیزیں جن سے آج بھی جنید جمشید کی خوشبو آتی ہے اور ان چیزوں کو دیکھ کر ان کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔
جنید جمشید کے بیٹے بابر جنید نے جنید جمشید کے مداحوں کی درخواست پر اپنے سوشل میڈیا پیج سے اپنے والد کے کمرے کی ویڈیو شئیر کی ہے، اس میں بابر جنید نے مداحوں کو جنید جمشید کی ڈائری، ان کی لکھائی، ان کا بستر، ان کا والیٹ اور ان کے اوپر لکھی ایک کتاب دکھائی ہے۔
بابر جنید نے بتایا کہ اس ڈائری میں ان کے والد اپنی نعتوں کے قیمتی اشعار لکھا کرتے تھے، انہیں ایک والیٹ تحفے میں ملا تھا جس پر ان کا نام بھی درج تھا، جبکہ ان کی جیکٹ بھی آج تک اس ہی حال میں موجود ہے اور بابر اکثر اپنے بابا کی جیکٹ جس پر ان کا نام ''جنید جمشید'' لکھا ہے، پہن کر باہر جاتے ہیں۔
بابر جنید نے بتایا کہ جنید جمشید کو اکثر طویل ہوائی سفر پر جانا پڑتا وہ جیسے ہی سفر سے تھک کر واپس آتے تو بابر ان کے پاؤں دبایا کرتے تھے اور جنید جمشید باتیں کرتے کرتے اور اپنے بیٹے کو دعائیں دیتے دیتے ہی سو جایا کرتے تھے۔
بابر جنید کی جانب سے شئیر کردہ اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بےحد پسند کیا گیا ان کے مداحوں نے بابر جنید سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور جنید جمشید کی مغفرت کی دعائیں کرتے ہوئے کہا کہ جنید جمشید آج بھی سب کے دلوں میں زندہ ہیں۔
یاد رہے کہ جنید جمشید 7 دسمبر 2016 میں ایک طیارے کے حادثے میں اس جہاں سے کوچ کر گئے تھے، ان کی اہلیہ بھی اس حادثے میں جاں بحق ہوئی تھیں۔