سول سوسا ئٹی کا اہم ایس ڈی جیز کے لیے مزید بجٹ مختص کرنے کا مطالبہ

image

پاکستان کی سول سوسائٹی کے اداروں نے موجودہ حکومت کی جانب سے نیویارک میں منعقد ہونے والے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی سیاسی فورم (ایچ ایل پی ایف) میں سرکاری رضاکارانہ قومی جائزہ رپورٹ (وی این آر) پیش کرنے کو سراہا ہے۔ تاہم سول سوسائٹی کی جانب سے اس رپورٹ کی تکمیل کے عمل اور اس میں شامل اہداف سے متعلق خدشات کا اظہار کیا گیا ہے ۔

سول سوسائٹی کی تنظیموں (سی ایس اوز) نے نشاندہی کی کہ عدم مساوات، بھوک، انصاف، تعلیم، صنفی مساوات اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم اہداف پر مزید توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق غریب ترین، خواتین اور لڑکیوں، ٹرانسجینڈرکمیونٹی، مذہبی اور جنسی اقلیتوں، کسانوں، مزدوروں اور معذور افراد جیسے سب سے زیادہ پسماندہ افراد کی سرکاری ترقیاتی پروگراموں میں شمولیت کی اشد ضرورت ہے ۔

ان خدشات کا اظہار متعدد سی ایس اوز کے نمائندوں کے مشترکہ بیان میں کیا گیا جن میں پاکستان ڈویلپمنٹ الاینس ، پارلیمانی کمیشن برائے انسانی حقوق، آواز سی ڈی ایس پاکستان، سائٹ سیورز پاکستان، ملالہ فنڈ پاکستان، سیو سی چلڈرن، امنگ چمپیئن، دی بروک انٹرنیشنل، یو گڈ، پی سی ای، پودا، ہوم نیٹ پاکستان، روٹس فار اکیویلٹی، کراچی ریسرچ انسٹیٹیوٹ، اور لائف سیورز شامل ہیں ۔

پاکستان نے اقوام متحدہ کےنیو یارک میں منعقد ہونے والے اعلی سطحی سیاسی فورم (ایچ ایل پی ایف) میں شرکت کی ہے ۔جس کے اس سال کا موضوع کورونا وائرس کی بیماری (کوویڈ-19) اور اس کے اثرات سے بہتر طور پر نمٹتے ہوئے ۲۰۳۰ کے پایئدار ترقی کے ایجنڈا کو حاصل کرنے سے متعلق ہے ۔

اس فورم میں ۴۴ ممالک نے اپنی رضاکارانہ قومی جائزہ رپورٹس پیش کیں ۔ سول سوسائٹی نمائندوں نے ۲۲ ملین سے زائد سکول نہ جانے والے بچوں کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے مجموعی منصوبہ بندی، مساوی مالی اعانت اور سیاسی توجہ پر زور دیا تاکہ تعلیم کے عمل کو بہتر بنایا جا سکے۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ آرٹیکل 25 اے کے مطابق بچوں کی تعلیم کے بنیادی حق کے تحفظ کے لئے جی ڈی پی کا کم از کم 4 سے 6 فیصد یا سرکاری اخراجات کا 20 سے 25 فیصد تعلیم کے لیے مختص کرنا ہو گا ۔

اس کے علاوہ صنفی برابری، سماجی تحفظ، صحت، تعلیم، ظلم و آفات سے بچاو، وراثت کے حقوق، روزگار اورسیاسی شرکت جیسے اہم نکات پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔

انہوں نے ایجنڈا ترتیب دینے اور منصوبہ بندی کے عمل میں سی ایس اوز کی بامعنی شمولیت پر زور دیا۔ اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ سول سوسائٹی کو ایک ایسی دنیا کی ضرورت ہے جو ہمارے اجتماعی مسائل کا خیال رکھے اور ان نظریات کو برقرار رکھے جن پر ہم سب یقین رکھتے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts