لاش نکالنے کیلئے دریا کے اوپر سے چھلانگ لگاتے ہیں ۔۔ سکھر بیراج سے 15 منٹ میں میتیں باہر لے آنے والے 2 تیراک بھائیوں کی کہانی

image

اس دنیا سے جانا تو ایک دن سب ہی کو ہے مگر آپکو معلوم ہے کہ اس وقت پاکستان میں ہر طرف سیلاب تباہی مچا رہا ہے جس کی وجہ سے بہت سے لوگ زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔

اور سیلاب میں بہتے ہوئے لوگ درہائے سندھ کی جانب آ رہے ہیں تو ایسے ہی لوگوں کی میتیں نکالنے کیلئے یہ دو بھائی اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر سمندر میں چھلانگ لگا دیتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں یہ کون ہیں۔

یہ بہادر بھائی سکھر کی چھوہارا مارکیٹ کے رہائشی ہیں اور پیسے کے اعتبار سے مچھرے ہیں لیکن ان کے دلوں میں انسانیت کا درد خوب پایا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ جب بھی پولیس تک یہ خبر پہنچتی ہے کہ کوئی بندہ ڈوب رہا ہے یا پھر کسی کی لاش نکالنی ہے تو وہ محمد علی میرانی اور عبدالنبی سے رابطہ کرتے ہیں۔

تو یہ دونوں بھائی سکھر بیراج کے دروازوں پھنسی لاش کو بھی نکال لاتے ہیں جبکہ عبد النبی کا کہنا ہے کہ سکھر بیراج کے اپ سٹریم پر پانی کی سطح 50 فٹ تک ہوتی ہے اور کبھی کبھار تو وہاں پانی کے شدید دباؤ کی وجہ سے بھنور بھی بن جاتا ہے تب بھی ہم بیراج کے اوپر سے چھلانگ لگاتے ہیں اور لاش کو پکڑ کر ایک جھولے میں ڈال دیتے ہیں جو ایک مچھلی کے جال سے بنا ہوتا ہے۔

پھر بیراج پر کھڑے لوگ اس جھولے کو کھینچ لیتے ہیں۔ ان سب باتوں کے علاوہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم یہ کام بس اس لیے کرتے ہیں کیونکہ ہر وقت یہی سوچتے ہیں کہ یہ بھی تو کسی کی ماں، بہن، بیٹی، بھائی اور باپ ہوگا۔

اور تو اور ہمارے بوڑھے ماں باپ ہمیں کہتے ہیں کہ بیٹا ایک تو ہم بیمار رہتے ہیں اور اوپر سے تم اپنی جان کو یوں کیوں خطرے میں ڈالتے ہوں تو ہم کہتے ہیں کہ اللہ پاک ہمارا محافظ ہے۔

آخر میں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ محمد علی میرانی کی عمر 25 سال اور بھائی عبدالنبی کی عمر 30 سال ہے یہی نہیں یہ لاشیں نکالنے کا کام یہ ابھی سے نہیں بلکہ 2009 سے کر رہے ہیں اور ابھی تک کئی گلی سڑی لاشیں نکال چکے ہیں۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts