“میری بیٹی اسموگ سے اتنی متاثر ہوئی ہے کہ گلا خراب ہونے کے ساتھ، کھانسی، بخار اور منھ میں چھالے بھی نکل آئے ہیں“
سارہ ذیشان اپنی ڈیڑھ سال کی بیٹی کے بارے میں بی بی سی کو بتاتے ہوئے بولیں۔ ان کے علاوہ لاہور اور پاکستان کے کئی شہروں میں اسموگ س متاثر ہونے والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
اسموگ کے نقصانات اور اس سے بچاؤ کے طریقے
اسموگ سے ہونے والی بیماریوں میں آنکھوں سے پانی بہنا، ناک کان اور گلے میں خارش، کھانسی، نزلے کے علاوہ پھیپھڑوں اور دل کے مرض میں شدید اضافہ شامل ہے۔ اگر مسلسل اسموگ کا سامنا کرنا پڑے تو پھیپھڑوں کا کینسر بھی ہوسکتا ہے اس کے علاوہ یہ دمہ کے مرض کو بھی انتہائی حد تک بڑھا دیتا ہے۔
پھیپھڑے سیاہ پڑ گئے
ماحولیاتی مسائل پر تحقیق کرنے والے ایک ماہر رافع عالم کا کہنا ہے کہ “بھارت کے شہر دہلی میں کچھ بچوں کا مشاہدہ کیا گیا کہ اسموگ ان کے پھیپھڑوں پر کیسے اثر انداز ہوتی ہے۔ تحقیق کے نتائج سے پتا چلا کہ 48 فیصد بچوں کے پھیپھڑے اسموگ کی وجہ سے سیاہ پڑ چکے تھے۔
غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں
ایسے دنوں میں غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں جب اسموگ فضا میں بہت زیادہ موجود ہو۔ خاص طور پر بچوں، بڑوں اور دمے سے متاثر افراد کو بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ گھر، دفاتر اور گاڑیوں کی کھڑکیاں بند رکھیں۔
کھلی فضا میں ورزش
ورزش کرنا صحت کے لئے بہت ضروری ہے لیکن ایسی فضا میں ورزش کرنا جہاں اسموگ موجود ہو بہت زیادہ خطرناک ہے کیونکہ ورزش کے دوران انسان تیزی سے سانس لیتا ہے اور اسموگ کی صورت میں تیز رفتاری سے اسموگ پھیپھڑوں میں داخل ہوجائے گی۔ اس لئے اسموگ کے دوران کھلی جگہ دوڑنے اور بھاگنے سے پرہیز کریں۔
ماسک پہنیں
آج کل کے ماحول میں ماسک پہننا یوں بھی ضروری ہے کیونکہ ماسک کرونا وائرس سے ہمیں بچاتا ہے۔ اسی طرح اسموگ کو پھیپھڑوں میں داخل ہونے سے روکنے میں بھی ماسک کارآمد ہے۔
پانی زیادہ پئیں
پانی جسم سے آلودہ مادوں کو خارج کرنے کے لئے اہم کردار ادا کرتا ہے اس لئے پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔
ائیر پیوریفائرز
ائیر پیوریفائیرز خرید کر گھر میں رکھے جاسکت ہیں یہ گھر یا دفاتر کی فضاؤں سے زہریلی گیس باہر نکال دیتے ہیں۔
دھند میں گاڑیاں چلانے سے پرہیز کریں
اسموگ میں کچھ نظر نہیں آتا اس لئے گاڑی چلانا بہت خطرناک ہے لیکن گاڑی کا دھواں مزید آلودگی بڑھاتا ہے اس لئے کوش کریں کہ گاڑی کا استعمال کم سے کم کریں
پیٹرول صبح بھروائیں
کوشش کریں کہ صبح کہ وقت پیٹرول بھروا لیا جائے تاکہ ے دھوئیں اور دھوپ کی وجہ سے نقصان دہ گیسوں کے اخراج سے بچا جاسکے۔