گزشتہ دنوں وفاقی وزیر احسن اقبال کے ساتھ بھیرہ کے مکڈونلڈز میں بدتمیزی کا واقعہ پیش آیا جس میں ان کے ہوٹل پہنچنے کے بعد ایک خاندان نے چور چور کے نعرے بلند کیے۔ اس واقعے کی ویڈیو تھوڑی دیر میں ہی وائرل ہوگئی جس کے بعد ن لیگ کے رہنماؤں نے واقعے کی مذمت کی البتہ جیو نیوز کے مطابق مذکورہ خاندان نے احسن اقبال سے اپنے رویے کی معافی مانگ لی ہے۔
احسن اقبال ہمارے بزرگ ہیں
احسن اقبال سے بدتمیزی سے پیش آنے والے خاندان کے ایک فرد اسامہ شیر نے جنگ نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ "عوامی مقام پر ہمیں احسن اقبال سے اس طرح پیش نہیں آنا چاہیے تھا ہم سے غلطی ہوئی۔ احسن اقبال ایک مشہور شخصیت ہیں اور ہمارے بزرگ بھی ہیں اس لئے جیسے ہی ہمیں اپنی غلطی کا احساس ہوا ہم نے ان سے معافی مانگ لی۔"
احسن اقبال نے کیا کہا؟
احسن اقبال نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کی جس میں ان کا کہنا تھا کے “بھیرہ واقعہ میں ملوث فیملی نے نارووال آ کر ملاقات میں اپنے عمل پر معذرت کی،پچھتاوے اور شرمندگی کا اظہار کیا۔میں پہلے ہی ان کیخلاف قانونی چارہ جوئی نہ کرنے کا اعلان کر چکا تھا۔ہم سب پاکستانی ہیں ایک دوسرے سے اختلاف کے حق کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا اور باہمی احترام قائم رکھنا ہے۔“
واقعے میں ملوث خاندان نے معافی کیوں مانگی؟
احسن اقبال اس سے پہلے واقعے میں شامل افراد کے خلاف قانونی کارروائی نہ کرنے کا اعلان بھی کرچکے تھے کیوں کہ ان افراد میں زیادہ تعداد خواتین کی تھی اس لئے یہ کہا نہیں جاسکتا کہ متعلقہ خاندان نے ان سے ڈر کر معافی مانگی ہے بلکہ امکان یہی ہے کہ انھیں اپنے رویے کی سنگینی کا احساس ہوگیا ہو۔ احسن اقبال نے اس خاندان کے ساتھ بیٹھے ہوئے کئی تصاویر بھی شئیر کیں جس میں سب کو خوشگوار موڈ میں دیکھا جاسکتا ہے۔