رات کو تمام گڑیاں زندہ ہوجاتی ہیں.. دنیا کے 5 ایسے عجیب و غریب اور خوفناک جزائر جن کے بارے میں جان کر آپ بھی ڈر جائیں گے

image

دنیا صرف انسانوں کا گھر نہیں بلکہ غور کیا جائے تو قدرت کا بنایا ہوا ایسا عجائب گھر بھی ہے جس کو دیکھ کر اکثر انسان کی عقل حیران رہ جاتی ہے۔ آج ہم آپ کو دنیا کے ایسے حیرت انگیز جزیروں کے بارے میں بتائیں گے جن کو جاننے کے بعد آپ سوچ میں پڑ جائیں گے

گڑیوں کا جزیرہ

میکسیکو میں موجود یہ جزیرہ کافی خوفناک ہے۔ اس جزیرے میں صرف درخت ہیں اور ان درختوں پر لٹکی ہوئی کروڑوں کی تعداد میں گڑیاں۔ درحقیقت جزیرے میں گڑیاں لٹکانے کی روایت تب شروع ہوئی جب ایک بچی کی کم عمری میں ہی موت ہوگئی تب اس کی یاد میں اس سنسان جزیرے پر لوگوں نے گڑیاں لٹکانا شروع کردیں۔ کہتے ہیں رات کو یہ تمام گڑیائیں بچی کی روح سے جاگ جاتی ہیں

جزیرہ ہے یا الگ سیارہ؟

سوکوٹرہ نام کا یہ جزیرہ کسی اور ہی سیارے کا منظر پیش کرتا ہے کیونکہ یہاں کی آب و ہوا زمین کے باقی حصوں سے بالکل مختلف ہے۔ اسی وجہ سے سوکوٹرہ میں پائے جانے والے درخت اور پودے زمین کے باقی کسی حصے میں ابھی تک نہیں دیکھے جاسکے۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ پرندوں کی 3 انوکھی اقسام بھی صرف اسی جزیرے پر موجود ہیں۔

خبردار! یہاں صرف سانپ داخل ہوسکتے ہیں

ایلا داکوئی مادا گرینڈ نامی یہ جزیرہ برازیل سے تھوڑی دوری پر موجود ہے۔ اس جزیرے میں انسان یا کوئی اور جاندار داخل ہونے کی جرات نہیں کرسکتا کیوں کہ یہاں سانپوں کی آبادی ہے۔ اس جزیرے پر اتنے نایاب اور زہریلے سانپ موجود ہیں جن کے کاٹنے سے انسان کی فوری موت واقع ہوسکتی ہے

ایسٹر جزیرہ

ایسٹر آئی لینڈ پولینیزیا سے کچھ دوری پر ہے۔ اس جزیرے میں مضبوط اور قدیم انسانی شکل کے مجسمے موجود ہیں جنھیں پتھروں سے بنایا گیا ہے۔ ابھی تک یہ پتا نہیں چلایا جاسکا کہ یہ کس دور کی باقیات ہیں اور انھیں بنانے والے انسانوں نے یہ جگہ کیوں چھوڑ دی۔

پلمیرا اٹول

ہوائی جزیرے کے قریب ہی بنا یہ جزیرہ ابھی تک تسخیر نہیں کیا جاسکا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں ایسی عجیب و غریب چیزیں ہوتی ہیں جو انسانی سمجھ سے باہر ہیں اور ان کا کوئی ثبوت بھی نہیں ملتا۔ کہنے والے کہتے ہیں کہ اس جزیرے پر شیطانی قوتوں کا سایہ ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US