لاہور سے ایک ایسا بچہ سامنے آیا ہے جو دل کی سنگین بیماری کا شکار ہے جس کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ بچے کی عمر 5 برس ہے جس کا نام فائز ہے۔ فائز کے والدین اپنے بچے کے لیے بہت فکرمند ہیں کیونکہ یہ بچے کی زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔ معصوم بچے فائز کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ اس کا دل ٹھیک طرح سے وجود میں نہیں آیا ہے۔ دیکھنے میں تو بچہ بالکل صحت مند نظر آتا ہے مگر اندر سے بہت کمزور ہے۔
فائز کے والدین کی جانب سے بیٹے کے علاج کی سوشل میڈیا پر باقاعدہ مہم بھی چلائی جا رہی ہے تاکہ لوگ بچے کے علاج کے لیے رقم عطیہ کرسکیں۔ کیونکہ فائز دل کی ایسی موذی بیماری میں مبتلا ہے جس کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں۔
فائز کی والدہ کے مطابق اس کے پیدا ہونے سے 18 دن قبل اس بیماری کا پتہ چل گیا تھا۔ اس کے چیمبر نہیں بنے تھے۔ جب فائز پیدا ہوا اور اس کے ٹیسٹ ہوئے تو پتہ چلا کہ اس میں کئی نقائص موجود ہیں چیمبر نہ بننے کے ساتھ ساتھ۔ فائز کی والدہ نے بتایا کہ جب یہ تھوڑا سا بڑا ہوگا تو سرجریز کی طرف جائیں گے۔ فائز کی اینجیو گرافی کے بعد ڈاکٹر نے اس کی سرجریز منسوخ کر دیں کیونکہ پھیپڑوں کا پریشر بہت زیادہ تھا۔ ڈاکٹر نے کہا کہ اس کی سرجری ممکن نہیں ہوسکتی۔ فائز کی والدہ نے بتایا کہ بیٹے کی بیماری کا کیس ہم نے مانچیسٹر اور بھارت میں بھیجا مگر کہیں سے بھی مثبت رد عمل سامنے نہیں آسکا۔
انہوں نے بتایا کہ پھر مجھے امریکی شہر بوسٹن (Boston) سے معلوم ہوا کہ وہاں اس کا علاج ممکن ہے تو یہ کیس ہم نے وہاں بھیجا۔ وہاں ہارٹ ریپئیر کا کام چل رہا ہے تو اس کا کیس ہم نے وہاں بھیجا جس کے بعد انہوں نے کہا کہ علاج ممکن ہے۔
معصوم بچے کی والدہ نے بتایا کہ فائز کے دل کی بیماری کے علاج کا 6 کروڑ روپے ہے لیکن اتنی رقم ہمارے پاس موجود نہیں۔ پیسوں کا بندوبست اللہ کے حکم سے ہوجائے گا۔ انہوں نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ اگر وہ ان کے بیٹے کے علاج اور جان بچانے کے لیے کچھ مدد کر سکتے ہیں تو براہِ کرم کیجیئے۔