پاکستان آنے والے ملا کردستانی بہت بڑا فراڈیہ نکلا ۔۔ صحافی سلیم صافی کے تہلکہ خیز انکشافات

image

گزشتہ دنوں ملا کردستانی سے متعلق سوشل میڈیا پر بحث ہو رہی تھے، سیاسی لیڈر شپ بھی اس ملا سے کافی متاثر نظر آ رہی تھی، مگر ان کی حقیقت کا جب علم ہوا تو چپ رہنے میں ہی عافیت سمجھی۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ سینئیر صحافی سلیم صافی کے ملا کردستانی سے متعلق اہم انکشاف کے بارے میں بتائیں گے۔

سلیم صافی نے اپنے کالم میں ملا کردستانی اور پاکستانی سیاسی لیڈر شپ کی توہم پرستی سے متعلق کھل کر تنقید کی۔ سلیم صافی نے اپنے کالم میں جمیعت علمائے اسلام کے سینیٹر طلحٰہ محمود سے متعلق کہنا تھا کہ طلحٰہ محمود کو اللہ پاک نے اگرچہ دولت سے نوازا ہے مگر انہیں آزمائش میں اس طرح ڈالا ہے کہ ان کا بیٹا اسپیشل بچہ ہے۔ سینیٹر طلحٰہ محمود کو جب ملا کردستانی کے بارے میں معلوم ہوا جنہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی تشہیر کچھ اس طرح کی تھی کہ وہ ایک ہی لمحہ میں گونگے اور بہرے کا علاج کرتے ہیں (ںعوزباللہ) تو باپ سے رہا نہ گیا اور انہوں نے یہ طریقہ کار بھی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔
ملا کردستانی سے ملاقات کے لیے انہوں نے عراقی سفیر سے رابطہ کیا اور اپنے خرچے پر انہیں پاکستان بلایا، ان کی آمد کا علم جب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو ہوا تو وہ بھی ان سے ملنے آ گئے اور ساتھ ہی تصاویر بھی بنوا لیں جو کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔ اس سب صورتحال میں عام پاکستانی بھی متاثر ہو رہے تھے اور انہیں سچ مچ اللہ کی طرف سے شفا کا ذریعہ سمجھ رہے تھے۔ لیکن دراصل یہ ملا ایک فراڈیہ تھا۔
سلیم صافی کے اس کالم میں ملا کردستانی سے متعلق بتایا گیا ہے کہ انہوں نے کس طرح پاکستانیوں کو بے وقوف بنایا اور کس طرح سیاسی لیڈر شپ ان کی باتوں میں آ گئی۔ انہوں نے بچے کے ساتھ شعبدہ بازی کرتے ہوئے ویڈیو اپلوڈ کی جس میں وہ بچے کی تکلیف دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اسد قیصر کی ایک اور آڈیو منظر عام پر آئی جس میں وہ رکن اسمبلی جو کہ ڈاکٹر ہیں، انہیں بتا رہے ہیں کہ ملا کردستانی گونگوں اور بہروں کو پلک جھپکتے ہی علاج کرتے ہیں۔
پھر کیا تھا، متعدد پاکستانی اپنے معزور بچوں کو لے کر سینیٹر طلحٰہ محمود کے گھر پہنچ گئے۔ وہ کئی گھنٹے انہی کے گھر کے باہر ملا کردستانی کا انتظار کرتے رہے۔ لیکن ملا کردستانی نے انہیں جواب نہیں دیا، دیتے بھی کیسے کیوںکہ وہ ایک جعلی ملا ہیں۔ اسی طرح پھر ایک دن انہوں نے لاہور کا پلان بنایا، تو عوام لاہور کے ایک ہوٹل کے باہر جمع ہو گئی کہ آج تو ملا کردستانی سے ملاقات ہو ہی پائے گی، مگر وہ لاہور آئے ہی نہیں یا اپنے ہوٹل سے باہر ہی نہیں نکلے، مگر ان کی وجہ سے کئی افراد اپنے معزور بچوں کو لے کر زلیل و خوار ضرور ہوئے۔ اسی طرح وہ پشاور میں بھی فراڈ کر کے لوگوں کو بے وقوف بنا گئے۔
چونکہ ملا کردستانی سینیٹر طلحٰہ محمود، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، سابق وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان سے مل چکے ہیں اور ان کی دعوت قبول کر چکے ہیں، اس سے ان کی فین فالوؤنگ میں اضافہ ہوا ہے۔ اگرچہ ملا فراڈیہ ہے مگر جب سابق وزیر اعظم تک انہیں دعوت پر مدعو کریں تو ان کی شہرت تو بڑھے گی ہی۔ اگرچہ طلحٰہ محمود نے باپ کی حیثیت سے انہیں بنا تحقیق کیے بلا لیا، مگر اسپیکر قومی اسمبلی نے اس حوالے سے پہلے تحقیقات کیوں نا کیں؟
سلیم صافی نے بتایا کہ یہ ملا فراڈ کے باعث خود اپنے ملک میں گرفتار ہو چکا ہے، سعودی عرب نے بھی اس فراڈیے کو عوام کو بے وقوف بنانے پر گرفتار کیا تھا۔ سعودی علماء اس حوالے سے فتوے بھی دے چکے ہیں، مگر سیاسی لیڈر شپ نے تحقیقات کرنا مناسب نہیں سمجھا۔ سوال یہ ہے کہ یہ فراڈیے سیاسی خرچے پر حکومتی اراکین سے ملتا رہا، لاکھوں لوگ جو اپنے معزور بچوں کے علاج کے لیے زلیل و خوار ہوتے رہے انہیں انصاف کون دے گا؟


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US