کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا اور ان کے مبینہ شوہر ظہیر نے گذشتہ روز ویلاگر اور میزبان زنیرا ماہم کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے اقرار الحسن کے انکشافات پر بات کی۔
انٹرویو میں زنیرا ماہم نے دعا اور ظہیر سے اقرار الحسن سے متعلق سوال کیا کہ وہ آپ لوگوں کو گینگ کیوں کہہ رہے ہیں؟
ظہیر نے کہا کہ ہمیں جو میسجز بھیج رہے انٹرویو دینے کے لیے ہم ان سب کو انٹرویو دینے کے لیئے تیار بیٹھے ہوئے ہیں۔ مجھے میرے وکیل نے بتایا کہ اقرار الحسن مجھے انٹرویو کے لیے کہہ رہے ہیں تو میں نے اپنے وکیل سے کہا ہم نے خود ان سے انٹرویو کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ان کا کوئی جواب نہیں آتا۔
ظہیر نے کہا کہ ہم نے ان کو میسج کیا کہ آپ آکر ہمارا انٹرویو لے سکتے ہیں ہماری طرف سے انکار نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں دعا زہرا نے کہا کہ میں کسی کے دباؤ میں نہیں اور اچھے برے کو سمجھتی ہوں۔ اور جو لوگ اس طرح کی ویڈیوز ڈالتے ہیں جس میں میرے متعلق منفی باتیں ہوں انہیں سوچ سمجھ کر کام لینا چاہیئے۔
زنیرا ماہم نے سوال کیا کہ ایک طرف سید اقرار الحسن کی یہ بات سامنے آتی ہے دعا کے والد آپ کو داماد تسلیم کرنے کے لیئے راضی ہوگئے ہیں اور کبھی کہتے ہیں دعا ایک گینگ کے ہاتھوں چلی گئی ہے۔ جس پر ظہیر نے کہا کہ میں دعا کے والد کی پہلے دن سے عزت کرتا ہوں اور جب یہ کیس شروع بھی نہیں ہوا تھا میں تب سے دعا کے والد سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتا رہا ہوں اور آج بھی ان سے رابطے کی کوشش کرتا رہتا ہوں۔
دعا زہرا کا کہنا تھا کہ والد ہمارے میسجز کا جواب بھی نہیں دیتے اور نہ پیغام سین کرتے ہیں۔ ظہیر نے بتایا کہ ہم دونوں دعا کے والدین سے لائیو بیٹھ کر بات کرنا چاہتے ہیں مگر وہ تیار ہی نہیں ہیں۔