“موٹر سائیکل پر نہیں تو کم از کم اپنی بیوی پر رحم کریں۔ پاکستان حد سے زیادہ بڑھی ہوئی آبادی کے خوفناک نتائج بھگت رہا ہے۔ اپنے خاندان کو محدود رکھیں اور بچوں کو ان کے حقوق دیں“
پاکستان کے مشہور گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے نے ورلڈ پاپولیشن ڈے یعنی 11 جولائی کو یہ پیغام اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شئیر کیا۔ شہزاد رائے اکثر ہی عوام کی توجہ مختلف مسائل کی جانب انوکھے انداز میں مبذول کراتے ہیں۔ اس وقت بھی انھوں نے اپنے پیغام کے ساتھ ایسی تصاویر شئیر کیں جن میں وہ موٹر سائیکل پر کچھ بچوں کے ساتھ بیٹھے ہیں اور ان کے پیچھے ہی ایک خاتون بھی ہیں۔
شہزاد رائے کی تصویر اور پاکستان کے خاندان
یہ تصویر اگرچہ ان کے اپنے خاندان کی نہیں ہے لیکن یہ پاکستان کے تقریباً ہر دوسرے گھر کی ترجمانی کررہی ہے۔ اگر ہم سڑک پر نکلیں گے تو دیکھیں گے کہ ایسی کئی موٹر سائیکلیں ہمارے سامنے سے گزرتی ہیں جو بچوں سے لدی پھدی ہوتی ہیں اور جگہ کی تنگی کی وجہ سے کوئی ایک بھی شخص صحیح سے نہیں بیٹھ پارہا ہوتا۔ بلاشبہ شہزاد رائے کی یہ تصویر پاکستان کے مڈل کلاس گھرانوں کے مسائل کی درست ترجمانی کررہی ہے۔
دنیا کی آبادی کس رفتار سے بڑھ رہی ہے ؟
اقوام متحدہ کی جانب سے ہر سال عالمی ہومِ آبادی منایا جاتا یے۔ اس سال اس موقع پر جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور محتاط اندازے کے مطابق اس سال 15 نومبر تک دنیا بھر کی آبادی 8 ارب تک جاپہنچے گی جو کہ 2020 میں تقریباً ساڑھے سات ارب تھی۔
بڑھتی آبادی کا پاکستان پر اثر
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ 2050 تک دنیا بھر کی آبادی کا آدھے سے زیادہ حصہ انڈیا، کانگو، مصر، ایتھوپیا، نائجیریا، پاکستان، فلپائن اور تنزانیہ میں ہوگا۔ ان فہرست میں زیادہ تر ممالک غریب ہیں خاص طور پر پاکستان کے لئے یہ لمحہ فکریہ ہے۔ ہر گھر میں وسائل کی کمی اور افراد کی زیادتی کی وجہ سے بچوں کو ان کے جائز حقوق پر سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے جو ان کی صحت پر برا اثر ڈالتا ہے۔ بہتر ہے حکومت اس سلسلے میں عوام کی رہنمائی کرے اور عوام کی بہتری کے لئے خاندانی منصوبہ سازی کو فروغ دے۔