یہاں مینڈکوں کی شادی بھی ہوتی ہے اور۔۔ جانیں بھارت کی ان عجیب و غریب چیزوں کے بارے میں جو دنیا میں اور کہیں نہیں پائی جاتیں

image

موجودہ بھارت سے اگرچہ لوگوں کو کئی اختلافات ہوسکتے ہیں۔ لیکن قدیم ہندوستان کی وہ باقیات جو بھارت میں آج بھی موجود ہیں لوگوں کی دلچسپی کا حصہ ہیں۔ دنیا بھر سے سیاح قدیم پندوستان کے عجوبے دیکھنے آج بھی بھارت کا رخ کرتے ہیں۔ آئیے آپ کو بھی سیر پر لئے چلتے ہیں۔

قلعہ جس میں جانے کی اجازت نہیں کیونکہ

بھان گڑھ نامی یہ قلعہ سترہویں صدی کی باقیات ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق ایک جادوگر کو اس قلعے کی شہزادی سے محبت ہوگئی تھی لیکن شہزادی نے جادوگر کی محبت کو ٹھکرا دیا جس کے بعد اس نے ناراض ہوکر قلعے پر جادو کردیا اور آج بھی اس کی روح قلعے میں بھٹکتی ہے۔ ایک اور کہانی کے مطابق قلعے کو ایک سادھو نے بد دعا دی تھی۔ یہ داستانیں سچی ہیں یا نہیں لیکن اس قلعے میں ہونے والے عجیب و غریب واقعات کے بعد یہاں سورج ڈوبنے کے بعد کسی کو داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے

مینڈک کی شادی کرواؤ تو بارش ہوگی

مون سون کے موسم میں اگر بارش نہ ہورہی ہو تو ہندوستانی تہوار وراناسی منایا جاتا ہے جس میں مینڈکوں کی شادی کروائی جاتی ہے۔ یہ تہوار بڑے پیمانے پر منایا جاتا ہے جس میں اکثر وزیر بھی شریک ہوتے ہیں۔

تیرتا ہوا چرچ

“شیٹی ہالی روزری چرچ“ کئی برسوں سے غیر آباد ہے۔ اس چرچ کو تیرتا ہوا چرچ اس لئے کہا جاتا ہے کیونکہ مون سون کے موسم میں چرچ پانی میں ڈوب جاتا ہے اور صرف اوپر کا حصہ پانی میں تیرتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ سیاح بارش کے موسم میں تیرتے ہوئے چرچ کا نظارہ کرنے آتے ہیں۔

چرچ میں ممی

گوا اپنی عیسائی آبادی اور خوبصورتی کی وجہ سے کافی شہرت رکھتا ہے۔ گوا کی ایک اور وجہ شہرت باسیلیکا آف بوم جیسس نامی چرچ میں ایک ایسی ممی کا موجود ہونا ہے جو ساڑھے چار سو سال سے زائد عرصے سے صحیح سلامت ہے۔ سب سے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ پانچ ہزار سال پہلے مرنے والے اس پادری کی لاش کو کسی قسم کے مصالحے لگائے بغیر رکھا گیا تھا۔

66 کروڑ سال پرانی چٹان

ممبئی بالی وڈ کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے لیکن سیاحوں کی دلچسپی کے لئے یہاں ایک ایسی چٹان بھی موجود ہے جو 66 کروڑ سال پہلے وجود میں آئی۔ گلبرٹ ہل زمین پر پڑنے والے شگافوں سے پگھلا ہوا لاوا نکلنے کے بعد وجود میں آئی تھی اور یہ 200 فٹ لمبی سیاہ رنگ کی چٹان ہے۔

مردہ لوگوں کے ساتھ ڈنر

لکی ریستوراں مقامی کھانے تو پکاتا ہی ہے لیکن یہاں لوگوں کی دلچسپی ہوٹل میں موجود قبروں میں زیادہ ہے۔ ہوٹل کے مالک کا کہنا ہے کہ پہلے یہاں ایک قدیم قبرستان تھا جسے ہوٹل بنانے کے لئے توڑا نہیں گیا بلکہ قبروں کے درمیان ہی ٹیبل کرسیاں لگا دی گئیں۔ لکی ریستوراں کے مالک کو لگتا ہے یہ قبریں ہی اس کے کاروبار کی ترقی کی وجہ ہیں۔

بادشاہ کا ٹوئلٹ تخت

میوزیم تو آپ نے بہت دیکھے ہوں گے لیکن سلھ انٹرنیشنل میوزئیم ایک ایسا عجیب و غری میوزئیم ہے جہاں ٹوائلٹس کی تاریخ اور ڈھائی ہزار سالہ قدیم طرز کے ٹوائلٹس کے نمونے موجود ہیں۔ حتیٰ کہ یہاں کنگ لوئیس کے ٹوائلٹ تخت کی نقل بھی موجود ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US