بھارتی فورسز کی مظلوم کشمیریوں پر کاری مظالم میں شدت آچکی ہے۔ گزشتہ روز سے ایک کشمیری بچی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ بچی کا کہنا ہے کہ میرے والد کو شہید کرکے بھارتی فوجی ہنس رہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق چند دن قبل جموں کشمیر کے علاقے حیدر پورہ میں سرچ آپریشن کیا گیا، جس میں 4 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا، جن میں الطاف احمد بھٹ بھی شامل تھے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دکھائی دی جانے والی بچی شہید الطاف بھٹ کی بیٹی ہے۔ اپنے بیان میں بچی نے بتایا کہ میرے چچا کو فون آیا تو انہوں نے رونا شروع کردیا تھا۔
میں نے اللّٰہ سے دعائیں شروع کردی تھی، جبکہ باہر چیخنے چلانے کی آوازیں آرہیں تھی۔ بچی نے بتایا کہ بھارتی فورسز نے میرے کزن کو تین بار گاڑی پر چڑھا کر چھوڑ دیا، لیکن تیسری بار اسے شہید کر دیا، جبکہ وہاں موجود گواہ کو بھی شہید کر دیا۔
بچی نے روتے ہوئے بھارتی فوجی سے پوچھا کہ آنکل آپ نے یہ کیا کیا؟ تو آگے سے وہ لوگ بے شرمی سے ہنس رہے تھے، میں ان کو کیا جواب دیتی.
بچی نے گڑگڑاتے ہوئے بتایا کہ میرا بھائی بہت چھوٹا ہے، اسے معلوم بھی نہیں، وہ بابا کے بہت قریب ہے، کیسے سمجھائیں گے؟
بھارتی صحافی رانا ایوب نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہم کیسے اپنے آپ کو ایک مہذب کہہ سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الطاف بھٹ کو بھارتی فورسز انکاؤنٹر کے دوران انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے رہے تھے۔